سدھو کا احتجاج، بھارتی حکومت نے پاکستان جانے کی اجازت دیدی، کرتار پور آنے کا اعلان
نئی دہلی (نوائے وقت رپورٹ) بھارتی سیاسی و سماجی رہنما نوجوت سنگھ سدھو نے سینٹر فیصل جاوید سے ٹیلی فونک رابطہ کیا۔ 9 نومبر کو کرتار پور میں دنیا کے سب سے بڑے گردوارے کی افتتاحی تقریب میںشرکت کا اعلان کیا۔ نوجوت سنگھ سدھو کا کہنا تھا، دربار صاحب کے افتتاحی تقریب میں شرکت کیلئے نہایت بے قرار ہوں۔ دنیا بھر میں بسنے والے کروڑوں سکھ مقدس دھرتی کی زیارت کیلئے بیتاب ہیں۔ بابا گرونانک جی کے 550 ویں جنم دن کے موقع پر دربار صاحب کا افتتاح تاریخی موقع ہے۔ حکومت پاکستان خصوصاً وزیراعظم عمران خان کے شکر گزار ہیں۔ سینیٹر فیصل جاوید نے کہا نوجوت سنگھ سمیت پوری دنیا کے سکھوں کو دربار صاحب کے افتتاح کی مبارکباد دیتے ہیں۔ وزیراعظم 9 نومبر کو اس تاریخی افتتاحی تقریب میں بطور مہمان خصوصی شریک ہوں گے۔ نوجوت سنگھ سدھو سمیت دنیا بھر سے آنے والے سکھوں کے خیر مقدم اور میزبانی کیلئے تیار ہیں۔ ادھر نوجوت سنگھ سدھو نے کرتار پور راہداری کے افتتاح پر تیسری بار بھارتی وزارت خارجہ کو خط لکھتے ہوئے احتجاج کیا کہ اگر اب بھی جواب نہ آیا تو خود ہی پاکستان چلے جائیں گے۔ جس پر بھارتی حکومت نے انہیں پاکستان جانے کی اجازت دیدی۔ واضح رہے سابق بھارتی کرکٹر نے وزارت خارجہ کو خط میں کہا انہیں متعدد بار اجازت مانگنے کے باوجود پاکستان نہیں جانے دیا جا رہا اگر ان کے تیسرے خط کا بھی جواب نہیں دیا گیا تو وہ خود ہی پاکستان چلے جائیں گے۔ سدھو کی بڑھتی مقبولیت سے حواس باختہ بھارتی وزارت خارجہ کے ترمان رویش کمار نے کہا کہ کرتار پور راہداری تاریخی معاملہ ہے۔ یہ ضروری نہیں کہ کسی انفرادی شخص کو معاملے پر زیادہ اہمیت دی جائے۔