• news

انگوٹھا چھاپ اسمبلیاں تسلیم نہیں کرینگے، ملک کو غلام بنا دیا گیا: فضل الرحمان

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ/ خصوصی نمائندہ) جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے آزادی مارچ میں سیرت النبیؐ کانفرنس سے خطاب میں کہا ہے کہ آج آزادی مارچ سیرت کانفرنس میں تبدیل ہوا ہے۔ دنیا کو پیغام جا رہا ہے کہ پاکستان کے عوام حضورؐ سے کسی قدر محبت رکھتے ہیں اس سے بڑی سیرت کانفرنس کبھی نہیں دیکھی، کسی کو ناموس رسالت سے کھیلنے کی ہمت نہیں ہو گی۔ پاکستان کو غلام بنا دیا گیا ہے۔ آج ہم بطور قوم کس کی پیروی کر رہے ہیں؟ پاکستان کو امریکہ کی کالونی بنا دیا گیا، نام ہم آزادی کا لیتے ہیں۔ پاکستان کو مغرب کا گروی بناکر رکھ دیا گیا ہے۔ پاکستان جن مقاصد کیلئے حاصل کیا گیا تھا کچھ بھی نہیں پایا۔ حضورؐ کی ناموس پر قربانی کو تیار ہیں۔ عوام ناموس رسالتؐ کانفرنس سے کھیلنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔ آج ہم آئین سے بہت دور چلے گئے ہیں۔ ہر ادارہ اپنے کام سے کام رکھے تو پھر کوئی جھگڑا نہیں خدا کیلئے ہمیں آئین و قانون کے دائرے میں رہنے دو۔ انگوٹھا چھاپ اسمبلیاں وجود میں لاکر کہہ رہے ہیں ہر فیصلہ ہم کریں گے۔ انگوٹھا چھاپ اسمبلیوں کو تسلیم نہیں کریں گے۔ ہم دنیا اور خطے میں اپنے دوست بڑھانا چاہتے یہ ملک ہمارا ہے یہاں غلام بن کر زندگی نہیں گزاریں گے۔ امریکہ اور یورپ سے بھی دوستی کریں گے لیکن غلامی نہیں کریں گے۔ کرتار پور راہداری کے پیچھے کیا مقصد تھے؟ بھارت نے آج ہی بابری مسجد کا فیصلہ مسلمانوں کے خلاف دیا۔ ہم نے پاکستان کے مستقبل کو روشن اور ٹھیک کرنا ہے۔ یہ ملک ہمارا ہے کسی کی جاگیر نہیں دیگر علماء نے خطاب کرتے ہوئے کہا ریاست مدینہ کے نام پرقوم کودھوکہ دیا جا رہا ہے۔ حکومت نے پارلیمنٹ کو بے توقیرکر دیا ہے۔ جمہوریت مذاق بنادی گئی ہے، وزیر اعظم عمران خان قوم کے مطالبے پر فوری مستعفی ہوجائیں۔ پاکستان اسلام کے نام پران گنت قربانیوں کے بعد معرض وجود میں آیا۔ دنیاو آخرت میں کامیابی کی ضمانت اتباع رسول پاک میں ہے۔ ماہ میلاد شریف ہم سے تقاضا کرتا ہے کہ ہم اپنی زندگیوںکو سیرت رسول کے مطابق بسر کرنے کا عہد کریں ہماری جدوجہد نفاذ اسلام، استحکام وطن کیلئے ہے۔ قادیانیوںکی سرگرمیوں کو روکاجائے۔ جمعیت علماء اسلام کے سیکرٹری جنرل مولاناعبدالففورحیدری، سینیٹرحافظ عبدالکریم، مولانا زاہد الراشدی , مولانا راشد سومرو، ڈاکٹر عتیق الرحمان، مولانا امجدخان، مولاناعبدالمجید ہزاروی، مفتی مولانا عبد الغفورحیدری نے کہا کہ یہ اجتماع پوری قوم کا نمائندہ اجتماع ہے۔ جو نااہل اوردھاندلی کی ذریعے بننے والے وزیر اعظم سے استعفی لینے اور نئے انتخابات کرانے کیلئے آئے ہیں۔ ہمارے کارکنا ن تھکنے والے نہیں ہیں۔ منزل کے حصول تک واپس نہیں جائیں گے یہ دھرنا نہیں بلکہ تحریک ہے جو پورے ملک میں پھیلے گی۔ انھوں نے کہاکہ آئین کی اسلامی دفعات میں ترامیم کیلئے کسی کواجازت نہیں دیں گے۔ عقیدہ ختم نبوت ہمارا ایمان ہے۔ حکومت ملک میں قادیانیوںکی بڑھتی ہوئی سرگرمیوںکانوٹس لے۔ انھوں نے کہ موجودہ حکمران جوریاست مدینہ کی با ت کرتے ہیں یہ ریاست مدینہ کی توہین کے مترادف ہے۔ ا س حکومت میں بیشتر وزراکی تعدا د سابقہ حکومتوں میں بھی رہی اور اب یہاں پھر حکومت میں شامل ہیں۔ کیا ریاست مدینہ میںایسے لوگ ہوتے ہیں انھوں نے کہاکہ ہم اپنے مطالبات پرقائم ہیں۔ حافظ عبدالکریم نے کہاکہ موجودہ حکومت نااہل اورجعلی ہے جس نے جمہوری اداروں اورپارلیمنٹ کومذاق بنا دیا ہے۔ ریاست مدینہ کے نام پرقوم کودھوکہ دیا جا رہا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن