• news

مودی کشمیریوں کو انصاف دیں، تنازعہ کے حل سے خوشحالی آئیگی: عمران

لاہور/ نارووال (نیوزرپورٹر+ نامہ نگار) وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے گزشتہ روز کرتارپور راہداری کاافتتاح کردیا۔ اس موقع پر بھارت کے سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ ، بھارتی پنجاب کے وزیر اعلٰی امریندر سنگھ، سابق ٹیسٹ کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو، معروف اداکار سنی دیول سمیت پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی ،گورنر پنجاب چودھری محمد سرور ، وزیر اعلٰی پنجاب عثمان بزدار ، معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان سمیت دیگر اعلیٰ افسران بھی موجود تھے ۔ وزیراعظم عمران خان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مودی اگر میری بات سن رہے ہیں تو سنیں انصاف سے امن ہوتا ہے نا انصافی سے انتشار پھیلتا ہے، کشمیر کے لوگوں کو انصاف دیں اور برصغیر کو آزاد کردیں، ہمیں اس مسئلے سے آزاد کریں تاکہ ہم انسانوں کی طرح رہ سکیں، سوچیں بارڈر کھلے گا اور تجارت ہوگی تو کتنی خوشحالی آئے گی، ہم کیسے لوگوں کو غربت سے نکال سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خوشی ہے آپ کے ساتھ یہ دن منایا، اندازہ لگا سکتے ہیں آپ کے دل میں کس طرح کے تاثرات ہوں گے، امید ہے یہ ایک شروعات ہے، انشاء اللہ اگر ہمارا کشمیر کا مسئلہ حل ہوجاتا ہے تو ایک دن ہمارے تعلقات اور حالات بھارت سے وہ ہوں گے جو ہونے چاہیے تھے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ دیکھ رہا ہوں کہ 70 سال سے اس مسئلے کے حل نہ ہونے کی وجہ سے نفرتیں ہیں لیکن جب مسئلہ کشمیر حل ہوجائے گا تو انشاء اللہ برصغیر میں بھی خوشحالی آئے گی اور خطہ اٹھ جائے گا، انشاء اللہ وہ دن دور نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سکھ برادری کو بابا گرونانک کی 550 ویں سالگرہ کی مبارکباد دیتا ہوں۔ مجھے اندازہ نہیں تھا کہ میری حکومت اتنی قابل ہے، اس کا مطلب ہے کہ ہم اور کام کرسکتے ہیں۔ سدھو نے آج دل سے شاعری کی، دل میں اللہ بستا ہے، آپ کسی کو بھی خوشی دیتے ہیں تو آپ رب کو خوشی دیتے ہیں ، خدا سارے انسانوں کا ہے، اللہ کے ہر پیغمبر نے انصاف اور انسانیت کی بات کی، گرونانک نے بھی انسانیت کی بات کی۔ عمران خان نے مزید کہا کہ مجھے کرتارپور کی اہمیت کا اندازہ نہیں تھا، مجھے سال پہلے پتا چلا اس کی اہمیت کیا ہے، یہ ایسے ہے جیسے ہم مدینہ کو چار پانچ کلو میٹر دور سے دیکھ سکیں لیکن جا نہ سکیں، اس پر مسلمانوں کو کتنی تکلیف ہوگی، یہ دنیا کی سکھ برادری کا مدینہ ہے جہاں آپ لوگوں کو دیکھ کر خوشی ہورہی ہے۔ مودی سن لیں، امن انصاف سے ہوتا ہے اور نا انصافی سے انتشار پھیلتا ہے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ لیڈر نفرتیں نہیں پھیلاتا اور جو نفرت پھیلاکر ووٹ لیتا ہے وہ لیڈر نہیں ہوتا، ہم ہمسایوں کی طرح بات چیت کرکے اپنا مسئلہ حل کرسکتے ہیں، جب منموہن سنگھ وزیراعظم تھے تو انہوں نے کہا کہ تمام برصغیر اٹھ سکتا ہے، بس ہم کشمیر کا مسئلہ حل کریں اور میں نے یہی بات مودی کو کہی، کہا کہ ہم یہ مسئلہ کیوں حل نہیں کرتے لیکن افسوس سے کہنا پڑتا ہے آج جو کشمیر میں ہورہا ہے یہ زمینی مسئلے سے اوپر نکل گیا اور یہ انسانی حقوق کا مسئلہ بن گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 80 لاکھ لوگوں کے سارے انسانی حقوق ختم کرکے وادی کو 9 لاکھ فوج کے ذریعے بند کیا ہوا ہے، یہ انسانیت کا مسئلہ ہے، جو حق اقوام متحدہ نے انہیں دیا وہ چھین لیا، اس طرح کبھی امن نہیں ہوگا، اس وجہ سے سارے تعلقات رکے ہوئے ہیں۔ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ دیواربرلن گرسکتی ہے تو کنٹرول لائن کی عارضی حد بندی بھی کھل سکتی ہے۔ کرتارپورکے دروازے سکھ یاتریوں کیلئے کھول دیئے گئے، دنیا بھر سے آنے والے سکھ یاتریوں کو جی آیا نوں، آج کے دن کو تاریخی دن کے طور پر دیکھ رہا ہوں، محبت کی راہداریوں کا افتتاح عمران خان کر رہے ہیں۔ وزیرخارجہ نے کہا کہ سوچنا ہوگا امن کوخطرہ کہاں سے ہے، غورکرنا ہوگا برصغیرمیں نفرت کے بیج کون بورہا ہے، کاش آج کا محبت کا پیغام مقبوضہ کشمیرتک بھی پہنچ جائے، محبت ہوتی تو منموہن سنگھ کو کرتارپور آنے میں 72 سال نہ لگتے، کشمیری 72 سال سے بھارتی وزیراعظم کے وعدے کی تکمیل کے منتظر ہیں، جس طرح ہم نے آج گوردوارہ کھولا، نریندرمودی بھی اسی طرح سرینگرکی جامع مسجد کھولیں۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ کیا مودی کشمیر سے کرفیو اٹھا کرعمران خان کو شکریہ کا موقع دے سکتے ہیں، دیواربرلن گرسکتی ہے توکنٹرول لائن کی عارضی حد بھی ختم ہوسکتی ہے۔ اس موقع پر منموہن سنگھ کا کہنا تھا کہ راہداری کھولنے سے پاکستان اوربھارت کے تعلقات میں نمایاں بہتری آئے گی، آج سکھ برادری کے لیے بہت بڑا دن ہے۔ بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ نے کہا کہ کرتارپور راہداری کھلنے سے سب خوش ہیں، یہ راہداری کھولنا 70سال سے ہماری خواہش رہی ہے۔ نوجوت سنگھ سدھو نے کہا کہ سکھ قوم پوری دنیا میں ایک فیصد ہے لیکن جذبے میں 50 فیصد ہے۔ وزیراعظم عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میری زبان سے 14 کروڑ سکھوں کی آواز نکل رہی ہے، میں آپ کے لیے شکرانہ لیکر آیا ہوں، نذرانہ لیکر آیا ہوں۔ نوجوت سنگھ سدھو نے کہا کہ تقسیم ہند کے بعد آج پہلی بار تاریں گری ہیں، ہماری 4 پشتیں اپنے گرو کے گھر آنے کے لیے ترستی رہیں، سکندر نے ڈرا کر دنیا جیتی تھی لیکن عمران خان نے محبت سے دنیا کے دل جیت لیے ہیں۔ وزیراعظم عمران گوردوارہ پہنچے جہاں انہوں نے منموہن سنگھ اور دیگر شخصیات سے مصافحہ کیا۔ بھارتی سیاستدان جبکہ وہ سابق کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو سے گلے ملے۔ افتتاحی تقریب سے قبل وزیراعظم عمران خان نے راہداری کمپلیکس کا تفصیلی دورہ کیا جہاں پر میوزیم، لائبریری، بارہ دری، مہمان خانہ اورلنگر خانے کا معائنہ کیا اور راہداری منصوبے کے کام پر اطمینان کا اظہار کیا۔ نارووال سے نامہ نگار کے مطابق عمران خان نے کہا کہ وزیراعظم نے کہا کہ کوئی سوچ سکتا تھا کہ ساؤتھ افریقہ میں خون کی ہولی کو کوئی روک سکتا ہے لیکن نیلسن منڈیلا نے 27 سال جیل کاٹنے بعد باہر آکر سب ظالموں کو معاف کر دیا اور اس خطے میں انسانیت کو جوڑ دیا جو رہتی دنیا تک نیلسن منڈیلا کو دعائیں دیں گے۔ بھا رتی سیاست دان اور سابق کرکٹر سردار نوجوت سنگھ سندھو کرتار پور کی افتتاحی تقریب سے اپنی شاعرانہ اور مخصوص پنجابی انداز میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے راہدداری کھول کر دنیا میں بسنے والے14کروڑ سکھوں کے دل جیت لئے ہیں عمران خان پروا نہ کریں جس دلیری سے انہوں نے راہداری’’ لانگا‘‘ کھولا ہے انہیں اندازہ نہیں ایک سکھ سوا لاکھ بندے پر بھاری ہے یہ سکھ قیامت تک عمران خان کے شکر گذرا رہیں گے عمران خان کو اندازہ نہیں کہ سکھ ا نکو کہاں سے کہاں تک لے جا سکتے ہیں کیونکہ سکھ ایک بہادر اور نڈر قوم ہے میری ایک’’ جھپی‘‘ لانگا‘‘ کھول سکتی تو مودی سے امن اور بھائی چارے کو بحال کرنے کیلئے سو جھپیاں ڈال سکتا ہوں، ہماری چارنسلیں اس مقدس مقام کو دور سے دیکھ کر روتی رہی ہیں۔ پاکستان نے اپنا نفع نقصان دیکھے بغیر راہدداری منصوبہ پایہ تکمیل تک پہنچایا ہے اورعمران خان نے راہداری صرف خوف خدا کو مدنظر رکھتے ہوئے کھولی ہے جسے دیکھ کر دنیا بھی حیران ہے۔ مسلمانوں اور سکھوں نے تقسیم پاک و ہند پر جو زخم کھائے تھے آج راہدداری منصوبہ ان زخموں پر مرہم ہے جو پچھلے72سالوں میں کسی نے بھی محسوس نہیں کیا تھا۔آج کروڑوں مائوں کے کلیجوں کی ٹھنڈک ہے ۔ سکھوں کے مذہبی رہنماء گیانی ہرپریت سنگھ نے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں دونوں ممالک کی حکومتوں کو مبارک دیتا ہوں کہ اگر بھارت دروازہ نہ کھولتا تو ہم آگے نہ آ سکتے تھے اور اگر پاکستا دروازہ نہ کھولتا ہے تو کرتار نہیں داخل ہوسکتے تھے انہوں نے کہا کہ سکھ قوم شروع سے امن پسند اور ظلم کے خلاف ہے وہ ظلم چاہے کشمیر میں بسنے والے مسلمانوں پر ہو یا دینا میں کہیں بھی کسی فرد پر ہو۔آج ضرورت ہے کہ بابا جی گرو نانک کے فلسفہ کو دنیا میں عام کیا جائے پاکستان میں دس ہزار سکھ آباد ہیں جس طرح بھارت کے سکھوں کیلئے راہداری کھولی گئی اسی طرح ہمارا مطالبہ ہے کہ پاکستان میں بسنے والے سکھوں کیلئے ڈیرہ بابا نانک انڈیا تک راہ کھولی جائے ۔وزیر مذہبی امور نورالحق قادری نے کہاکہ وہ بھارت سمیت دنیا بھر سے آئے سکھ یاتریوں کو خوش آمدید کہتے ہیں اوربالخصوص سردار نوجوت سنگھ سندھو کو مبارکباد پیش کرتا ہوں کہ انہوں نے ایک سال پہلے عمران خان کے کان میں جو بات کہی تھی وہ دس ماہ کے قلیل عرصہ میں پوری ہوگئی اور وزارت مذہبی امورپاکستان میں کرتار پور سمیت ملک بھر میں مذہبی عبادت گاہوں میں بہترین سہولیا ت فراہم کرنے کیلئے بھرپور کردار ادا کرے گی انہوں نے کہا کہ بابا جی گرونانک نے کرتار پور میں اپنی زندگی کے آخری ایام گذرے اس سے پہلے بابا جی چھ سال بغداد میں رہے جہاں آپ حضرت امام موسی کاظم اور شیخ عبد القادر کے مزارات پر حاضری دیا کرتے تھے آپ کی تعلیمات مساوات ،امن اور انسانیت کیلئے تھیں۔

ای پیپر-دی نیشن