• news

پی آئی اے میں سالانہ اربوں کا نقصان ہورہا، کوشش ہے ادارے درست سمت چلیں : سپریم کورٹ

اسلام آباد (این این آئی) سپریم کورٹ نے قومی اثاثہ جات کم نرخوں پر فروخت سے متعلق کیس میں پی آئی اے سے نیب کی رپورٹ پر جواب طلب کرتے ہوئے پی آئی کے موجودہ خسارے کی تفصیلات اور پی آئی اے میں بہتری کیلئے جامع پلان پیش کر نے کا حکم دیا ہے ۔ منگل کو سپریم کورٹ میں پی آئی اے سمیت قومی اثاثہ جات کم نرخوں پر فروخت سے متعلق کیس کی سماعت جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کی۔ دور ان سماعت عدالت نے پی آئی اے سے نیب کی رپورٹ پر جواب طلب کر تے ہوئے موجودہ خسارے کی تفصیلات بھی مانگ لیں ۔ عدالت نے پی آئی اے میں بہتری کیلئے جامع پلان بھی پیش کرنے کا حکم دیا ۔ ایڈیشنل پراسیکوٹر جنرل نیب نیئر رضوی نے کہاکہ نیب نے اپنی رپورٹ میں 33 معاملات پر اعتراضات اٹھائے ہیں،پی ائی اے کی ٹاپ مینجمنٹ میں اہل افراد نہ ہونا بھی ایشو ہے۔ جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہا کہ آڈٹ رپورٹ پر نیب نے اپنی رائے دے دی ہے۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہاکہ اربوں روپے فری ٹکٹس کی مد میں نقصان پہنچایا گیا،ملازمین کے علاوہ غیر مجاز لوگوں کو بھی فری ٹکٹس دیے گئے۔ جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہا کہ ہمیں مسئلے کا حل چاہیے،عدالت کی کوشش ہے کہ قومی ادارے درست سمت چلیں۔جسٹس عمر عطا بندیال نے کہاکہ عدالتی کاروائی کا مقصد کسی کو نقصان یا فائدہ پہنچانا نہیں،پی آئی اے میں ہر سال اربوں کا نقصان ہو رہا ہے۔ جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہاکہ قومی ادارے کی از سر نو تعمیر سنجیدہ ایشو ہے۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہاکہ پی آئی چلانے کیلئے سنجیدہ پلان تشکیل دینے کی ضرورت ہے۔ وکیل شجاعت عظیم نے کہاکہ شجاعت عظیم کا نام نکالنے کیلئے بیان حلفی دینے کو تیار ہوں۔بلال منٹو نے کہاکہ عدالت جب حکم کرے گی کاروائی میں شامل ہو جاوں گا۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ بیان حلفی جمع کروادیں جائزہ لے کر فیصلہ کریں گے۔ بعد ازاں کیس کی مزید سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کر د ی گئی۔

ای پیپر-دی نیشن