• news
  • image

ٹیکس کی نئی راہیں

مکرمی ! معاشرے پر منفی کارکردگی اور رعب و استحصال کے گہری نقوش ثبت کرنے والے مہربانوں کی دنیا بھی موجود ہے جن کے ہاتھوں میں عروج و کمال کا ہنر تو نہیں ہے لیکن اقتدار و اختیار کا چابک ہمہ وقت موجود رہتا ہے۔ انہی میں ایف بی آر شامل ہے۔ کاروباری طبقہ کی رہنمائی اور کاروبار بڑھانے میں تو یہ سرکاری ادارہ لگ بھگ ناکام ہے البتہ فیکٹری اور مارکیٹوں پر خوف کے بادل گہرے کرنے اور گاہے گاہے اولے برسانے میں انہیں کمال حاصل ہے۔ ٹیکس حجم بڑھانے کے لیے نئی راہیں تلاش کرنیکی زحمت بہت کم گوارا کرتے ہیں البتہ پہلے سے رجسٹرڈ ٹیکس دہندگان کو خوف میں مبتلا کرکے نچوڑنے میں انہیں کافی مہارت حاصل ہے۔ اگر سروے کر لیا جائے کہ اس ادارے کا پیدا کردہ خوف کتنے کاروباری اداروں کی موت کا باعث بنا ہے تو کاروباری سرگرمیاں بڑھانے اور پھیلانے کے لیے حکمت عملی تشکیل دینے میں یہ سروے کافی کام آ سکتا ہے۔ اس سرکاری ادارے کو واقعی کارآمد بنانے کے لیے ضروری ہے اسے صرف ریونیو اکٹھا کرنے کے دائرہ سے نکالا جائے۔ اسے نئے کاروباروں کی رہنمائی اور انہیں بڑھانے کا ٹارگٹ سونپا جائے۔کاروباروں کے سامنے بند باندھنے میں ایف بی آر کے ساتھ ساتھ نیب کا ادارہ بھی کافی موثر کارکردگی رکھتا ہے۔ وسائل سے زیادہ اثاثہ جات نیب کا سان چڑھا ہتھیار ہے۔ اگر حکومت چاہتی ہے کہ ملک میں سرمایہ کاری آئے۔ کاروبار بڑھیں اور خوشحالی ہر گھر تک پہنچے تو حکومتی وسائل سے اختیار بدست اداروں کی تشکیل نو کا ضرور سوچیں ۔ (کاشف انوار۔ لاہور)

epaper

ای پیپر-دی نیشن