• news

سکیورٹی بانڈ قانونی تقاضا، بال (ن) لیگ کی کورٹ میں پھینک دی: فردوس عاشق

اسلام آباد(این این آئی + آن لائن) معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ وزیراعظم نے نواز شریف کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر بیرون ملک جانے کی اجازت دی ، انڈیمنٹی بانڈ سیاسی مقصد کے لئے نہیں ، قانونی تقاضہ ہے، سزا یافتہ قیدی کا نام ای سی ایل سے نہیں نکالا جاتا۔معاون خصوصی نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تاثر دیا جارہا ہے کہ انڈیمنٹی بانڈ سیاسی مقصد کے لئے ہے، نواز شریف کی صحت کا معاملہ انسانی بنیاد کا ہے ، وزیراعظم نے انسانی بنیاد پر نوازشریف کو جانے کی اجازت دی اور ان کی صحت پر سیاست نہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔ سیاسی اختلاف کے باوجود وزیراعظم نے فیصلہ انسانی بنیاد پر کیا، ماضی میں لیگی وزرا بھی مشرف کے مقدمے پر بیانات دیتے رہے ہیں، پرویز مشرف سزا یافتہ نہیں تھے ، سزا یافتہ قیدی کا نام ای سی ایل سے نہیں نکالا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا حکومت نے مشکلات کے باوجود قانون کے مطابق جانے کی اجازت دی، انڈیمنٹی بانڈ کیش کی صورت میں نہیں مانگا گیا ، حکومت نے مجبوراً قانونی تقاضے پر گارنٹی مانگی ہے، اپنے لیے نہیں مانگ رہی ہے، ای سی ایل کے قوانین اس کی اجازت نہیں دیتے ،انسانی ہمدردی کی بنیاد پر ون ٹائم جانے کی اجازت دی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ کے ترجمان کا رویہ افسوسناک ہے، وہ معاملے کو سیاست کی نذرکررہیہیں، لیگی ترجمان روز بیان دے رہے ہیں ایئر ایمبولنس چل پڑی، یہ ٹی20 یا ون ڈے میچ نہیں یہ لانگ سیریز ہے ، آپ کو بھی موقع ملتے رہیں گے ہمیں بھی ملتے رہیں گے، سیاسی گراؤنڈ پر میاں صاحب کی صحت پر چوکے چھکے نہ لگائیں، ہمارے لیڈر نے میاں صاحب کی صحت پر بیان دینے کی قدغن لگائی ہے، لیگی ترجمانوں کی فوج حکومت پر یلغار کرکے عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ فردوس عاشق اعوان نے کہا ن لیگ انا کی چھتری سے باہر نکل کرذمہ دارانہ قیادت کامظاہرہ کرے اور حکومت کی جانب سے سہولت کاری کے اقدام سے فائدہ اٹھائیں، بال ن لیگ کے کورٹ میں پھینک دی ہے دیکھنا ہے یہ کہاں ہٹ لگاتے ہیں، امید ہے آج ن لیگ کی قیادت نواز شریف کی صحت کو ترجیح دے گی، پنگے بازی، پنجہ آزمائی یا باؤنسر پھینکنے کے بجائے نوازشریف کی صحت پر سمجھوتہ نہ کریں۔ مولانا مارچ کے حوالے سے معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ مذہبی پیشوا اسلام آباد سے ہجرت کرکے چلے گئے ہیں ، مولاناصاحب کے سارے اسکرپٹ پٹ گئے ہیں، ان کا پلان بی کاڈرامہ بھی پہلی قسط کی طرح فلاپ ہوگا، ملک معاشی استحکام کی طرف بڑھ رہا ہے ، مسائل سے باہر نکالنے کیلئے ہر ایجنڈے پرملکر کام کرناہوگا۔ انھوں نے مزید کہا عمران خان نے2014 میں 126کاسکور کیا تھا، مولانا صاحب13کیاسکورپر بولڈ ہوگئے ہیں، عوام کو توقعات ہیں کہ پارلیمنٹ میں بیٹھے لوگ ملکر کام کریں گے ، عمران خان نے قانون کی بالادستی منوائی تھی۔ مولانا صاحب کے ایوان میں نہ ہونے کا مطلب یہ نہیں پارلیمنٹ کمزور ہوگئی۔ معاشی اورسیاسی استحکام کاچولی دامن کا ساتھ ہے، حکومت نے اہداف سیٹ کئے ہیں، وزیراعظم نے جو کہا ہے وہ پورا کریں گے ، سب سے زیادہ لچک حکومت نے دکھائی ہے ،ان کی پسند کے اسپتال پاکستان میں نہیں، قصور وار ہم تو نہیں ، یہ کسی سیاسی شخصیت کی نہیں بلکہ قانون کی خواہش ہے۔ معاون خصوصی نے کہا کوئی مجرم پاکستان سے باہر جاتا ہے تو گارنٹی چاہیے ہوتی ہے، گارنٹی قانون کی خواہش ہے ، عوام کے جان ومال کاتحفظ حکومت کی ذمہ داری ہے ، جہاں جہاں انکا پڑاؤ ہوگا قانون حرکت میں آئے گا۔

ای پیپر-دی نیشن