جے یو آئی کے مختلف سڑکوں پر دھرنے، حکومت ختم ہونے تک آگے بڑھیں گے: فضل الرحمن
اسلام آباد/ کراچی (وقائع نگار خصوصی/جنرل رپورٹر/ نوائے وقت رپورٹ) جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ عمران خان کے ہوتے ہوئے ایسی صورتحال ہوچکی ہے کہ دو تین ماہ بعد کوئی وزیراعظم بننے کو تیار نہیں ہوگا۔ انہوں نے یہ بات جمعرات کو پاکستان مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین اور چوہدری پرویز الٰہی نے ملاقات کے بعد اخبار نویسوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ چودھری شجاعت حسین اور چودھری پرویزالٰہی نے مولانا فضل الرحمن سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ ملاقات میں صوبائی وزیر حافظ عمار یاسر، سینیٹر طلحہ محمود اور دیگر رہنما بھی موجود تھے۔ تینوں رہنمائوں نے سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ مولانا فضل الرحمان کہا کہ وزیراعظم استعفیٰ دے دیتے تو احتجاج ملک بھر میں نہیں پھیلتا، حکومت ہمارے کارکنوں کو تنگ کرکے ماحول مزید خراب کر رہی ہے۔ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ہم شہریوں کی جنگ لڑ رہے ہیں، عوام سبزی خریدنے کے بھی قابل نہیں، جہاں جمہوریت بھی مشکوک ہو مہنگائی بھی ہو عوام کے پاس جانا جمہوری حق ہے۔ سابق وزیراعظم نواز شریف کے حوالے سے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ نوازشریف کی صحت پر حکومت کی جانب سے بداخلاقی کا مظاہرہ کیا جارہا ہے۔ اس موقع پر سربراہ ق لیگ چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے جمہوریت کی بات کی ہے، ان کے کہنے پر بہت لوگ جمع ہوئے اس پر انہیں مبارک باد دیتا ہوں۔ جمہوریت چلتی رہنی چاہیے۔ مولانا فضل الرحمن نے چودھری شجاعت حسین اور چودھری پرویزالٰہی کی تعریف کی اور کہا کہ 15 ملین مارچ سے ہم نے ثابت کر دیا کہ ہم پرامن، جمہوری اور غیرمتشدد لوگ ہیں۔ انہوں نے نوازشریف کو غیر مشروط طور پر باہر بھیجنے کے مطالبہ کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم پرامن طور پر آزادی مارچ جاری رکھے ہوئے ہیں، حکومت کے خاتمے تک آگے بڑھتے رہیں گے، پاکستان کی قریباً تمام بڑی شاہرائوں پر ہمارے کارکن اور عوام جمع ہونے جا رہے ہیں اگر یہ استعفیٰ دے دیتے تو یہ سلسلہ ملک بھر میں نہ پھیلتا شجاعت نے ایک سوال پر کہا کہ ملک میں جمہوریت بھی ضروری ہے لیکن نظام ایسا ہونا چاہئے جس میں تمام کی شراکت داری (Participation) ہو اور ایسی قیادت ہو جو عوامی توقعات پر پورا اترے اور لوگوں کے تمام مسائل حل کر سکے اور ان کو بنیادی اشیائے ضرورت کی فراہمی کو یقینی بنائے۔ چودھری شجاعت حسین نے ایک سوال پر کہا کہ عمران خان کو ذاتی حیثیت، بطور وزیراعظم اور حکومتی سربراہ کے عدل و انصاف کرنا چاہئے، نوازشریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دی جائے باقی زندگی اور موت اللہ تعالیٰ کے ہاتھ میں ہے اور اگر اللہ نہ کرے کچھ ہو گیا تو یہ کلنک کا ٹیکہ ہو گا جو عمران خان اپنے سر پر نہ لیں اور انہیں جانے دیں، قومی اسمبلی میں بھی ہماری پارٹی کے رکن طارق بشیر چیمہ نے کہا تھا کہ اس مسئلہ پر شرائط اور ضد میں نہ پڑیں۔چوہدری پرویز الٰہی نے کہا کہ مولانا صاحب کی قیادت میں اتنے بڑے دھرنے سے ثابت ہوا کہ وہ واحد اپوزیشن لیڈر ہیں،مولانا کا دھرنا واحد دھرنا ہے جہاں کچھ بھی نہ ہوا ٹریفک بھی چلتی رہی، یہ دھرنا پرامن اور منظم تھا، ماضی کے دھرنوں کے دوران گولی بھی چلی اور ٹریفک بھی بند ہوا۔ علاوہ ازیں جے یو آئی کے کارکنوں نے ملک بھر میں مختلف اہم شاہراہوں پر دھرنے دے دیئے۔ جے یو آئی ف کے کارکنوں نے کالکی چورنگی حب ریور روڈ کراچی پر دھرنا دے دیا۔ اسلام آباد میں 26 نمبر چونگی پر دھرنا دیا گیا خیبرپختونخوا کے ضلع مانسہرہ کے قریب چتر پلین کے مقام پر اہم تجارتی شاہراہ شاہراہ ریشم کو بند کردیا گیا ہے۔ شاہراہ ریشم پر جاری مظاہرے کی قیادت امیر جے یو آئی خیبرپی کے سینیٹر مولانا عطاء الرحمن کررہے ہیں۔ دوسری جانب جے یو آئی (ف) کے کارکنوں نے مردان سے نوشہرہ تک موٹر سائیکلوں اور گاڑیوں کے قافلے پر مشتمل ریلی نکالی جیکب آباد میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کا آزادی مارچ کے پلان بی کے تحت دوسرے روز بھی دھرنا جاری ہے۔ دھرنے کے باعث ٹریفک کی روانی معطل ہو گئی خیبر پی کے کے شہر نوشہرہ میں جمعیت علمائے اسلام ف کے دھرنے کی قیادت مولانا عمر صادق کریں گے۔ بلوچستان کے مختلف شہروں میں آج مرکزی شاہراہوں کو بند کیا جائیگا ۔