نوازشریف کو کچھ ہوا تو عمران ذمہ دار، حکومت بانڈ کی آڑ میں تاوان لینا چاہتی ہے: شہباز شریف
لاہور (نوائے وقت رپورٹ) شہباز شریف نے کہا ہے نوازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کیلئے حکومت انڈیمنٹی بانڈ کی آڑ میں تاوان لینا چاہتی ہے۔ لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا نوازشریف اور ہماری پارٹی نے اس مطالبے کو مسترد کردیا ہے۔ ہمیں گارنٹی دینے کا یہ فیصلہ کسی صورت قبول نہیں۔نوازشریف کی صحت پر حکومت نے جو سیاسی کھیل شروع کر رکھا ہے‘ وہ قابل مذمت ہے۔ حکومت کی بدترین قسم کی ڈرامہ بازی پر تمام ملک کے عوام رنجیدہ ہیں۔ وزیراعظم بھاشن دیتے رہے ہیں کہ این آر او نہیں دوں گا۔ اب عوام کو ایک اور دھوکا دینا چاہتے ہیں کہ 7 ارب روپیہ نکلوا لیا۔ عمران خان کو بہت بڑی بھول ہے۔ نہ وہ این آر او دے سکتے ہیں، نہ لے سکتے ہیں۔ 6 جولائی 2018ء کو فیصلہ آنے کے 6 دن بعد نوازشریف بیٹی کا ہاتھ تھامے وطن واپس آئے اور انہیں اڈیالہ جیل میں بند کر دیا گیا۔ لاہور ہائیکورٹ نے نوازشریف کی ضمانت منظور کی ہے۔2 عدالتیں ضمانت اور باہر علاج کی اجازت دے چکی ہیں، مگر حکومت وقت کی سیاست اور مکاری سے زیادہ گھٹیا پن کی کیا مثال ہوگی جس نے بینکوں سے ایک دھیلا معاف نہیں کرایا اس سے انڈیمنٹی بانڈ مانگ رہی ہے۔ معروف و ممتاز قانون دانوں نے حکومت کے اس فیصلے کی مخالفت کی ہے۔ ماہرین کہتے ہیں کہ اس حکومت کے پاس انڈیمنٹی بانڈ کا کوئی قانونی جواز نہیں ہے۔ فروغ نسیم نے کہا کہ وہ بات کی جاسکتی ہے جس پر قانون خاموش ہے۔ نوازشریف کی صحت کو شٹل کاک بنا دیا گیا ہے۔ طبی تاریخ کا معجزہ ہے کہ 2 ہزار پلیٹ لیٹس پر بھی نوازشریف کی جان بچ گئی۔ حکومت نے پچھلے ڈیڑھ سال میں معیشت کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا۔ نوازشریف ملک اور بیرون ملک علاج کرا سکتے ہیں۔ نوازشریف نے اربوں روپے کا قرض سود سمیت واپس کیا، مگر انہوں نے کبھی ایک دھیلا بھی معاف نہیں کرایا۔ محکمہ داخلہ اور نیب محکمہ داخلہ کی طرف گیند پھینک رہا ہے۔ نوازشریف کی صحت کو شٹل کاک بنا دیا گیا ہے۔ رات کو فیصلہ کیا‘ فی الفور عدالت کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے۔ 20 دن ہو گئے نوازشریف کی صحت پر سنگدلی سے کام لیا جا رہا ہے۔ اس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ انڈیمنٹی بانڈ کی آڑ میں قوم کو ایک اور دھوکے کی طرف لے جا رہے ہیں۔ عمران خان چاہتے ہیں وہ کہیں کہ میں نے رقم نکلوالی۔ صحت‘ بیماری‘ زندگی اور موت سب اللہ کے ہاتھ میں ہے۔ نواز شریف استقامت کے ساتھ صحت کی صورتحال کا مقابلہ کر رہے ہیں۔ 3 بار وزیراعظم بننے والے نوازشریف سے انڈیمنٹی بانڈ مانگا جا رہا ہے۔ عمران خان کو چوٹ لگی تھی تب نوازشریف ان کی عیادت کرنے گئے۔ کبھی نہیں سوچا تھا کہ آپ (عمران خان) بیماری اور انسانی معاملات کے اوپر زہریلی سیاست کریں گے۔ نوازشریف کو کچھ ہوا تو ذمہ دار عمران ہونگے۔ حکومت کا دوہرا معیار ہے۔ سلیکٹڈ وزیراعظم کا نوازشریف کے ساتھ یہ رویہ متعصبانہ ہے۔ پرویزمشرف سے تاوان نہیں مانگا گیا۔ مشرف کیس میں عدالت نے انہیں جانے کی اجازت دی۔ شہبازشریف نے مزید کہا والدہ نوازشریف کیلئے دن رات دعائیں کرتی ہیں۔ کوئی حادثہ ہوا تو قوم اس کو برداشت نہیں کر سکے گی۔ عمران نیازی اور ان کی جماعت نے عوام کے ذہن میں زہر گھول دیا ہے۔ زلفی بخاری کا نام کس نے آدھے گھنٹے میں ای سی ایل سے نکالا اور وہ بیرون ملک چلے گئے۔ کیا کسی نے ان سے سکیورٹی بانڈ مانگا۔ سیرت النبیؐ کانفرنس میں عمران خان نے جو باتیں کیں‘ وہ دہرانا نہیں چاہتا۔