• news

مقبوضہ کشمیر: مساجد میں پھر نماز جمعہ نہ ہو سکی، کشمیریوں کے کرفیو توڑ کر مظاہرے

سری نگر ( کے پی آئی + نیٹ نیوز) مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے ظلم اور جبر کوآج ایک سو تین روز ہو گئے۔ کشمیریوں نے کرفیو توڑ کر بھارتی مظالم کے خلاف مظاہرے کئے۔ امریکی کانگریس کے انسانی حقوق کمیشن نے مقبوضہ وادی سے کرفیو ہٹانے اور مواصلاتی رابطے بحال کرنے کا مطالبہ کر دیا، برطانیہ کے سابق سفیر نے بھی مسئلہ کشمیر کو فوری حل کرنے پر زور دیا ہے۔تفصیلات کے مطابق نماز جمعہ کے بعد ہزاروں کشمیری پابندیاں توڑ کر سڑکوں پر نکل آئے اور بھارت کے خلاف شدید احتجاج کیا۔ بھارتی فوج نے لوگوں کو پھر مساجد میں نماز جمعہ ادا کرنے سے روک دیا۔ مظاہرین کے بھارت کے خلاف اور آزادی کے حق میں نعرے لگائے۔برطانیہ کے سابق سفیر سر مارک لائل گرانٹ نے کہا ہے عالمی برداری مسئلہ کشمیر کو حل کرنے میں مدد کرے ورنہ مستقبل میں اس کی بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔ امریکی کانگریس کے انسانی حقوق کمیشن میں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا، امریکی کمیشن نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مذمت کرتے ہوئے وادی سے پابندیاں اٹھانے اور صحافیوں کے داخلے کا مطالبہ کیا ہے۔ایک سو تین روز ہونے کے باوجود مقبوضہ وادی جگہ جگہ بھارتی فوجی تعینات ہیں، سری نگر سمیت تما م بڑے شہروں میں دکانیں اور کاروباری مراکز بند ہیں جبکہ پبلک ٹرانسپورٹ نہ ہونے کے برابر ہے۔بھارت کی پابندیوں اور سختیوں کے سامنے کشمیری قوم سیسہ پلائی دیوار بنے کھڑے ہیں، موبائل فون سروس اور انٹرنیٹ معطل ہونے کی وجہ سے کشمیریوں کا ساری دنیا سے رابطہ منقطع ہے۔

ای پیپر-دی نیشن