فضل الرحمن سے وعدے پورے کئے، سول نافرمانی میں حمایت نہیں کر سکتے، اگلے برس ہمارا وزیراعظم ہو گا: بلاول
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی‘نوائے وقت رپورٹ) بلاول بھٹو زرداری نے اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کی کور کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ جس میں رہبر کمیٹی کے ارکان کی کارکردگی کو سراہا گیا۔ پیپلز پارٹی نے مولانا فضل الرحمن سے تمام وعدے پورے کئے۔ میں نے آزادی مارچ میں شرکت کی اور خطاب بھی کیا۔ آزادی مارچ اب پلان بی کی طرف بڑھ رہا ہے۔ پیپلز پارٹی کی عوامی رابطہ مہم جاری رہے گی۔ پیپلز پارٹی کا اس بار یوم تاسیس آزاد کشمیر میں ہو گا۔ پیپلز پارٹی کشمیریوں کیلئے اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔ یوم تاسیس پر آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔ کور کمیٹی نے ملک کی معاشی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا ہے۔ جب سے سلیکٹڈ حکومت آئی ہے ملک کی معاشی صورتحال بد سے بدتر ہو گئی ہے۔ غریب عوام ٹیکسز کا بوجھ اٹھا رہے ہیں۔ سلیکٹڈ حکومت کے آنے کے بعد معاشی صورتحال بگڑی ہے۔ پیپلز پارٹی پر فرض ہے کہ غریبوں اور مزدوروں کی آواز بنیں۔ پیپلز پارٹی کا ہر صوبے میں احتجاجی پروگرام جاری ہے۔ عام آدمی پر بوجھ کم کرنے کیلئے کردار ادا کریں گے۔ آئندہ کا لائحہ عمل عوام اور دنیا کے سامنے رکھیں گے۔ آج سب خاموش ہیں لیکن ہم عوام کی آواز بنیں گے۔ نقصان عام آدمی کا ہو رہا ہے اور اسے کئی گنا ٹیکسز دینا پڑ رہے ہیں۔ حکومت کا کوئی معاشی‘ سیاسی اور انتظامی پلان نہیں۔ جے یو آئی (ف) نے چودھری شجاعت اور پرویز الٰہی سے ملاقاتوں کے بارے میں نہیں بتایا۔ جے یو آئی (ف) کے پلان بی پر رہبر کمیٹی کو تفصیل سے نہیں بتایا گیا۔ پیپلز پارٹی سول نافرمانی کا قدم نہیں اٹھا سکتی۔ سول نافرمانی میں ہم مولانا کی حمایت نہیں کریں گے۔ پیپلز پارٹی اپنی تنظیم نو بھی کرے گی۔ آزادی مارچ کامیاب ہوا ہے۔ وزیراعظم کے جانے کے چانسز بڑھے ہیں‘ کم نہیں ہوئے۔ عوام ہمارا ساتھ دیں گے اور ہماری حکومت عوامی پالیسیاں سامنے لائیگی۔ فضل الرحمن کے پلان بی اور سی سے متعلق ہمیں نہیں بتایا گیا۔ پلان بی اور سی کی تفصیلات ملے بغیر اس کی حمایت پر بات نہیں کر سکتا۔ یقین سے کہتا ہوں وزیراعظم نہیں رہے گا۔ اسے اگلے سال تک جانا ہو گا۔ اگلے سال ہمارا وزیراعظم نیا ہو گا۔ زرداری ضمانت کیلئے درخواست نہیں دے رہے۔ زرداری کو اپنے ڈاکٹر سے ملنے کی 6 ماہ سے اجازت نہیں دی جا رہی۔ ہم صاف اور شفاف الیکشن کے ذریعے جمہوری حکومت چاہتے ہیں۔ ہم فیور نہیں‘ انصاف چاہتے ہیں۔ عمران خان کا نعرہ تھا دو نہیں ایک پاکستان۔ ایک پاکستان عوام کا ہے جہاں ٹماٹر نہیں خریدے جا سکتے۔