ایران : پٹرول قیمتوں میں اضافے کیخلاف احتجاج جاری مزید 8ہلاک، متعدد سرکاری عمارتیں نذرآتش
تہران(صباح نیوز‘نیٹ نیوز‘این این آئی)ایران میں ایندھن کی قیمتوں میں اضافے کیخلاف ملک گیراحتجاج پر تشدد واقعات میں تبدیل ہوگیا ہے،فورسز سے جھڑپوں میں مزید 8مظاہرین ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے ہیں۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایران میں ایندھن کی قیمتوں میں اضافے کیخلاف ملک گیر احتجاج کے دوران تہران سمیت مختلف شہروں میں ہزاروں لوگ سڑکوں پر نکل آئے۔اس موقع پر مظاہرین نے مرکزی بینک سمیت متعدد سرکاری عمارتوں کو جلادیا، اسی دوران فورسز سے جھڑپوں میں مزید 8 مظاہرین ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے ہیں۔دو روز میں ہلاکتوں کی تعداد 9ہو گئی ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ایرانی مظاہرین کی طرف سے نہ صرف بسیج ملیشیا کے مرکز کو آگ لگا دی بلکہ اس کی فوٹیج بھی سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی۔ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کی حمایت کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ ملک میں جاری مظاہروں کے پیچھے سیاسی مخالفین اور غیرملکی دشمن عناصر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ اس فیصلے سے بلاشبہ پریشان ہیں لیکن تخریب کاری اور بدمعاشی ہمارے لوگوں نے نہیں کی۔انقلاب اور ایران دشمنوں نے ہمیشہ توڑ پھوڑ کی اور سلامتی کی خلاف ورزیوں کی حمایت کی جبکہ اب بھی ایسا ہی کررہے ہیں۔سپریم لیڈرکا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے کچھ مسائل پیش آئے جس کی وجہ سے متعدد افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے اور کچھ مراکز تباہ ہوگئے۔