اوکاڑہ : دریائے ستلج میں اوورلوڈنگ سے کشتی الٹ گئی، 8افراد جاں بحق، 13کو بچالیا
اوکاڑہ‘ حویلی لکھا‘ دیپالپور (نامہ نگاران) اوکاڑ ہ میں مہلو شیخو کے مقام پر دریائے ستلج میں اوورلوڈنگ کے باعث کشتی الٹنے سے 30 افراد ڈوب گئے۔ 5 خواتین 2 بچوں سمیت 8 افراد جاں بحق ہو گئے۔ 13 کو زندہ بچا لیا گیا جبکہ دیگر کی تلاش جاری ہے۔ کشتی میں سوار زیادہ تر افراد کا تعلق منچن آباد کے ایک خاندان سے ہے جو نماز جنازہ میں شرکت کیلئے جا رہے تھے۔ ذرائع کے مطابق کشتی میں 10 سے 15 افراد کی گنجائش تھی۔ حادثہ کشتی کا پھٹا ٹوٹنے سے پیش آیا۔ تفصیلات کے مطابق نواحی علاقے مہلو شیخوکا کے قریب دریائے ستلج عبور کرنے کے لئے 30 افراد ایک کشتی میں سوار ہوئے۔ ان افراد میں زیادہ افراد کا تعلق منچن آبا د سے تھا جوکہ کسی عزیز کے جنازہ میں شرکت کرنے کے لئے دریائے ستلج کوعبور کرنے کے لئے کشتی میں سوار تھے، بدقسمت مسافروں کی کشتی جیسے ہی دریائے ستلج کے درمیان پہنچی، دریا میں الٹ گئی جس کے نتیجے میں کشتی میں سوار تمام افراد دریائے ستلج میں ڈوب گئے۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ڈپٹی کمشنر مریم خان، اسسٹنٹ کمشنر عمر مقبول کے ہمراہ حادثہ پر پہنچ گئیں جہاں پر ریسکیو 1122 کی ٹیمیں اور مقامی غوطہ خور امدادی سرگرمیاں کر رہے تھے۔ کشتی حادثہ کے نتیجے میں تحصیل ہسپتالوں میں ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا۔ 8افراد کی نعشوں کو دریائے ستلج سے نکال لیا گیا اور تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال حویلی لکھا منتقل کردیا گیا ہے۔ جاں بحق ہونے والوں میں وزیراں بی بی 60سالہ،کنیز 50سالہ، ماریہ 10سالہ، ارم 11سالہ، ام ایمن ڈیڑھ سالہ، خورشید بی بی 60سالہ اور محمد یونس 40سالہ، جبکہ زندہ بچ جانے والوں میں محمد منشائ، محمد مظفر، محمد عامر، ریاض احمد، رایاں بی بی وغیرہ شامل ہیں۔ تاہم ریسکیو 1122 کی ٹیمیں مقامی لوگوں سے مل کر آپریشن جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ممبر قومی اسمبلی میاں معین خاں وٹو و علاقے کی سیاسی شخصیات بھی جائے حادثہ پر پہنچ گئیں۔ جاں بحق ہونے والوں کی نعشیں ان کے ورثاء کے حوالے کردی گئیں۔ حویلی لکھا سے نامہ نگار کے مطابق حادثہ مبینہ طور پہ کشتی میں نصب لکڑی کا ایک پھٹا ٹوٹنے سے پیش آیا جس سے کشتی پانی سے بھر گئی۔ مرنے والے پانچ افراد کا تعلق ایک ہی خاندان سے بتایا جا رہا ہے، سانحہ وزیر اعلیٰ سردار عثمان بزدار نے فوری طور پہ نوٹس لیتے ہوئے انکوائری کرنے کے احکامات دیتے ہوئے رپورٹ طلب کر لی جبکہ سانحہ پہ وزیر اعلیٰ سمیت دیگر حکومتی و دیگر افراد نے رنج وغم کا اظہار کیا ہے۔
پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ کشتی کے حادثے میں ڈوب جانے والوں کے اہل خانہ کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں، دریائے ستلج کے آس پاس بندلگانے چاہئیں تاکہ آئندہ ایسا کوئی واقعہ رونما نہ ہو سکے۔ اسلام آباد سے وقائع نگار خصوصی کے مطابق جمعیت علماء اسلام ف کے سربراہ فضل الرحمن نے کشتی کے حادثہ میں ہونے والی جانی نقصان پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہاکہ اللہ تعالیٰ جاں بحق افراد کی مغفرت فرمائے اور لواحقین کو صبر جمیل عطاء فرمائے۔ حادثہ میںلاپتہ ہونے والے افراد کی تلاش کیلئے دعاگو ہوں۔ انتظامیہ کو معاملہ کی انکوائری کرنی چاہئے اور ایسے اقدامات کرنے چاہئیں تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات سے بچا جاسکے۔