• news

پنجاب اسمبلی : 3بل، 5آرڈنینسز کی مدت میں توسیع منظور ، اپوزیشن کا احتجاج ، واک آئوٹ

لاہور( خصوصی نامہ نگار) حکومت نے پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن کی عدم موجودگی میں پانچ آرڈیننسزکی مدت میں توسیع اور تین بلوں کے مسودات کی منظور ی لے لی جبکہ دو آرڈیننسز متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کے سپرد کر دئیے گئے گئے، اپوزیشن نے پنجاب کو آرڈیننسز کی فیکٹری قرار دیتے ہوئے ایوان سے احتجاجاًواک آئوٹ کیا، پروڈکشن آرڈر جاری ہونے پر حمزہ شہباز کی ایوان میں آمد پر لیگی ارکان نے ان کا نشستوں سے کھڑے ہو کر اور ڈیسک بجا کر استقبال کیا۔ پارلیمانی سیکرٹری نے محکمہ جنگلات کے بارے میں سوالوں کے جوابات دئیے تاہم اپوزیشن نے جوابات پر عدم اطمینان کرتے ہوئے شدید احتجاج ریکارڈ کرایا۔ رکن اسمبلی صہیب احمد بھرت نے کہا کہ غلط جوابات دینے پر پارلیمانی سیکرٹری کے خلاف تحریک استحقاق لائی جائے گی۔ ایوان میں چڑیا گھر میں سال 2017 اور 2018 میں جانوروں کی ہلاکت سے متعلق رپورٹ پیش کی گئی جس میں بتایا گیا کہ دو سالوں میں32 بیش قیمتی جانور ہلاک ہوئے۔ ہلاک ہونے والے جانوروں کی جگہ نئے جانور نہیں لائے گئے۔ حمزہ شہباز کی ایوان میں آمد پر لیگی ارکان نے شیر، شیر کے نعرے لگائے۔ خلیل طاہر سندھو نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ وارث میر انڈر پاس کا نام تبدیل کر دیا گیا حالانکہ ان کی پاکستان کیلئے خدمات ہیں، انڈر پاس کا نام دوبارہ وارث میر روڈ رکھا جائے اور سپیکر بھی اس کی رولنگ دے چکے ہیں۔ جس پر وزیر قانون راجہ بشارت نے کہا کہ سپیکر پنجاب اسمبلی کی رولنگ پر کام جاری ہے اور اسے جلد کام مکمل کر لیں گے۔ وزیر قانون راجہ بشارت نے کہا جو بھی آرڈیننس لارہے ہیں وہ قانون کے تحت لا رہے ہیں ، کوئی بھی غیر آئینی قانون سازی نہیں کر رہے ، لوکل گورنمنٹ کے حوالے سے الیکشن کمشن سے رجوع کیا چند ایک تکنیکی غلطیوں سے آگاہ کیا گیا، لوکل گورنمنٹ بل عدالت میں چیلنج ہواہے الیکشن کمشن نے کہاکہ غلطیاں دور کرنے کے بعد رائے دیں گے، لوکل گورنمنٹ بل پر آئین و قانون کے مطابق قانون سازی کی اور بعد میں اسی قانون کے تحت الیکشن بھی کروائیں گے۔ سرکاری ایجنڈا پر کارروائی جاری تھی کہ اپوزیشن کی طرف سے احتجاج شروع کر دیا گیا اور آرڈیننسز کی فیکٹری نا منظور، پنجاب اسمبلی بحال کرو کے نعرے لگائے گئے۔ ڈپٹی سپیکر نے اجلاس آج منگل سہ پہر تین بجے تک کیلئے ملتوی کردیا۔

ای پیپر-دی نیشن