• news

سمگلنگ کی روک تھام کیلئے ڈرون اینڈ سیٹلائٹ ٹیکنالوجی متعارف کرنے کا فیصلہ

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) ڈائریکٹر جنرل فنانشل مانیٹرنگ یونٹ نے کہا ہے کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی 27 میں سے 5 شرائط پر مکمل عملدرآمد کرلیا، اب مضبوط کیس پیش کریں گے۔ ڈی جی نے ان خیالات کا اظہار سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا، اجلاس فاروق ایچ نائیک کی صدارت میں منعقد ہوا۔ ڈی جی منصور صدیقی نے ایکشن پلان پر بریفنگ دی اور بتایا کہ رواں برس اکتوبر تک 17 سفارشات پر جزوی عمل درآمد کرلیا گیا اور اس دوران ایف اے ٹی ایف ایکشن پلان کے تحت 41 افراد کو گرفتار کیا گیا، اگست 2019 میں 73 کروڑ 70 لاکھ روپے جرمانے عائد کئے گئے اور 40 غیر منافع بخش اداروں کو دہشت گردوں کی مالی معاونت سے متعلق خطرناک قرار دیا گیا۔ چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے بتایا کہ رواں مالی سال کے 4 ماہ میں ٹیکس وصولیوں میں 16 فیصد اضافہ ہوا اور جولائی تا اکتوبر ایک کھرب 28 ارب روپے ٹیکس اکٹھا کیا گیا جبکہ ایف بی آر کا ٹیکس شارٹ فال 166 ارب رہا۔ ممبر کسٹمز نے کہا کہ سالانہ 20 سے 25 ارب روپے مالیت کی سمگل شدہ اشیاء پکڑی جاتی ہیں ہم تسلیم کرتے ہیں کہ سمگلنگ مکمل طور پر نہیں روک پار ہے۔ اس دوران چیئرمین قائمہ کمیٹی نے کہا کہ ایف بی آر اسمگلنگ روکنے میں ناکام ہوگیا، ساتھ ہی کمیٹی کے رکن میاں عتیق نے کہا کہ باڑہ مارکیٹ میں سمگل شدہ مال بکتا ہے اور درآمدی مال مقامی مال سے سستا بکتا ہے۔ جس پر جواد آغا نے کہا کہ وزیر اعظم نے اینٹی سمگلنگ اسٹریٹیحی کمیٹی قائم کی ہے جس کے سربراہ وزیر داخلہ ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ سمگلنگ کی روک تھام کے لیے ڈرون اینڈ سیٹلائٹ ٹیکنالوجی متعارف کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن