• news

سی پیک دوسرے مرحلے میں داخل ، منصوبوں کی بروقت تکمیل کیلئے پر عزم ہیں : شاہ محمود

اسلام آباد (سٹاف رپورٹر، اے پی پی) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ہماری حکومت پاک چین اقتصادی راہداری کے منصوبوں کو بروقت مکمل کرنے کیلئے پر عزم ہے، بیلٹ اینڈ روڈ منصوبہ چھ سال میں اقتصادی تعاون و عالمگیریت کے واحد عنصر کے طور پر ابھر کر سامنے آیا، توانائی اور انفراسٹرکچر سے متعلق منصوبوں کی تکمیل ہماری معیشت کیلئے سود مند ثابت ہوئی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے انسٹیٹیوٹ آف سٹرٹیجک سٹڈیز میں بیلٹ اینڈ روڈ کے موضوع پر بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انھوں نے کہا کہ 2013ء میں شروع ہونے والا بیلٹ اینڈ روڈ منصوبہ (بی آر آئی) چھ سالوں میں اقتصادی تعاون اور عالمگیریت کے واحد عنصر کے طور پر ابھر کر سامنے آیا ہے۔ انہوں نے انسٹیٹیوٹ آف سٹریٹیجک سٹڈیز، چینی سفارت خانے اور پاور چائنہ کو خراج تحسین پیش کیا جنہوں نے اس اہم موضوع پر پاکستان و چین سے ماہرین اور تھنک ٹینکس کو اس کانفرنس میں مدعو کیا۔ فارن سروس اکیڈمی کیلئے نئی بلڈنگ کی پیشکش پر چینی سفیر کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ہم فارن سروس اکیڈمی کو نئی جگہ پر منتقل کرنے کے خواہاں ہیں اور انشاء اللہ کریں گے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ بی منصوبے کی اہمیت اور تعمیر و ترقی کے منصوبوں میں اقتصادی تعاون کی افادیت کو اجاگر کیا جائے۔ انھوں نے کہا کہ بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے سے زیادہ عالمگیر شہرت کسی منصوبے کو تاحال نہیں ملی جو ایشیا، یورپ اور افریقہ کے خطوں میں 4 ارب انسانوں کو مشترکہ ترقی کے ثمرات سے بہرہ ور کرتا ہو۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ حالیہ سٹڈیز سے معلوم ہوا کہ بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کی تکمیل سے صرف ٹرانسپورٹ منصوبوں میں بے پناہ فوائد حاصل ہوںگے۔ ہم نے چین پاک اقتصادی راہداری پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کیلئے سی پیک اتھارٹی قائم کر دی ہے۔ دریں اثناء وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کی زیر صدارت، وزارت خارجہ میں مشاورتی کونسل برائے امور خارجہ کا دسواں اجلاس دفتر خارجہ میں ہوا۔ دوران اجلاس مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں، اقتصادی و ثقافتی سفارت کاری سمیت اہم امور پر مشاورت کی گئی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ اقتصادی سفارتکاری کے حوصلہ افزا نتائج سامنے آنے کے بعد ہم نے ثقافتی سفارت کاری کا آغاز کر دیا ہے ۔ مشاورتی کونسل کے اراکین نے کرتارپور راہداری کھولنے کے حکومتی اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ پوری دنیا میں موجود سکھ برادری، خیر سگالی کے اس اقدام کے سبب پاکستان کو سراہ رہی ہے۔ وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے شرکاء کو اپنے حالیہ دورہ ء ملائشیا اور اس دوران ہونیوالی اہم ملاقاتوں کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔ اجلاس میں شاہ محمود کی ہمشیرہ اور کزنز کے انتقال پر اظہار تعزیت اور مرحومین کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی کی۔ دریں اثناء جنوبی کوریا کے بدھ جوگی سلسلے کے ممتاز رہنما وان ہینگ نے اپنے وفد کے ہمراہ وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی۔ دوران ملاقات بین المذاہب ہم آہنگی، سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔وزیر خارجہ نے جوگیہ سلسلے کے اعلیٰ سطحی وفد کو وزارت خارجہ آمد پر خوش آمدید کہتے ہوئے بتایا کہ پاکستان مذہبی رواداری، بین المذاہب ہم آہنگی پر یقین رکھتا ہے اور یہی ہمارے مذہب اسلام کی تعلیمات ہیں۔دنیا بھر میں سکھ دھرم کے کروڑوں پیروکار وزیر اعظم عمران خان کے اس اقدام کو سراہ رہے ہیں۔ پاکستان میں قدیم گندھارا تہذیب میں بدھ مت کے اہم تہذیبی آثار موجود ہیں۔ - بدھ مت کے پیروکار کثیر تعداد میں ان مقامات کی زیارت کے لئے پاکستان آتے ہیں جنہیں ہم ہر ممکن سہولیات فراہم کرنے کیلئے پرعزم ہیں۔دوسری جانب وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر سفارت کاری کے فروغ کیلئے ایک اور اہم اقدام کرتے ہوئے کامیاب اقتصادی سفارتکاری کے بعد ثقافتی سفارت کاری کے آغاز کا اعلان کر دیا ہے۔ ثقافتی سفارتکاری کو عملی جامہ پہنانے کیلئے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے وزارت خارجہ میں خیبر پختون خوا کے سینئر وزیر برائے سیاحت وثقافت عاطف خان کے ساتھ تفصیلی ملاقات کی۔ ملاقات میں پاکستانی کلچر کی طرف دنیا بھر کی توجہ مبذول کروانے کیلئے سیاحت کے فروغ، سمیت دیگر اہم امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ دریں اثناء گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر رضا باقر نے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی جس دوران ملک کی مجموعی اقتصادی صورتحال سمیت اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ رضا باقر نے سٹیٹ بینک، زرمبادلہ کی موجودہ شرح اور دیگر مالیاتی اشاریوں کے حوالے سے وزیر خارجہ کو مفصل بریفنگ دی۔

ای پیپر-دی نیشن