مقبوضہ کشمیر: 5ہزار 161کشمیری گرفتار کئے: بھارتی اعتراف ، پیلٹ گن متاثرین کی تعداد بڑھ گئی : امریکی جریدہ
سرینگر(اے این این)جنت نظیر وادی کو بھارت نے دنیا کی سب سے بڑی جیل بنا دیا۔ 109 روز سے جاری کرفیو اور لاک ڈاؤن کے دوران بھارتی درندے کشمیری بچوں کو اٹھا کر لے جاتے ہیں۔ ہزاروں افراد کی گرفتاری کا بھارت نے خود اعتراف کر لیا۔ عالمی تنظیموں کی رپورٹس نے بھی مودی سرکار کی فسطائیت کا پردہ چاک کر دیا۔مقبوضہ وادی میں زندگی آج بھی قید ہے، مسلسل لاک ڈان کے باعث حالات انتہائی خراب ہیں، 109 روز سے جاری بربریت بھی حوصلے پست نہ کر سکی، مظالم کے باوجود کشمیریوں کا عزم جوان ہے۔بھارت کے وزیر مملکت برائے داخلہ کشن ریڈی نے راجیہ سبھا کو بتایا کہ مقبوضہ کشمیر میں پانچ اگست سے اب تک پانچ ہزار ایک سو اکسٹھ کشمیریوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔دریں اثناء امریکی جریدے کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کی دل ہلا دینے والی رپورٹ سامنے آئی ہے۔امریکی جریدے کی رپورٹ میں کہا گیا مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور پیلٹ گنوں سے متاثرین کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔رپورٹ کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں میڈیکل سپلائی کا فقدان ہے جبکہ اہم سڑکوں پررکاوٹوں کی وجہ سے لوگوں کا ہسپتالوں تک پہنچنا بھی کافی مشکل ہے۔ہسپتال انتظامیہ نے ڈیتھ سرٹیفکیٹ جاری کرنا بند کردیے، جس کی وجہ سے معلوم نہیں کہ اب تک کتنے کشمیری شہید ہوئے ہیں۔رپورٹ میں بھارتی پولیس فورس نے اعتراف کیا 2016 میں 32دنوں میں 13لاکھ چھروں کا استعمال کیا گیا تھا، جس سے 90 کشمیری شہید، 15ہزار زخمی اور 500 کی ایک یا دونوں آنکھیں ضائع ہوئیں۔اس کے علاوہ کہا گیا 2016 سے 2018 کے درمیان پیلٹ گنوں سے 1253 افراد اندھے ہوئے ہیں۔