بھارت 7 دہائیوں سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کر رہا ہے: شاہ محمود
اسلام آباد (سٹاف رپورٹر، نوائے وقت رپورٹ) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے دورہ سری لنکا کے دوران نومنتخب صدر گوٹابایا راجا پاکسا اور سری لنکن ہم منصب دنیش گوناوردھنے سے ملاقاتوں میں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین صورتحال کو اجاگر کیا۔ سری لنکا کے دارالحکومت کولمبو میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنے وفد کے ہمراہ صدارتی سیکرٹریٹ میں سری لنکا کے نومنتخب صدر گوٹابایا راجا پاکسا سے ملاقات کی اور دو طرفہ تعلقات، خطے کی صورتحال سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔ ملاقات میں ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی ) جنوبی ایشیا و ترجمان وزارت خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل، سری لنکا میں پاکستانی ہائی کمیشن کے سینئر حکام بھی وزیر خارجہ کے ہمراہ موجود تھے۔وزیر خارجہ نے سری لنکن صدر گو ٹابایا راجا پاکسا کو پاکستان کی قیادت اور عوام کی طرف سے سری لنکا کے ساتویں صدر منتخب ہونے پر دلی مبارکباد پیش کی۔شاہ محمود قریشی نے سری لنکا کے صدر کو پاکستانی ہم منصب عارف علوی کی جانب سے تہنیتی خط بھی دیا جس انہیں مبارکباد کے ساتھ ساتھ دورہ پاکستان کی دعوت دی گئی۔وزیر خارجہ نے کہا کہ ہمارے لیے یہ امر بھی قابل مسرت ہے کہ 70 کی دہائی میں پاکستان سے عسکری تربیت حاصل کرنے والی شخصیت، آج سری لنکا کی صدارت کا منصب سنبھالے ہوئے ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہمیں یقین ہے کہ آپ کے منصب سنبھالنے کے بعد پاکستان اور سری لنکا کے درمیان برادرانہ تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ سری لنکا کے عوام نے جس طرح دہشت گردی کے عفریت کا ڈٹ کر مقابلہ کیا ہے وہ قابل تحسین ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ خشک سالی ہو، سیلاب ہو یا کسی قدرتی آفت کا سامنا ہو پاکستان کے عوام اپنے سری لنکن بھائیوں کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے نظر آئے۔ ملاقات میں وزیر خارجہ نے سری لنکن صدر کو پاکستان کی جانب شروع کی گئی معاشی سفارت کاری سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور سری لنکا کے مابین باہمی تجارت اور سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے وسیع مواقع موجود ہیں جن سے استفادہ دونوں ممالک کے لیے سود مند ثابت ہو گا۔اس موقع پر سری لنکن صدر نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو سری لنکا آمد پر خوش آمدید کہتے ہوئے، تہنیتی پیغامات اور دورہ پاکستان کی دعوت پر صدر عارف علوی اور پاکستان کی اعلیٰ قیادت کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔بعد ازاں وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی وفد کے ہمراہ سری لنکا میں وزیراعظم کے سیکریٹریٹ پہنچے۔وزیر خارجہ نے سری لنکا کے نئے وزیراعظم میہندا راجاپاکسا سے ملاقات کی۔اس موقع پر دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تعلقات، اقتصادی تعاون، خطے کی مجموعی صورتحال سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔وزیر خارجہ نے وزیراعظم مہیندا راجا پاکسا کو ان کے بطور وزیراعظم تقرر پر وزیراعظم عمران خان اور پاکستانی عوام کی جانب سے دلی مبارکباد پیش کی جبکہ ساتھ ہی وزیراعظم عمران خان کی جانب سے ان کی خدمت میں خصوصی خط پیش کیا۔اس خصوصی خط میں وزیر اعظم عمران خان نے اپنے سری لنکن ہم منصب کو دورہ پاکستان کی دعوت دی ہے۔اس موقع پر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان اور سری لنکا کے ساتھ دو طرفہ دوستانہ تعلقات کئی دہائیوں پر محیط ہیں جبکہ آپ کے بطور صدر سری لنکا، گزشتہ ادوار میں پاکستان اور سری لنکا کے مابین دو طرفہ تعلقات کی نوعیت مثالی رہی۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان آپ کے ساتھ مل کر کثیر الجہتی شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون کے فروغ کے متمنی ہیں اور اس حوالے سے ہمیں پوری توقع ہے کہ آپ کی مقبول قیادت میں سری لنکا امن و استحکام اور خوشحالی کے راستے پر گامزن ہو گا۔مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان کی سیاسی قیادت وزیراعظم عمران خان کے وڑن کے مطابق دو طرفہ تعلقات کو مزید فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے۔علاوہ ازیں وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے سری لنکن وزیراعظم کو پاکستان کی جانب سے شروع کی گئی ‘معاشی سفارتکاری’ کے خدوخال سے آگاہ کیا۔وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان اور سری لنکا کے مابین کثیرالجہتی شعبہ جات میں دو طرفہ تجارت اور سرمایہ کاری بڑھانے کے متعدد مواقع موجود ہیں جن سے دونوں ممالک بھرپور استفادہ حاصل کر سکتے ہیں۔سری لنکا کے وزیراعظم مہیندا راجا پاکسا نے سری لنکا ا?مد پر وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کو خوش آمدید کہتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کی جانب سے بھجوائے گئے خصوصی پیغام اور دورہ پاکستان کی دعوت پر وزیراعظم عمران خان اور پاکستان کی حکومت کا شکریہ ادا کیا۔بعدازاں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کولمبو میں سری لنکن ہم منصب دنیش گوناوردھنے سے ملاقات کی اور باہمی تعلقات اور مفادات کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔ ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق ملاقات میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ دونوں ممالک نے خطے اور بین الاقوامی معاملات پر ایک دوسرے سے تعاون کیا ہے۔سری لنکن ہم منصب سے ملاقات میں وزیر خارجہ مقبوضہ کشمیر کی سنگین صورتحال کو بھی اجاگر کیا اور کہا کہ بھارت 7 دہائیوں سے زائد عرصے سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان نے اقتصادی سفارتکاری کا آغاز کیا ہے، انہوں نے سری لنکن ہم منصب کو تاجر برادری کے وفد کے ہمراہ دورہ پاکستان کی دعوت دی تاکہ دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کے حجم میں اضافہ کیا جاسکے۔دونوں رہنماؤں نے خطے میں امن و استحکام کے لیے مشاورت جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔بعدازاں میڈیا سے گفتگو میں وزیر خارجہ نے کہا کہ دونوں فریقین نے دونوں ممالک کے درمیان موجودہ تعلقات کو مضبوط کرنے پر تبادلہ خیال کیا۔وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے دورے کے اختتام پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ سری لنکا ایک خودمختار ملک ہے، پاکستان سری لنکا کے تعلقات مثالی نوعیت کے ہیں، دونوں ممالک نے مشکل حالات میں ایک دوسرے کا ساتھ دیا۔ سری لنکا کا حق ہے جن ملکوں کے ساتھ چاہے دوطرفہ تعلقات استوار کرے۔ سری لنکا جب دہشت گردوں کے خلاف نبردآزما تھا تو پاکستان نے ان کا بھرپور ساتھ دیا۔ ہمارا مستقبل ایک دوسرے سے وابستہ ہیں۔ پاکستان اور سری لنکا کے درمیان تجارت کے فروغ کیلئے وسیع مواضع موجود ہیں۔ ہم آزادانہ تجارت سے فائدہ اٹھائیں گے۔ ہندوستان کے ساتھ روابط سری لنکا کا اندرونی معاملہ ہے، سری لنکا کے ہمارے ساتھ تعلقات انتہائی گہرے اور دیرینہ ہیں۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان نئی سری لنکن حکومت کے ساتھ تعلقات کو مزید فروغ دینا چاہتا ہے۔ میرے دورے کا مقصد صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اور وزیراعظم عمران خان کا پیغام پہنچانا تھا، سری لنکا کے نئے صدر، وزیراعظم اور وزیر خارجہ سے ملاقاتیں اچھی رہی ہیں، ان کو پاکستان کے دورے کی دعوت بھی دی ہے، سکیورٹی ایشوز، تجارتی معاملات، خطے میں قیام امن کے لئے کوششوں سمیت اہم معاملات پر تفصیلی گفتگو ہوئی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نجی ٹی وی کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وزیرخارجہ نے کہا کہ ہمارا دورہ سری لنکا اس لئے زیادہ اہم ہے کہ یہاں انتخابات کے نتیجے میں ایک نئی حکومت معرض وجود میں آ چکی ہے نئے صدر اور نئے وزیراعظم سری لنکن کے ساتھ ان کے نئے وزیر خارجہ بھی تعینات ہوگئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سری لنکن حکومتوں کے ساتھ ماضی میں پاکستان کے تعلقات بہت اچھے رہے ہیں مگر یہ جو نئی حکومت آئی ہے ہم اس کے ساتھ بھی تعلقات کو مزید فروغ دینے کے لئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپنے وزیراعظم عمران خان اور صدر مملکت عارف علوی کا پیغام لے کر سری لنکا آیا ہوں کہ ہم سری لنکن نئی حکومت کے ساتھ اپنے تعلقات مزید بہتر کرنا چاہتے ہیں اور ان سے سیاسی تعلقات کو بھی فروغ دینے کے لئے آئے ہیں، ہم تجارتی اور دیگر شعبوں میں اپنے تعلقات کا مزید فروغ چاہتے ہیں اور ہم خطے کی بہترین مفاد میں سری لنکا کے ساتھ آگے بڑھنا چاہتے ہیں اور ہم اعتماد کے رشتے کو مزید آگے بڑھانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میری سری لنکن وزیر خارجہ کے ساتھ بات چیت ہوئی اور ایک روڈ میپ بھی واضح کیا ہے۔ وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی سری لنکا کا دو روزہ کامیاب دورہ مکمل کرکے قطر روانہ ہو گئے۔ وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی حکومت کے برسراقتدار آنے کے بعد پہلے وزیر خارجہ ہیں جنہوں نے سری لنکا کا دورہ کیا وزیر خارجہ کل قطر میں کوالالمپور سمٹ کے حوالے سے منعقدہ وزرائے خارجہ کانفرنس میں شرکت کریں گے وہ قطر میں کوالالمپور سمٹ کی وزارتی کانفرنس سے خطاب کریں گے اور پاکستان کا نکتہء نظر پیش کریں گے قطر روانگی کے وقت بندرانائیکے انٹرنیشنل ائیر پورٹ سری لنکا پر وزارت خارجہ سری لنکا کے اعلی عہدیداران اور پاکستان ہائی کمیشن کے اعلیٰ حکام نے وزیر خارجہ اور اراکین وفد کو الوداع کیا۔