آرمی چیف کی ملازمت سے متعلق ترمیم، مسلم لیگ (ن) نے اختیار نواز، شہباز شریف کو دیدیا
اسلام آباد (محمد نواز رضا۔ وقائع نگار خصوصی) باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے مسلم لیگ (ن) کی پارلیمانی کمیٹی نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق آئینی ترمیم کی حمایت یا مخالفت کا حتمی اختیار پارٹی کی اعلی قیادت میاں نواز شریف اور میاں شہباز شریف کو دے دیا۔ میاں شہباز شریف نے پارٹی رہنمائوں کو مشاورت کے لئے لندن بلوا لیا ہے۔ خواجہ آصف کی قیادت میں مسلم لیگ (ن) کا وفد آج لندن روانہ ہو گا۔ بدھ کو پارلیمنٹ ہائوس کے کمیٹی روم نمبر 2میں خواجہ آصف کی زیر صدارت مسلم لیگ (ن) کی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا۔ یہ اجلاس ایک گھنٹہ تک جاری رہا جس میں ملکی سیاسی صورت حال، جماعتی امور اور پارلیمنٹ میں کائحہ عمل پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ پارٹی پلیٹ فارم پر اس مسئلہ کو زندہ رکھا جائے گا۔ تمام ارکان نے اس بات پر زور دیا کہ پارلیمنٹ میں مہنگائی کے مسئلہ کا اٹھایا جائے گا۔ قومی اسمبلی میں بڑھتی مہنگائی پر تحاریک پیش کی جائیں گی اور مہنگائی کے مسئلہ کو زیر بحث لایا جائے گا۔ پارلیمانی پارٹی کے اجلا س میں سپیکر کی جانب سے جاری کئے جانے والے پروڈکشن آرڈرز پر عمل درآمد کی راہ میں حکومت کے حائل ہونے کا سخت نوٹس لیا گیا۔ خواجہ سعد رفیق کو پارلیمنٹ میں نہ لانے اور رانا ثناء اللہ کا پروڈکشن آرڈر جاری نہ کرنے کا معاملہ سپیکر کے چیمبر میں اٹھانے کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس کے اختتام پر مسلم لیگ (ن) کے وفد نے سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سے ان کے چیمبر میں ملاقات کی اور اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا اور کہا کہ اگر تمام گرفتار ارکان کے پروڈکشن آرڈر جاری نہ کئے گئے تو پارلیمنٹ میں شدید احتجاج کیا جائے گا۔ پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں حکومت کو ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ کیا گیا۔