اسلام آباد ہائیکورٹ کا آصف زرداری کی درخواست ضمانت پر میڈیکل بورڈ بنانے کا حکم
اسلام آباد (وقائع نگار) اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق صدر آصف علی زرداری کی ضمانت بعد از گرفتاری کے معاملے پر پاکستان انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کی سربراہی میں میڈیکل بورڈ بنانے کا حکم دیدیا۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس عامر فاروق پر مشتمل بنچ نے جعلی اکائونٹس کیس میں آصف علی زرداری اور ان کی بہن فریال تالپور کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواستوں پر سماعت کی۔ سماعت کے آغاز پر چیف جسٹس اطہر من اللہ نے وکیل فاروق ایچ نائیک سے پوچھا کہ درخواست کس بنیاد پر دائر کی گئی ہے؟ جس پر انہوں نے جواب دیا کہ درخواست ضمانتیں طبی بنیادوں پر دائر کی گئی ہیں۔ اس پر عدالت نے پوچھا کیا کوئی میڈیکل بورڈ بھی بنایا گیا ہے جس پر فاروق ایچ نائیک نے جواب دیا کہ جی میڈیکل بورڈ کی رپورٹ بھی درخواست ضمانت کے ساتھ منسلک کی ہے۔ وکیل کے جواب پر چیف جسٹس نے پھر استفسار کیا کہ میڈیکل بورڈ کس نے بنایا تھا؟ اس پر آصف زرداری کے وکیل نے کہا یہ میڈیکل بورڈ عدالتی حکم پر بنایا گیا تھا۔ اس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے ہم ایسا کرتے ہیں کہ پمز ہسپتال کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کی سربراہی میں میڈیکل بورڈ بنواتے ہیں۔ عدالت نے 11 دسمبر تک میڈیکل بورڈ سے رپورٹ بھی طلب کر لی۔ دریں اثنا فریال تالپور کی درخواست ضمانت کا معاملہ بھی زیرسماعت آیا۔ جہاں اسلام آباد ہائیکورٹ نے قومی احتساب بیورو (نیب) کو نوٹس جاری کرتے ہوئے آئندہ سماعت تک تحریری جواب طلب کر لیا۔