بھارت میں ماؤ نواز علیحدگی پسندوں کے نام پر عام لوگوں کو قتل کیا گیا: عدالتی کمشن
نئی دہلی (اے پی پی)بھارتی ریاست چھتیس گڑھ میں میں ماؤ نواز علیحدگی پسندوںکے نام پر عام لوگوں کو قتل کیا گیا۔بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست مدھیہ پردیش کی ہائی کورٹ کے ایک جج جسٹس وی کے اگروال کی سربراہی میں قائم کمیشن کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چند برس قبل سکیورٹی فورسز نے، جن 17 افراد کو ہلاک کر کے ماؤ نواز باغی قرار دیا تھا، وہ مقامی گاؤں کے عام شہری تھے۔ رپورٹ کے مطابق چند سال پہلے ریاست چھتیس گڑھ کی پولیس اور سی آر پی ایف نے ضلع بیجا پور کے سرکی گوڑا گاؤں میں 17 ماؤ نواز باغیوں کو ہلاک کرنے کا دعوی کیا تھا۔ انسانی حقوق کے کارکنوں کی جانب سے زبردست ہنگاموں کے بعد حکومت نے ریاست مدھیہ پردیش کی ہائی کورٹ کے جج سے اس کی تحقیقات کرنے کا کہا تھا۔ جسٹس وی کے اگروال کی سربراہی والے کمیشن نے اپنی تفتیشی رپورٹ میں بتایا کہ گاؤں والوں کی جانب سے نہ ہی کوئی فائرنگ کی گئی تھی اور نہ ہی تصادم ہوا تھا بلکہ پوسٹ مارٹم رپورٹ سے صاف واضح ہے کہ فورسز نے وہاں موجود ہجوم پر بہت قریب سے گولیاں چلائیں اور اس بات کے بھی کوئی شواہد نہیں ہیں کہ وہاں پر ماؤ نواز باغی موجود تھے۔