• news

4 ماہ میں 5161 کشمیری پکڑے: انڈین وزیر مملکت داخلہ، ثالثی پر تیار، بھارت مقبوضہ کشمیر سے کرفیو ختم کرے: سویڈش بادشاہ

سرینگر (نیٹ نیوز، اے پی پی) مقبوضہ کشمیرمیں 123 ویں روز بھی بھارتی فوجی محاصرہ اوردیگر پابندیاںجاری رہنے کی وجہ سے وادی کشمیر اور جموں اور لداخ کے مسلم اکثریتی علاقوں میں خوف و دہشت کا ماحول بدستور قائم ہے اور لوگوں میں شدید غم و غصہ پایاجاتا ہے۔ ادھر سول سوسائٹی کی تنظیموں کے بین الاقوامی اتحاد ، سِیوکس مانیٹر نے شہری آزادیوں سے متعلق درجہ بندی میںبھارت کی پوزیشن میں تنزلی کر دی ہے۔ سِیوکس مانیٹر نے ’’عوام کی طاقت پر حملہ ‘‘کے عنوان سے اپنی رپورٹ میں مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کے علمبرداروںکے خلاف کریک ڈائون، صحافیوں اور سول سوسائٹی کے گروپوں پر حملوں اور مقبوضہ کشمیر میں مسلسل لاک ڈاؤن پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔ درجہ بندی میں تنزلی سے ظاہر ہوتا ہے کہ اظہار رائے اور پر امن احتجاج سمیت جمہوری آزادیوں میں نمایاں طور پر کمی آئی ہے۔ دوسری جانب بھارتی حکومت نے اعتراف کیا ہے کہ اس نے مقبوضہ کشمیر میں رواں برس چار اگست سے 5ہزار ایک سو 61کشمیر ی گرفتار کر لئے ہیں۔ وزیر مملکت برائے داخلہ جے کشن ریڈی نے پارلیمنٹ میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گرفتار کیے جانے والوں میں سیاسی رہنما ، کارکن اور دیگر لوگ شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت اترپریش کی جیلوں میں 234جبکہ ہریانہ کی جیلوں میں 27کشمیری زیر حراست ہیں جبکہ جموں وکشمیر کی جیلوں میں کل 3ہزار 2سو 48کشمیری نظر بند ہیں۔ ادھر سویڈن کے بادشاہ نے بھارت سے مقبوضہ کشمیر میں کرفیو اٹھانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ کشمیر پر مشروط ثالثی کیلئے تیار ہیں۔ بادشاہ ان دنوں بھارت کے دورے پر ہیں۔ سویڈش بادشاہ کارل گستاف نے کہا ان کا ملک مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ اس مسئلے کو حل کیا جائے تاکہ کشمیری قوم کی مشکلات ختم ہو سکیں۔ بھارت تسلیم کرے تو سویڈن مبصر کی حیثیت میں توسیع پر تیار ہے۔

ای پیپر-دی نیشن