ایسے حالات نہ بنائیں مشرف والا مور پھر ناچنا شروع کر دے‘ اپوزیشن سنجیدہ نہیں ورنہ حکومت ایسے بے لگام نہ ہوتی: اختر مینگل
اسلام آباد (آئی این پی ) بلوچستان عوامی پارٹی (بی این پی) مینگل کے سربراہ سردار اختر مینگل نے اپنی ہی اتحادی جماعت پاکستان تحریک انصاف کے اقدامات پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے حالات نہ بنائیں کہ مشرف والا مور پھر ناچنا شروع کر دے، بات لاپتہ افراد سے لا پتہ خواتین تک پہنچ گئی ہے، حکومت سے لو اور دو نہیں کر رہے، 6 نکات پر عملدرآمد چاہتے ہیں، اگر حکومت عمل نہیں کر سکتی تو بیگانی شادی میں عبداللہ دیوانہ کیوں بنے، حکومت کو مزید مہلت دینے کا وقت گزر چکا ہے، حکومت والے مجھ سے ملاقات کرنا چاہتے ہیں تو رزلٹ کے ساتھ آئیں۔ ان کا کہنا تھا کسی کو خوش کرنے کے لیے ترمیم ہو سکتی ہے تو ہمارے نکات پر کیوں عمل نہیں ہو سکتا۔ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے حوالے سے پارلیمنٹ میں قانون سازی سے متعلق پوچھے گئے سوال پر بی این پی مینگل کے سربراہ کا کہنا تھا حکومت نے ترمیم کے لیے ابھی تک کوئی رابطہ نہیں کیا، حکومت پہلے ترمیم پر حمایت لینے کے لیے ہمیں قائل کرے۔ حکومت سے علیحدگی کے حوالے سے سردار اختر مینگل نے کہا کہ پارٹی فیصلہ کرے تو نشستوں سے استعفی بھی دے سکتے ہیں، جلد سینٹرل پارٹی میٹنگ میں حتمی فیصلہ کریں گے۔ سردار اختر مینگل نے کہا کہ جب حکومت کو ضرورت ہوتی ہے تو خود دوڑے چلے آتے ہیں، اپوزیشن سنجیدہ نہیں ورنہ حکومت ایسے بے لگام نا ہوتی۔ اپوزیشن کی جانب سے عام انتخابات اور ان ہاس تبدیلی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے بی این پی سربراہ کا کہنا تھا عام انتخابات اور ان ہائوس تبدیلی کے حالات نظر نہیں آ رہے لیکن اپوزیشن چاہے تو ان ہائوس تبدیلی کی کوشش کر سکتی ہے۔