لیگی رہنماؤں کے اسرارپرنوازشریف علاج کیلئے امریکہ جانے پررضامند ہوگئے
اسلام آباد ( محمد نواز رضا ۔وقائع نگار خصوصی) باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد و سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف کو 15یا 16دسمبر2019 ء کو علاج کے لئے امریکہ لے جانے کے تیاریاں کی جا رہی ہیں میاں نواز شریف برطانیہ سے امریکہ جانے پر رضا مند ہو گئے ہیں ذرائع کے مطابق ان کے اب تک ہونے والے ٹیسٹوں سے پلیٹلیٹس گرنے کے مرض کی تشخیص نہیں ہو سکی ہے نواز شریف کے خاندانی ذرائع کے مطابق میاں نواز شریف کے’’ زہر خورانی‘‘ کے بارے میں ٹیسٹ کئے جا رہے ہیں تاحال ان کے معالجین کسی نتیجہ پر نہیں پہنچے ۔میاں نواز شریف مکمل علاج کے لئے امریکہ جائیں گے ۔ دماغ کو خون سپلائی کرنے والی شریان کی رکاوٹ دور کرنے کی ٹیکنالوجی برطانیہ میں بھی دستیاب نہیں ہے ڈاکٹر عدنان نے کہا ہے کہ نواز شریف کے’’ پلیٹیلیٹس ‘‘غیر مستحکم ہیں جنہیں ادویات کے ذریعے خاص سطح پر رکھا جا رہا ہے۔پوزیٹرون ایمیشن ٹوموگرافی ((پی ای ٹی) اسکین کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ نواز شریف کے دائیں بغل (رائٹ ایگزیلا)میں ایک سے زائد گلٹیاں ہیں جو بڑی ہو چکی ہیں، مرض کی مزید تشخیص کی جاری ہے۔ڈاکٹر عدنان نے کہا کہ دماغ کو خون فراہم کرنے والی شریان کے علاج کے لئے بھی ویسکولر سرجن کی خدمات حاصل کی گئی ہیں۔ ویسکولر سرجن دوبارہ نوازشریف کا معائنہ کریں گے جس میں دیکھا جائے گا کہ نواز شریف کے دماغ کی شریان کی سرجری کی جائے یا اسٹنٹ ڈالا جائے۔ ذرائع کے مطابق مسلم لیگی رہنمائوں نے میاں نواز شریف سے ملاقات کے دوران ان سے علاج کے لئے امریکہ جانے پر زور دیا ہے قبل ازیں میاں نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز بھی ان سے امریکہ جانے پر اصرار کر چکے ہیں