• news

سموگ، پنجاب حکومت سے رپورٹ طلب منافع کیلئے زندگیوں سے کھیلا جا رہا ہے: ہائیکورٹ

لاہور (وقائع نگار خصوصی) ہائیکورٹ نے سموگ کے تدارک کے لئے دائر درخواست پر حکومت پنجاب سے 19دسمبر کوعمل درآمد رپورٹ طلب کرلی۔ عدالت نے وزیراعلی پنجاب کو ماحولیاتی کونسل کا فوری اجلاس طلب کرنے کی ہدایت کردی۔ سیکرٹری جنگلات نے کہا اگلے چار برسوں میں 466اعشاریہ چوالیس ملین درخت لگائے جائیں گے۔ حکومت پنجاب درخت لگانے کے لئے 26اعشاریہ تین سو 57بلین کی رقم جاری کریگی۔ درخواست گزاروں کے وکیل نے کہا کہ عدالت نے سموگ پر قابو پانے کے لیے ٹھوس پالیسی وضح کرنے کا حکم دیا۔ حکومت کی جانب سے کوئی حکمت عملی اختیار نہیں کی گئی۔ درختوں کی کٹائی اور فصلوں کو آگ لگانے کے عمل کو نہیں روکا گیا۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ ماحولیاتی کونسل اور کوآرڈینیشن کمیٹی کے اجلاسوں کا شیڈول طے شدہ ہے درخواست گزار وکیل نے موقف اختیار کیا تھا کہ لاہور اور گوجرانوالہ دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں شامل ہوچکے ہیں حکومت کی جانب سے سموگ پر قابو پانے کے لیے کسی قسم کے کوئی اقدامات نہیں کیے جا رہے ہیں۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ آپ کے شہر میں چڑیاں نظر نہیں آتیں۔ سالڈ ویسٹ کی وجہ سے شہر میں اب چیل اور کوے نظر آتے ہیں، آپ کے ملک سے گدھ ختم ہو گئے۔ سرکار کو پتہ ہے کیوں ختم ہوئے۔ عدالت نے مزید کہا کہ جناح باغ میں چمگادڑوں کے غول کے غول ختم ہو گئے ہیں۔ گدھ تو اس لئے ختم ہو گئے جو جانوروں کو دوائی دی جاتی تھی وہ جانوروں کا گوشت کھا کر مر جاتے تھے۔ عدالت نے سرکاری وکیل سے استفسار کیا کہ عدالت کو آگاہ کیا جاہے کہ پیٹرول سے سلفر نکالنے کیلئے کیا اقدامات کئے گئے ہیں۔ عدالت کو بتایا گیا تھا ریفائنریز کو بہتر بنانا پڑے گا مگر 20 سال ہو گئے ہیں ابھی تک کوئی کام نہیں ہوا،جس پر سرکاری وکیل نے آگاہ کیا کہ گاڑیوں میں فیول کیلئے یورو 5 کیلئے کام کر رہے ہیں،قومی اسمبلی کی سٹینڈگ کمیٹی اسکا جائزہ لے رہی اور منافع کا بھی جائزہ لیا جا رہا ہے جس پر عدالت نے ریمارکس دیے کہ منافع کو دیکھ رہے ہیں مگر لوگوں کی زندگیوں سے کھیل رہے ہیں۔ سرکاری وکیل نے آگاہ کیا کہ دھواں چھوڑنے والی فیکٹریوں کے خلاف بھی کارروائی کی جارہی ہے اور بھٹے کو بند کر کے زگ زیگ ٹیکنالوجی پر منتقل کیا جا رہے ، عدالت نے تمام دلائل سننے کے بعد آئندہ سماعت پر حکومت سے سموگ سے متعلق پالیسی بنانے اور وزارت پیٹرولیم سے فیول کو ماحول دوست بنانے کیلئے کئے گئے اقدامات کی رپورٹ طلب کر لی۔

ای پیپر-دی نیشن