پاکستانی گراؤنڈ میں شائقین کے سامنے کھیلنے کا مزا آتا ہے:نسیم شاہ
لاہور(نمائندہ سپورٹس) قومی ٹیم کے فاسٹ بائولر نسیم شاہ نے کہا کہ اپنے ملک میں کھیلنے پر بے حد خوش ہوں۔ پچ فاسٹ باؤلرز کیلئے سازگار تھی، لنچ سے پہلے بھی وکٹ لینے کی کوشش کی لیکن کامیاب نہیں ہوسکا، ہماری کوشش ہوگی سری لنکن ٹیم کو 250 پر آؤٹ کردیں۔ اپنے ملک میں انٹرنیشنل میچ کھیلنے پر بے حد خوش ہوں، پاکستانی گراؤنڈ میں شائقین کے سامنے کھیلنے کا مزا آتا ہے پریشر کوئی نہیں تھا لیکن بہت پرجوش تھا، ہر گیند کے ساتھ شائقین نے بہت سپورٹ کیا بہت مزا آیا، کراؤڈ کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جو وقت نکال کر میچ دیکھنے آئے۔ کوچز بہتر سمجھتے ہیں کہ وکٹ میں سپنر کی ضرورت ہے یا نہیں، لنچ بریک کے بعد کچھ حکمت عملی تبدیل کی جس کا نتیجہ اچھا ملا۔ کوشش ہے جتنا کھیلوں اپنے ملک کیلئے کھیلوں تاکہ لوگ اچھے لفظوں میں یاد کریں۔ اپنے لوگوں کی آواز کے شور میں بائولنگ کرانا ایک بہترین احساس تھا، جسے انہوں نے راولپنڈی ٹیسٹ کے پہلے دن بھرپور انداز میں محسوس کیا۔چار فاسٹ بائولرز کے فیصلے پرکہا کہ اچھا فیصلہ ہے، عباس بھائی، شاہین اور عثمان کیساتھ بائولنگ کروا کر لطف آیا۔ صبح پچ میں نمی تھی، لیکن افسوس ہم اس کا فائدہ نہ اٹھا سکے، اور پہلے سیشن میں کوئی وکٹ نہ لے سکے، البتہ کھانے کے وقفے کے بعد ہم کو اچھی گیند بازی پر وکٹ ملے، جو خوشی کی بات ہے۔ایڈیلیڈ ٹیسٹ میں ڈراپ کرنے اور ورک لوڈ کے سوال پرکچھ سوچتے رہے، پھر بولے، ٹیم مینجمنٹ بہتر سمجھتی ہے، مجھے کوئی مسئلہ نہیں۔ یاسر بھائی بہترین بائولر ہیں، انہیں راولپنڈی میں کھلانے کا فیصلہ درست ہے یا غلط اس بارے میں ٹیم مینجمنٹ بہتر جانتی ہے، کیونکہ کس کو کھلانا ہے، اور کسے ڈراپ کرنا، اس بارے میں مجھے نہیں معلوم ہوتا، لہٰذا میں یہی کہوں گا، یاسر بھائی کو نہ کھلانے کا فیصلہ ٹیم مینجمنٹ کا ہے اور وہ بہتر سمجھتے ہیں کہ ایسا کیوں کیا؟ یہ تو وہی بتا سکتے ہیں، مجھے اس سے زیادہ کچھ نہیں معلوم ہے۔