حکومت کا بابر یعقو ب کو ہر قیمت پر چیف الیکشن کمشنر بنا نے پر اصرار
اسلام آباد ( محمد نواز رضا/وقائع نگار خصوصی) باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے حکومت بابر یعقو ب کو ہر قیمت پر چیف الیکشن کمشنر بنا نے پر اصرار کر رہی ہے تاہم اپوزیشن نے بابر یعقوب کو کسی صورت چیف الیکشن کمشنر بنانے پر راضی نہیں جمعہ نکو بھی حکو مت اور اپوزیشن کے درمیان ہونے والی مؤغیر رسمی مشاورت میں بابر یعقوب کی شخصیت کی وجہ سے بات آگے نہیں بڑھ سکی جمعہ کو حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مشاورت کے دو ادوار ہوئے قومی اسمبلی کے سپیکر کے چیمبر میں پہلا دور 3بجے سے 4بجے سہ پہر تک ہوا سپیکر اسد قیصر بھی مشاورت میں موجود تھے لیکن کوئی پیش رفت نہ ہونے پر سپیکر بھی اٹھ کر چلے گئے پھر دوسرا دور 5بجے سے پونے سات بجے شب تک جاری رہا لیکن کوئی بات نہیں بنی جس کے بعد طے پایا کہ آئندہ اجلاس پیر 16 دسمبر کو ہوگا۔ اسلام آباد ہائی کور ٹ کی جانب سے دی جانے والی دس روز مہلت بھی 16 دسمبر کو ختم ہورہی ہے ۔ پارلیمانی کمیٹی کے ایک گروپ نے نوائے وقت سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی ضد کی وجہ سے اتفاق رائے ممکن نہیں۔ پیر کو بھی ڈیڈ لا ئن ختم ہونے کی کوئی امید نہیں لہذا یہ معاملہ سپریم کور ٹ میں ہی جا کر طے ہوگا ذرائع کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنماوں نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے چیف الیکشن کمشنر اور ارکان کی تقرری کے معاملے پر مشاورت کی۔ جس میں طے پایا کہ اپوزیشن کسی صورت بھی ایسے شخص کو چیف الیکشن کمشنر قبول نہیں کرے گی جس پر 25 جولائی 2018ء کے اتنخابات میں ہونے والی دھاندلی کے الزام ہے۔ پاکستان مسلم لیگ ن پاکستان پیپلز پارٹی اور جمعیت علماء اسلام نے متفقہ طور پر طے کیا ہے کہ حکومت بابر یعقوب کے علاوہ کوئی بھی قابل اعتبار اور اچھی شہرت رکھنے والی شخصیت پیش کرے گی تو اسے قبول کر لیا جائے گا بصورت دیگر یعقوب بابر کو کسی صورت میں قبول نہیں کیا جائے گا۔