• news

ہسپتال حملہ: وکلاء ہڑتال، ہائیکورٹ کا سماعت سے انکار، ڈاکٹرز کا آج پی آئی سی مکمل بحال کرنیکا اعلان

لاہور/ راولپنڈی (اپنے نامہ نگار سے/ جنرل رپورٹر/ نوائے وقت رپورٹ) پی آئی سی ہسپتال واقعہ کے بعد گرفتاریوں پر وکلاء کی لاہور، راولپنڈی سمیت پنجاب بھر میں ہڑتال کچہریوں میں پولیس کا داخلہ بند کر دیا۔ پنجاب بار کونسل عہدیداران حقائق سامنے لانے کیلئے جوڈیشل انکوائری اور گرفتار وکلاء کی رہائی کا مطالبہ کیا۔ دریں اثناء لاہور ہائیکورٹ کے دو رکنی بنچ نے وکلاء کی رہائی سے متعلق کیس کی سماعت سے معذرت کر لی علاوہ ازیں ہائیکورٹ وکلاء کی مزید گرفتاریوں اور میڈیا پر وکلاء گردی کے الفاظ نشر ہونے پر بند کمرے میں سماعت کرتے ہوئے چیئرمین پیمرا حکومت پنجاب آئی بی و دیگر سے جواب طلب کر لیا ہے۔ دوسری جانب گرینڈ ہیلتھ الائنس نے پی آئی سی کے ان ڈور اور او پی ڈیز آج سے مکمل کال کرنے کا اعلان کیا ہے تاہم مطالبات کی منظوری تک پانچ روزہ علامتی ہڑتال کا بھی کہا ہے۔ پنجاب بار کونسل کی اپیل پر لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں وکلاء تنظیموں نے لاہور کے پی آئی سی ہسپتال کے حملے میں وکلاء کی گرفتاریوں اور مقدمات کے اندراج کے خلاف گزشتہ روز ہڑتال اور عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کیا۔ وکلاء بارز نے احتجاجی مظاہرے اور مذمتی اجلاس منعقد کئے۔ پنجاب بار کونسل کی اپیل پر گرفتاریوں کے خلاف وکلاء کی اکثریت لاہور ہائیکورٹ، سیشن عدالتوں اور ضلعی عدالتوں میں پیش نہ ہوئی۔ عدالتوں میں آئے ہوئے سائلین کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ وکلاء تنظیموں کے عہدے داروں نے مطالبہ کیا کہ گرفتار وکلاء کو بلاتاخیر رہا کیا جائے بصورت دیگر راست اقدام پر مجبور ہونگے۔ وکلاء بار کی نمائندہ باڈی پنجاب بار کونسل نے اعلان کیا ہے کہ پولیس اہلکاروں کو عدالتوں میں داخل نہیں ہونے دیا جائے گا۔ گرفتار وکلاء کی رہائی تک ہڑتال جاری رہے گی۔ پنجاب بارکونسل کے وائس چیئرمین چوہدری شاہ نواز اسماعیل گجر نے کہا ہے کہ ہم قانون کی بالادستی پر یقین رکھتے ہیں لیکن ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت وکلاء برادری کی تذلیل اور میڈیا ٹرائل کیا جا رہا ہے۔ وکلاء رہنماوں عابد ساقی، طاہر نصر اللہ وڑائچ ، شمیم الرحمن ملک ، شاہ نواز اسماعیل، چوہدری غلام سرور نہنگ، رانا سعید اختر ، مرزا ذیشان ، فیاض احمد رانجھا، کبیر احمد چوہدری، عنصر جمیل گجر ، اعجاز بسرا، ملک مقصود کھوکھرنے اس اندوہناک واقعہ کے حوالہ سے پس پردہ حقائق سامنے لانے کے لئے جوڈیشل انکوائری کا مطالبہ دہراتے ہوئے کہا کہ اس سازش کے اصل محرکات سامنے لائیں جائیں، انہوں نے کہا کہ وکلاء کو ڈاکٹرز اور پولیس دونوں نے تشدد کا نشانہ بنایا اورالٹا وکلاء پر مقدمات بھی قائم کرکے انہیں گرفتار بھی کیا گیا۔ دوسری جانب لاہورہائیکورٹ کے دو رکنی بینچ نے پی آئی سی واقعے میں گرفتار وکلا کی رہائی سے متعلق درخواست پر سماعت سے معذرت کر لی۔ گرفتار وکلا کی رہائی کی درخواست پر جسٹس علی باقرنجفی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے سماعت سے معذرت کی اور دو رکنی بینچ نے کیس واپس چیف جسٹس ہائیکورٹ کو بھجوا دیا۔ دوران سماعت جسٹس علی باقر نجفی نے صدر ہائیکورٹ بار کو اپنے چیمبر میں طلب کیا جہاں صدر ہائیکورٹ بار نے کیس منتقل کرنے کی استدعا کی۔ دریں اثناء لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے جنرل ہاؤس کا اجلاس آج کیانی ہال میں دن گیارہ بجے شروع ہو گا۔ اس اہم اجلاس میں پی آئی سی معاملہ زیر بحث آنے کا امکان ہے۔ لاہور ہائیکورٹ نے وکلاء کی مزید گرفتاریوں اور میڈیا پر وکلاء گردی کے الفاظ نشر کرنے کے خلاف بند کمرے میں سماعت کرتے ہوئے چئرمین پیمرا ، پریس کونسل آف پاکستان حکومت پنجاب اور آئی جی سے جواب طلب کر لیا۔ لاہور ہائیکوٹ کے نامزد چیف جسٹس مامون رشید شیخ نے چیمبر میں سماعت کی عدالت نے کیس کی مزید سماعت اٹھارہ دسمبر تک ملتوی کر دی علاوہ ازیں راولپنڈی سے جنرل رپورٹر کے مطابق پاکستان بار کونسل کی کال پر راولپنڈی ڈویژن کے وکلاء نے لاہور میں پیش آنے والے واقعہ کے خلاف ہڑتال کی جس کے باعث وکلاء عدالتوں میں پیش نہیں ہوئے جوڈیشل کمپلکس پرانی کچہری میں باوردی پولیس ملازمین کو داخل نہیں ہونے دیا گیا۔ پی آئی سی پر حملے میں شامل وزیراعظم عمران خان کے بھانجھے حسان نیازی کو پولیس تاحال گرفتار نہیں کر سکی۔ دوسری جانب نوائے وقت رپورٹ کے مطابق پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی لاہور آج سے مکمل طور پر بحال ہو جائے گی۔ گرینڈ ہیلتھ الائنس کے ان ڈور اور او پی ڈیز کے کھولنے کا اعلان کیا ہے۔ چیئرمین گرینڈ ہیلتھ الائنس ڈاکٹر سلمان حسیب اور دیگر عہدیداروں نے پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ ہسپتال کی سکیورٹی کیلئے فوری طور پر آرڈیننس جاری کیا جائے ہم نے وزیر صحت یاسمین راشد کے استعفے کا مطالبہ کیا تھا جو پورا نہیں ہوا فاطمہ جناح میڈیکل کالج کی ڈاکٹرز کی بس پر حملے کے ایف آئی آر درج نہیں ہوئی ہم تین روز تک ایک گھنٹہ علامتی ہڑتال کریں گے مطالبات پورے نہ ہوئے تو تحریک چلائیں گے۔ ہم سمجھتے ہیں ہواقعہ کے ذمہ دار حملے کرنے والوں سے زیادہ حکومت ہے۔

ای پیپر-دی نیشن