اپوزیشن نے ایک بار پھر سندھ، بلوچستان سے الیکشن کمشن ممبران کی پیشکش ٹھکرا دی
اسلام آباد (محمد نواز رضا۔ وقائع نگار خصوصی) باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے وفاقی حکومت الیکشن کمشن کے سابق سیکرٹری بابر یعقوب کو چیف الیکشن کمشنر بنوانے کے لئے الیکشن کمیشن کے سندھ اور بلوچستان کے ارکان اپوزیشن کو دینے کے لئے تیار ہے لیکن اپوزیشن نے ایک بار پھر حکومت کی اس پیشکش کو مسترد کر دیا ہے اور کہا ہے حکومت بابر یعقوب کے سوا کسی اور کجو چیف الیکشن کمشنر کے لئے نامزد کر دے تو اپوزیشن اسے قبول کر لے گی لیکن حکومت پیر کو ہونے والی غیر رسمی مشاورت میں بابر یعقوب کے نام پر اصرار کرتی رہی۔ اپوزیشن ارکان نے حکومتی ارکان سے کہا کہ اگر وہ بابر یعقوب کے سوا کسی اور کا نام پیش کرے تو ہم تین منٹ میں اس کے نام پر اتفاق کریں گے۔ اپوزیشن کے ارکان نے حکومتی ارکان سے کہا کہ بابر یعقوب پر عام انتخابت میں دھاندلی کے الزامات ہیں۔ اگر ہم ان کو چیف الیکشن کمشنر مان لیں تو عام انتخابات میں دھاندلی کے بارے میں ہمارے ’’بیانیہ‘‘ کو شدید دھچکا لگے گا لہذا ہم بابر یعقوب کو کسی صورت الیکشن کمشنر کے طور پر قبول نہیں کریں گے۔ اپوزیشن کے ایک رکن نے حکومتی رکن سے کہا حکومت بابر یعقوب کو چیف الیکشن کمشنر بنوا کر ایک تیر سے دو شکار کرنا چاہتی ہے اگر ہم آج بابر یعقوب کو چیف الیکشن کمشنر کے طور پر قبول کر لیں تو اسی وقت حکومت نے یہ کہنا شروع کر دینا ہے اپوزیشن کا عام انتخابات میں دھاندلی بارے میں موقف درست نہیں، جس پر حکومتی رکن نے یقین دہانی کرانے کی کو شش کی حکومت اس بارے میں کچھ نہیں کہے گی لیکن اپوزیشن نہیں مانی۔ حکومت چیف الیکشن کمشنر کے نام پر آج وزیر اعظم سے مشاورت کرے گی۔ وزیر اعظم کی طرف سے گرین سگنل ملنے پر دوسرا نام تجویز کیا جا سکتا ہے بصورت دیگر ڈیڈلاک برقرار رہے گا۔