نیب ناکام ہوا تو زرداری بے گناہ ثابت، نواز شریف کی ضمانت کے چند دن باقی ہیں: فردوس عاشق
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ نواز شریف کو طبی بنیادوں پر دی گئی ضمانت کے 4 ہفتوں میں چند دن باقی ہیں۔ حکومت پنجاب کو عدالت نے نواز شریف کی صحت سے متعلق تفصیلات پیش کرنے کا حکم دیا تھا، نواز شریف کی صحت سے متعلق جو رپورٹس عدالت میں پیش کی گئی ہیں حکومت کو اس بارے میں کوئی علم نہیں ہے، تفصیلات سامنے آنے کے بعد ہی اس پر تبصرہ کیا جائے گا۔ آصف علی زرداری کے خلاف 11ریفرنسز اور 14انکوائریاں چل رہی ہیں۔ ابھی تو 40 سالوں کا حساب لینا ہے، طبی بنیادوں پر ضمانت کا مطلب کیس سے بریت نہیں ہوتی۔ احتساب کرنے والا ادارہ زندہ اور کرپٹ لوگوں کے مفاد مرنا شروع ہوگئے ہیں مریم نواز سے متعلق تفصیلی فیصلہ آنے کے بعد حکومت اپنا لائحہ عمل طے کرے گی۔ انفارمیشن کمیشن کو فعال بنانے اور بجٹ مختص کرنا حکومت کے اصلاحاتی ایجنڈے کا حصہ ہے۔ مسلح افواج ، سکیورٹی فورسز اور عوام کی قربانیوں کی بدولت وزیراعظم عمران خان دنیا کے سامنے پاکستان کا درخشاں چہرہ متعارف کرانے میں کامیاب ہوئے ہیں، مادر وطن کے لئے دی گئی قربانیاں کبھی رائیگاں نہیںجائیں گی، سابق دور حکومت میں اطلاعات تک رسائی قانون کے صرف نعرے لگائے گئے لیکن عملی جامہ موجودہ حکومت نے پہنایا، پاکستان انفارمیشن کمیشن کے لئے 7کروڑ کا بجٹ مختص کیا گیا ہے۔ جلد ان کے لئے مستقل سیکرٹریٹ کا بندوبست کر لیا جائے گا۔ وہ پیر کو انفارمیشن سروسز اکیڈمی میں سسٹین ایبل سوشل ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن (ایس ایس ڈی او) کے اشتراک سے بنائی گئی پاکستان انفارمیشن کمیشن کی ویب سائٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہی تھیں۔ چیف انفارمیشن کمشنر محمد اعظم ،ایس ایس ڈی او کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر سید کوثر عباس، تقریب میں موجود تھے۔ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کی معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ یہ فتویٰ حقائق کے منافی ہے کہ نیب ناکام ہوچکا، یا زرداری بے گنا ثابت ہوگئے ہیں ،10سے 15ماہ میں چالیس سال کا حساب تو نہیں لیا جاسکتا، ماضی کی حکومتوں نے گٹھ جوڑ کر کے ایک دوسرے کی کرپشن کو چھپایا اور اداروں کو کمزور کیا گیا تاکہ وہ شفاف تحقیقات بھی نہ کرسکیں ،انفارمیشن کمیشن کے پاس قیام سے اب تک 200 درخواستیں موصول ہوئیں جس میں سے 100درخواستیں نمٹا دیں گئیں ۔انہوں نے کہا کہ انفارمیشن کمیشن کیلئے 70ملین روپے بجٹ منظور ہوچکا ہے،آئندہ سال کے آغاز میں اس سے متعلق مسائل ختم ہوجائیں گے ،2020 ء پاکستان کے عوام اور صحافتی برادری اطلاعات تک رسائی کے اس عمل میں سب سے زیادہ حصہ دار بن کر مستفید ہوںگے ۔ ایگزیکٹو ڈائریکٹر ایس ایس ڈی او سید کوثر عباس نے کہاکہ پی ٹی آئی حکومت کا یہ کریڈٹ ہے کہ اطلاعات تک رسائی قانون کو فعال بنانے کے لئے باقاعدہ انفارمیشن تشکیل دیا اور بجٹ مختص کیا ،انفارمیشن کمیشن کی ویب سائیٹ کے اجراء سے بھی معلومات تک رسائی میں مدد ملے سکے گی ۔انہوں نے کہا کہ ایس ایس ڈی او نے ویب سائیٹ کی تیاری میں مکمل طور پر تعاون کیا ہے ،انفارمیشن کمیشن کے حوالے سے جو کتابچہ انگریزی زبان میں شائع ہوا ہے اسے بھی ایک ہفتہ میں اردو زبان میں شائع کر کے کمیشن کے حوالے کر دیا جائے گا ۔ ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے انفارمیشن کمیشن کی ویب سائٹ کاافتتاح کرتے ہوئے کہا کہ انفارمیشن کے لئے7کروڑ روپے کا بجٹ مختص کیا گیا ہے۔ فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ وزیراعظم کا دورہ بحرین دونوں ممالک کے مابین دو طرفہ تعلقات کے نئے دور کے آغاز کا غماز ہے،