• news

امریکہ خطے کی صورتحال مزید خراب نہ ہونے دے: عمران

اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم عمران خان بحرین کے پہلے سرکاری دورہ پر منامہ پہنچے تو بحرین کے ولی عہد سلمان بن حمد بن عیسی الخلیفہ نے وزیر اعظم کا پرتپاک استقبال کیا۔ بحرین کے شاہ حمد بن عیسی بن سلمان آل خلیفہ نے وزیر اعظم کو بحرین کا دورہ کرنے اور بحرین کے قومی دن کی تقریب میں مہمان اعزازی کے طور پر شرکت کرنے کی دعوت دی تھی۔ اس موقع پر ایک اعلی سطحی وفد بھی وزیراعظم کے ہمراہ تھا۔ جس میں کابینہ کے ارکان کے علاوہ دیگر اعلیٰ حکام بھی شامل تھے۔ وزیراعظم سخیر محل بحرین پہنچے تو شاہ حمد بن عیسیٰ الخلیفہ نے ان کا استقبال کیا۔ شاہ بحرین نے وزیراعظم کو اعلیٰ ترین سول ایوارڈ عطا کیا۔ بحرین کے قومی دن کی تقریب ہوئی۔ وزیراعظم نے تقریب میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی۔ وزیراعظم عمران خان کے دورہ بحرین کا مشترکہ اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اور بحرین کے درمیان دہشت گردی اور دیگر جرائم کے خلاف مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے شاہ بحرین کی دعوت پر وفد کے ہمراہ دورہ کیا۔ شاہ بحرین حمد بن عیسیٰ نے وزیراعظم عمران خان کا استقبال کیا۔دونوں رہنماؤں کے درمیان ون آن ون ملاقات ہوئی جس میں باہمی تعلقات کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس کے علاوہ وزیراعظم نے بحرین کے ولی عہد سے بھی ملاقات کی۔ بحرین کے حکمرانوں نے وزیراعظم عمران خان کے اعزاز میں ظہرانہ دیا۔ حمد بن عیسیٰ نے بحرین کی ترقی میں پاکستانیوں کے کردار کو سراہا۔ دونوں ممالک کے درمیان 3 مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے۔ دونوں ممالک نے وزارتی کمیشن کا اجلاس 2020ء میں منامہ میں منعقد کرنے پر بھی اتفاق کیا۔ دونوں ممالک نے حالیہ عسکری تعاون کے معاہدے کو خوش آئند قرار دیا۔ وزیراعظم عمران خان نے پاکستانیوں کی کثیر تعداد کی میزبانی پر شاہ بحرین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ امید ہے حمد بن عیسیٰ کی حکومت پاکستانیوں کو روزگار کے مزید مواقع فراہم کرے گی۔ انہوں نے بحرین کے شاہ اور ولی عہد نے کو دورہ پاکستان کی دعوت دی جو دونوں رہنماؤں نے قبول کرلی۔ دونوں ممالک کی قیادت نے ہر قسم کی دہشتگردی کی مذمت کرتے ہوئے اس ناسور کیخلاف تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔ مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ اس کے علاوہ دونوں ممالک کی قیادت نے دہشت گردوں کی مالی معاونت، منشیات اور سائبر کرائمز کیخلاف مل کر کام کرنے پر بھی اتفاق کیا۔اعلامیہ کے مطابق دونوں ممالک نے تجارتی حجم میں مزید اضافے اور سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے ماحول فراہم کرنے کا عزم کیا۔ وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ بحرین کے سرمایہ کار پاکستان کے بہتر ماحول سے فائدہ اٹھائیں۔وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان بحرین کو جی سی سی منڈیوں تک رسائی کا بہترین گیٹ وے سمجھتا ہے۔ دونوں ممالک نے خطے کے تنازعات کے پرامن حل پر زور دیا اور کہا کہ تنازعات کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ہونا چاہیے۔
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان وسیع البنیاد اور دیرپا شراکت داری خطے میں امن، خوشحالی اور ترقی کے لئے اہم ہے۔ پاکستان افغان امن و مصالحاتی عمل میں سہولت کاری کا کردار جاری رکھے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے امریکی سینٹر لنڈسے گراہم سے ملاقات کے دوران کیا۔ ملاقات میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی بھی موجود تھے۔ وزیر اعظم نے امریکی سینیٹر پر زور دیا کہ وہ پاکستان اور امریکا کے درمیان تعلقات کو بالخصوص اقتصادی تعاون کو مزید مضبوط بناتے ہوئے آگے بڑھانے کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔ وزیر اعظم نے افغانستان میں امن و استحکام کی پاکستان کی ترقی کے لئے اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان افغان امن و مصالحاتی عمل میں سہولت کاری کا کردار جاری رکھے گا۔ انہوں نے سینیٹر لنڈسے گراہم کو بھارتی جموں و کشمیر میں جاری مظالم کے بارے میں بھی آگاہ کیا اور بھارتی حکومت کی اقلیتوں کے خلاف امتیازی پالیسیوں کی جانب ان کی توجہ دلائی۔ وزیر اعظم نے خطے میں امن و استحکام کی صورتحال کو مزید خراب ہونے سے روکنے کے لئے امریکا کو اس جانب توجہ مرکوز رکھنے پر زور دیا۔ سینیٹر لنڈسے گراہم نے وزیر اعظم عمران خان کا پاکستان کی جانب سے افغان امن عمل کی مسلسل حمایت پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے پاکستان اور امریکا کے درمیان وسیع دو طرفہ تعلقات بالخصوص اقتصادی تعاون اضافی مارکیٹ رسائی اور سرمایہ کاری کے فروغ کے لئے اپنی خواہش کا اعادہ کیا۔ انہوں نے ترقیاتی کاموں کے ذریعے قبائلی علاقہ جات کو قومی دھارے میں شامل کرنے کے حوالے سے پاکستان کی کامیابیوں کو سراہا اور سرحد پر باڑ لگانے کے اقدام کو سراہا۔ سینیٹر لنڈسے گراہم سینیٹ جوڈیشری کمیٹی کے چیئرمین اور امریکی سینیٹ میں آرمڈ سروسز ، ایپروپری ایشنز اور بجٹ کمیٹیوں کے سینئر رکن ہیں۔ یاد رہے کہ یہ ان کا 2019ء میں پاکستان کا دوسرا دورہ ہے۔ وزیراعظم عمران خان سوئٹرز لینڈ پہنچ گئے۔ وہ آج (منگل) کو شروع ہونے والے پناہ گزینوں سے متعلق پہلے عالمی فورم (جی آر ایف) میں شرکت کریں گے۔ پیر کو وزیراعظم میڈیا آفس سے جاری بیان کے مطابق پناہ گزینوں سے متعلق اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر (یو این ایچ سی آر) اور سوئٹزرلینڈ کی حکومت جی آر ایف کی مشترکہ میزبانی کررہے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان کو ترکی کے صدر رجب طیب اردوان اور کوسٹا ریکا، ایتھوپیا اور جرمنی کے رہنمائوں کے ساتھ پناہ گزینوں کی فلاح و بہبود اور تحفظ کے لئے اپنے مثالی کردار کے باعث فورم کی مشترکہ صدارت کی دعوت دی ہے۔ پناہ گزینوں کے بارے میں عالمی فورم 21 ویں صدی کے پناہ گزینوں کے بارے میں پہلا بڑا اجلاس ہے جو اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں سے متعلق ادارے یو این ایچ سی آر اور سوئٹزرلینڈ کی حکومت کی جانب سے (آج) 17 اور (کل) 18 دسمبر کو منعقد ہورہا ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹریس بھی فورم سے خطاب کریں گے۔ وزیراعظم افغان پناہ گزینوں کے حوالے سے پاکستان کے کردار اور تجربہ سے متعلق ملک کے نکتہ نظر کو واضح کریں گے۔ وزیراعظم جنیوا میں قیام کے دوران مختلف ممالک کے اپنے ہم منصبوں اور اقوام متحدہ کی قیادت سے بھی ملاقاتیں کریں گے اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی طرف سے دیئے جانے والے ظہرانے میں شرکت کریں گے۔ وزیراعظم عمران خان نے سانحہ اے پی ایس کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ معصوم جانوں کی قربانی نے ہر قسم کی انتہاء پسندی، دہشت گردی، تشدد اور نفرت کے خلاف قوم کو متحد کیا ہے، آج ہم عہد کرتے ہیں کہ عسکریت پسندی کی سوچ کو ملک میں پروان نہیں چڑھنے دیں گے۔ پیر کو سانحہ اے پی سی کے پانچ سال مکمل ہونے پر اپنے پیغام میں وزیراعظم نے کہا کہ سانحہ اے پی ایس پشاور کے شہداء اور اس سانحہ میں بچ جانے والوں کے لئے دعا گو ہیں۔ معصوم بچوں کے خون نے قوم کو ہر قسم کی انتہاء پسندی، دہشت گردی، تشدد اور نفرت کے خلاف متحد کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں آج ہم اپنے ان شہداء کو خراج عقیدت پیش کر رہے ہیں وہیں اپنی مسلح افواج، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو بھی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قربانیوں پر خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہم یہ عہد کرتے ہیں کہ عسکریت پسندی کی سوچ کو ملک میں پروان نہیں چڑھنے دیں گے اور قوم کو اس مکروہ سوچ کا یرغمال نہیں بننے دیں گے۔

ای پیپر-دی نیشن