اقوام متحدہ اجلاسوں میں پاکستان مخالف مہم چلانے والے بھارتی نیٹ ورک کا انکشاف
نئی دہلی (نیٹ نیوز) پاکستان مخالف پراپیگنڈا کرنے والا بھاتری نیٹ ورک کا انکشاف ہوا ہے۔ برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی نے سارے گورکھ دھندے کا بھانڈا پھوڑ دیا۔ یورپی یونین میں فیک نیوز کے حوالے سے کام کرنے والے تحقیقی ادارے ای یو ڈس انفولیب نے بھارتی کا بھانڈا پھوڑ دیا۔ ادارے کی رپورٹ میں ایسی تنظیمں کی نشاندہی کی گئی ہے جو منظم طریقے سے ہر سال اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے اجلاس کے دوران پاکستان مخالف مہم چلاتی ہیں۔ جنیوا میں اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی حقوق کمشن سے باہر پاکستان مخالف احتجاج کا انعقاد بھی کرایا گیا۔ تحقیق کے مطابق اس نیٹ ورک میں 250 سے زائد فیک ویب سائٹس سامنے آئیں جو پرانے اور غیر فعال یا جعلی نام والے اخبارات سے انڈین بیانئے کی حمایت والی خبریں شائع کر رہے تھے۔ نیوز ویب سائٹس اور این جی اوز کے دفاتر کے دیئے گئے نمبرز اور ان کی ویب سروسز سے معلوم ہوا کہ بھارت کا کاروباری سری واستوا گروپ اس نیٹ ورک کی سربراہی کر رہا ہے۔ ای یو ڈس انفولیب کی تحقیق میں ایک نام جو بار بار سامنے آیا ہے‘ وہ ماڈی شرما ہے۔ یورپی اکنامک اینڈ سوشل کمیٹی میں برطانوی ممبر ماڈی شرما نے یورپی پارلیمانس کے اس وقت کے سربراہ انٹونیو تاجانی کو خط لکھا تھا کہ پاکستان کو تجارت کیلئے دی گئی خصوصی رعایات واپس لی جائیں۔ گزشتہ ماہ میں ای یو ڈس انفولیب نے انکشاف کیا تھا کہ 65ء سے زائد ممالک میں 260 سے زائد ایسی فیک نیوز ویس سائٹس ہیں جو انڈیا کے مفاد میں یورپی یونین اور اقوام متحدہ پر اثرانداز ہونے کیلئے بنائی گئی ہیں جو بار بار پاکستان پر تنقید کرنے میں مصروف ہیں۔