مقبوضہ کشمیر: بھارتی فوج نے 3 نوجوان شہید کردئیے، چین کی درخواست پر سلامتی کونسل اجلاس آج ہوگا
سرینگر، نیو یارک (نیٹ نیوز) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی پابندیاں 135 ویں روز میں داخل ہو گئی ہیں جبکہ طلبا، صحافیوں، ڈاکٹروں، تاجروں اور دیگر افراد کو خاص طور پر انٹرنیٹ، پری پیڈ موبائل فون اور ایس ایم ایس سروسز کی معطلی کی وجہ سے شدید مشکلات درپیش ہیں۔ ادھر حریت رہنما میر واعظ عمر فاروق نے زیر حراست حریت رہنماؤں، کارکنوں سمیت دیگر کشمیریوں کی فوری رہائی کا مطالبہ دہرایا ہے۔ کشمیر میڈیا سروس سے بات کرتے ہوئے میر واعظ عمر فاروق نے کہا کہ حریت رہنماؤں کو غیر قانونی طور پر نظربند رکھ کر کشمیریوں کے عزم و حوصلے اور ان کی جدوجہد آزادی کو کمزور نہیں کیا جاسکتا۔ دریں اثناء مقبوضہ کشمیر کے معاملے پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس آج ہوگا۔ بین الاقوامی خبر ایجنسی کے مطابق چین کی درخواست پر سلامتی کونسل کا بند کمرہ اجلاس بلایا گیا ہے جس میں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ اگست کو بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کے غیر قاننی الحاق اور خصوصی حیثیت تبدیل کئے جانے کے بعد مسئلہ کشمیر پر یہ دوسرا اجلاس ہے۔ 5 اگست کو بھی چین کی درخواست پر کشمیر پر سلامتی کونسل کا اجلاس بلایا گیا تھا جس میں بھارتی اقدام کی مذمت کی گئی تھی۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھی 12 دسمبر کو سلامتی کونسل کو خط لکھا ہے جس میں بھارتی اقدامات کے باعث مقبوضہ کشمیر میں کشیدگی بڑھنے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوںنے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی کے دوران منگل کو ضلع راجوری میں تین کشمیری نوجوانوںکو شہید کر دیا۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق فوجیوںنے نوجوانوںکو ضلع کے علاقے لیلالی سندربنی میں پر تشدد فوجی کارروائی کے دوران شہید کیا۔ اس سے قبل اسی علاقے میں ایک حملے میں ایک بھارتی فوجی ہلاک ہو گیا تھا۔