عمران حکومت بد ترین دور، مہنگائی، بیروزگاری مرض کی طرح پھیلے: مسلم لیگ ن کا وائٹ پیپر
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) پاکستان مسلم لیگ (ن) نے موجودہ حکومت کی سولہ ماہ کی کارکردگی پر حقائق نامہ جاری کردیا۔ پاکستان مسلم لیگ(ن)کی معاشی کانفرنس میں ملکی معیشت پر وائٹ پیپر جاری کیاگیا جاری کئے گئے حقائق نامے میں کہا گیا ہے کہ انتخابات میں بدترین دھاندلی کے نتیجے میں عوامی مینڈیٹ چوری کرکے عمران خان حکومت قائم ہوئی۔ عمران خان حکومت ملک کی تاریخ کا بدترین دور ثابت ہوئی قومی سلامتی، معاشی پالیسی کے میدان میں بدانتظامی سے تباہی مچا دی گئی، موجودہ حکومت نے انسانی ترقی اور آئینی حقوق کا بیڑہ غرق کردیا۔ وزیراعظم نوازشریف کی قیادت میں 2013-18کے دوران معیشت، سکیورٹی اور خارجہ محاذ پرحاصل ہونے والی کامیابیوں اور ثمرات کو موجودہ حکومت نے ضائع کردیا۔ عمران حکومت کے سولہ ماہ میں غریبوں کو12.7 فیصد مہنگائی کے جہنم میں دھکیل دیا گیا۔ بیروزگاری وبائی مرض کی طرح پاکستان مین پھیل چکی ہے، عوام کی زندگی اجیرن ہوچکی ہے۔ موجودہ حکومت کی نالائقی سے لائن آف کنٹرول اور بلوچستان کے عوام کی زندگیوں میں خوف پیدا ہوا سولہ ماہ میں لارج سکیل مینوفیکچرنگ کے شعبے میں بدترین تنزلی دیکھی گئی زراعت کا شعبہ تباہی کا شکار ہے، بجلی، زرعی اجزائ، کھاد کی قیمتوں میں اضافے نے کسانوں کی کمر توڑ دی۔ صوبوں کے وسائل روک کر ملک بھر میں انسانی ترقی کو تباہی سے دوچار کر دیا گیا۔ عمران خان حکومت نے ادویات کی قیمتوں میں غیرمعمولی اضافہ کر کے عوام سے زندہ رہنے کا حق چھین لیا۔ مسلم لیگ (ن)کے دور میں ہسپتالوں میں دی جانے والی مفت علاج کی سہولت موجودہ حکومت نے ختم کر دی قومی ترقیاتی بجٹ میں ریکارڈ کٹوتی سے دس لاکھ سے زیادہ لوگ غربت کی دلدل میں پھینک دئیے گئے۔ حکومتی نااہلی سے اسی لاکھ سے زائد پاکستانی غربت کی لکیر سے نیچے جاچکے ہیں۔ اپنے دعووں کے برعکس عمران حکومت نے ایک سال میں دس ہزار 335 ارب کا تاریخ کا سب سے بڑا قرض قوم پر مسلط کر دیا۔ عمران حکومت نے چین پاکستان اقتصادی راہداری کا عظیم منصوبہ رول بیک کرکے قوم کا معاشی مستقبل خطرے میں ڈال دیا۔ مسلم لیگ(ن) کی جانب سے جاری کردہ حقائق نامے میں کہا گیا ہے کہ موجودہ حکومت نے وزیراعظم نوازشریف کی قیادت میں چین اور پاکستان میں آئرن برادرز کی معاشی گہرائی کو خطرے سے دوچار کر دیا۔ عمران حکومت کی عاقبت نااندیشانہ اور غیرذمہ دارانہ رویہ نے پاکستان کے دوستوں کو مایوس اور دشمنوں کو خوش کیا۔ موجودہ حکومت کی نااہلی سے ہماری معاشی کمزوری ظاہر ہونے سے بڑی طاقتوں کو بلیک میل کرنے کا موقع مل گیا۔ موجودہ حکومت کی نالائقی کے باعث بھارتی جارحیت کے سامنے میں پاکستان بے بس ہوگیا۔ حقائق نامے میں کہا گیا ہے کہ نام نہاد نئے پاکستان میں بدانتظامی کا وہی عالم ہے جس کا مظاہرہ عمران حکومت نے بی آر ٹی کے معاملے میں کیا ہے عمران خان کے سولہ ماہ کی حکومت میں بیس کروڑ پاکستانی غربت کی چکی کا شکار کردئیے گئے ہیں آج پاکستانی اور ان کے بچے غربت، افلاس، بھوک، تعلیم، صحت اورعدم تحفظ کے خوف میں مبتلا ہیں فسطائی ذہنیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے ریاستی ستونوں پر عمران حکومت حملہ آور ہے سولہ ماہ میں اظہار رائے اور میڈیا کی آزادی کا گلا کاٹ دیاگیا۔ ٹی وی ٹاک شو منسوخ کئے گئے، بڑے پیمانے پر صحافی بیروزگار اور میڈیا بدترین معاشی بدحالی کا شکار ہے۔ سیاسی رہنماوں کے بیانات، انٹرویوز اور سرگرمیوں کو نشرکرنے پر پابندی عائد کی گئی۔ دریں اثناء معیشت بچاؤ کے عنوان سے معاشی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے راہنمائوں نے کہا ہے کہ ملک کی معیشت بحال نہ ہوئی تو ملک انتشار کی جانب بڑھ سکتا ہے، پاکستان کو تباہی کے دہانے کی طرف دھکیلا جا رہا ہے، اس سے ملک کے استحکام کو برقرار رکھنا مشکل ہو گا، پاکستان معاشی ترقی کے حوالے سے بنگلہ دیش، بھارت سمیت جنوبی ایشیاء کے ممالک میں سب سے نیچے چلا گیا ہے، چار سال میں بارہ ہزار میگاواٹ بجلی لانا ایک معجزہ تھا، 2ہزار کلو میٹر موٹرویز ہم نے چار سال میں مکمل کیں اور سڑکوں کا ملک بھر میں جال بچھایا جس نے سماجی معاشی انقلاب کی بنیادیں رکھیں، ہمیں اس لیڈر سے پالا پڑا ہے جو نااہل ہے، نالائق ہے، اناڑی ہے اور فیصلہ کرنے کی صلاحیت سے عاری ہے، حکومت نے چالیس فیصد روپے کی قدر میں کمی کر کے صرف ایک فیصد برآمدات بڑھائی ہے، تمام معاشی اشاریے منفی ہیں، ہم نے 6.5فیصد خسارہ موجودہ حکومت کے حوالے کیا، جو بڑھ کر8.9فیصد ہو گیا ہے، دفاعی بجٹ 9ارب ڈالر سے کم ہو کر7ارب ڈالر ہو گیا ہے جو ملک کی سلامتی کیلئے اچھا نہیں ہے، حکومت کرنٹ اکائونٹ خسارہ بیان کر کے اپنا سودا بیچ رہی ہے، ہماری کامیابیوں کو دھندلانے کے لئے ہمارے خلاف کرنٹ اکائونٹ خسارہ ، قرضوں اور کرپشن کے حوالے دیکر جھوٹ پر مبنی فلم چلائی جا رہی ہے، شیخ رشید اور مراد سعید نے سی پیک کے منصوبوں کے خلاف بیان دے کر انہیں متنازعہ بنایا ، ملک اب کٹوں، مرغ اور انڈے پالنے کے نعروں سے نہیں چلے گا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کی رہنما مریم اورنگزیب نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی اکنامک ایڈوائزری کونسل میں شاہد خاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل ایک سر گرم کردار ادا کر رہے تھے اور معاشی حقائق عوام کے سامنے لاتے تھے لیکن یہاں پر حقائق پر بات کرنا دہشت گردی سمجھا جاتا ہے اور ان کو کال کوٹھڑی میں ڈال دیا گیا۔ انجینئر خرم دستگیر نے کہا کہ جب مسلم لیگ (ن)کی حکومت2013میں آئی تو 12سے 13گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ تھی، روزانہ ملک میں 6دہشت گردی کے واقعات رونما ہوتے تھے اور پاکستان کے معاشی دارالحکومت کراچی میں روازانہ 8 شہری قتل ہوتے تھے، نواز شریف نے خون اور اندھیرے میں ڈوبے ہوئے پاکستان کو روشن کیا، توانائی کا بحران، بدامنی، دہشت گردی جو معاشی ترقی کی راہ میں بڑی رکاوٹیں تھیں انہیں دور کیا، یہ مسلم لیگ (ن)کی معیشت کیلئے بڑی خدمات تھی، کہا جاتا ہے کہ مسلم لیگ (ن)30ہزار ارب تک قرضے پہنچائے۔2018 ء کی اسٹیٹ بینک کی رپورٹ کے مطابق ہم نے اقتصادی ترقی کی شرح 5.8 فیصد پر چھوڑی، ہر سال معاشی ترقی میں اضافہ اور مہنگائی میں کمی ہو رہی تھی،بڑے پیمانے پر صنعتیں زوال کا شکار ہو گئیں، ہم پر الزام لگایا جا رہا ہے کہ ہمارے دور میں برآمدات کم ہوئیں، تاریخ میں سب سے بلند برآمدات 25.1ارب ڈالر مسلم لیگ کے دور میں رہی اور ہمارے آخری سال میں برآمدات میں 13فیصد اضافہ ہوا،موجودہ حکومت نا اہل ہے، اس کو ہمارے دور میں ترقی کو آگے بڑھانا چاہیے تھا ان کی معیشت کے حوالے سے تشخیص، علاج اور اقدامات غلط ہیں، کرنٹ اکائونٹ خسارہ ان کی ناکامی کی وجہ سے بڑھ رہا ہے، گردن توڑ مہنگائی ہو گئی ہے اور17فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ محمد زبیر نے کہا کہ ہمارے دور میں ہونے والی ترقی اب ریورس ہو گئی ہے اور3فیصد سے نیچے آ گئی ہے، ایک کروڑ ملازمتوں اور پچاس لاکھ گھر بنانے کے وعدے کئے گئے لیکن آج تک کوئی فریم ورک نہیں بن سکا۔ عائشہ غوث پاشا نے کہا کہ حکومت نے آئی ایم ایف کے ساتھ پروگرام بڑے برے طریقے سے طے کیا ہے اور عوام پر ضرورت سے زیادہ بوجھ ڈال دیا گیا ہے، 76فیصد سے زائد ایڈجسٹمنٹ ایک ہی سال میں کر دیں اس سے معیشت میں گھٹن پیدا ہو گئی ہے اور معیشت پر انہوں نے ہتھوڑے برسائے ہیں، دو فیصد اقتصادی ترقی کی شرح کو ایک سال میں کم کرنے پر رضامندی ظاہر کی، برآمدات میں اضافہ کر کے خسارہ کم کرنے کی بجائے شرح سود اور ایکسچینج ریٹ بڑھا دیا، بجلی اور گیس کی قیمتیں بڑھا دی ہیں، زیرو ریٹنگ ختم کر دی ہے، اس سے برآمدات پر منفی اثرات پڑ رہے ہیں۔ مسلم لیگ (ن)کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے کہا کہ ملک میں معاشی ترقی رک گئی ہے، پاکستان معاشی ترقی کے حوالے سے بنگلہ دیش، انڈیا سمیت جنوبی ایشیاء کے ممالک میں سب سے نچلے درجے میں آ گیا ہے،1999میں پاکستان خطے میں معاشی ترقی میں نمبر ون تھا، پاکستان کی فی کس آمدن1220ڈالر تک پہنچ گئی ہے،پاکستان ہمارے دور میں ابھرتی ہوئی معیشتوں میں پانچویں نمبر پر آ گیا تھااور یہ پیشنگوئی کی گئی تھی کہ ترقی کی یہی رفتار جاری رہی تو 2030تک پاکستان دنیا کی 20بڑی معیشتوں میں شامل ہو جائے گا۔