مقامی حکومتوں کو پہلی ترجیح بنائیے
وزیراعظم پاکستان عمران خان مقامی حکومتوں کے حوالے سے بڑے پرجوش اور بڑے پرعزم ہوا کرتے تھے۔ انہوں نے اس سلسلے میں خیبرپختونخواہ کے صوبے میں قابل رشک کام بھی کیا۔ پاکستان کے آئین کے مطابق مقامی حکومتوں کو انتظامی مالیاتی اور سیاسی اختیارات منتقل کیے۔ یہی وجہ ہے کہ ان کو 2018ء کے انتخابات میں خیبر پختونخوا میں پہلے سے زیادہ ووٹ ملے مگر جب سے وہ وزیراعظم منتخب ہوئے ہیں وہ اپنے وعدے کے مطابق پنجاب میں ہنوز مقامی حکومتیں قائم کرنے سے قاصر رہے ہیں جن کی اہمیت کے وہ خود بھی قائل ہیں۔ پنجاب حکومت میں مقامی حکومتوں کے سلسلے میں قانون سازی بھی مکمل ہو چکی ہے مگر ڈیڑھ سال گزرنے کے باوجود ابھی تک بلدیاتی انتخابات کے لیے کوئی گرمجوشی نظر نہیں آتی جس کی وجہ سے عوام کو روزمرہ کے مسائل کے سلسلے میں بڑی دقت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ان کو دور دراز علاقوں سے اپنے مسائل کے حل کے لیے لاہور آنا پڑتا ہے۔ یہ اقدام پاکستان کے آئین سے کھلا انحراف ہے جو مقامی حکومتوں کو یقینی بناتا ہے اور اس سلسلے میں عوام کو گارنٹی فراہم کرتا ہے کہ مقامی حکومتوں کو مضبوط و مستحکم فعال اور متحرک بنایا جائے گا۔ حیرت ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے عوام سے ووٹ لے کر حکومت کرنے کا حق تو حاصل کر لیا ہے مگر وہ آئین کے مطابق عوام کو مقامی حکومتیں چلانے کا حق دینے میں تاخیر کر رہے ہیں۔ ماڈل شہری حکومتوں کے سلسلے میں پنجاب میونسپل ڈویلپمنٹ فنڈ کمپنی( پی ایم ڈی ایف سی)نے شاندار خدمات انجام دی ہیں یہ پرائیویٹ کمپنی1998ء میں قائم کی گئی جو ایک رول ماڈل کے طور پر کام کر رہی ہے۔ پی ایم ڈی ایف سی کے چیئرمین پاکستان کے دردمند اور محب الوطن شخصیت محترم ایرک میسی ہیں۔ جبکہ حبیب بینک اور پنجاب بینک کے سابق صدر جناب شفیع ارشد اور سابق وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی جناب ڈاکٹر خالد حمید شیخ اس کمپنی کے بانی اراکین میں شامل ہیں۔ پی ایم ڈی ایف سی اربن مینجمنٹ سروس ڈیلیوری انفارمیشن ٹیکنالوجی ما لیاتی مینجمنٹ کے شعبوں میں گراں قدر خدمات انجام دے رہی ہے۔ یہ کمپنی 1960ء کی پبلک کوآپریشن ماڈل کے طور پر کام کر رہی ہے جس کی معاونت اور مشاورت سے واپڈا پی آئی اے پاکستان اسٹیل ملز پی آئی ڈی سی وجود میں آئے تھے اور پاکستان نے 1960ء سے 1970ء تک تیز رفتار ترقی کی تھی۔ اس وقت پاکستان کی حیثیت جنوبی ایشیا کے کے معاشی ماڈل کی تھی۔ آج ہمیں ان ملکوں جنوبی کوریا سنگاپور اور ملائشیا کو فالو کرنے کی ضرورت ہے جو 1960ء کی دہائی میں ہمیں فالو کرتے تھے۔ پی ڈی ایم ایف سی پنجاب سٹیز پروگرام کو آگے بڑھانے کے لئے معاونت کر رہی ہے۔ ورلڈ بینک نے اس سلسلے میں 200 ملین ڈالر امداد کے طور پر فراہم کر رکھے ہیں۔ یقین کے ساتھ کہا جاسکتا ہے کہ پنجاب سٹیز پروگرام کی تکمیل کے بعد پنجاب کے عوام کو بہترین مثالی اور معیاری بنیادی سہولتیں فراہم ہوسکیں گی اور ان کا معیار زندگی بہتر ہو جائے گا۔ پی ایم ڈی ایف سی کے چیئرمین جناب ایرک میسی نے کمپنی کے اکیسویں سالانہ جنرل باڈی اجلاس سے پرعزم اور پرجوش خطاب میں پنجاب سٹیز پروگرام کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے کھا 2019ء کا سال بڑا خوش قسمت رہا ہے کہ جس میں ہماری کمپنی نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں اور ورلڈ بینک کی ٹیموں کی تکنیکی راہنمائی اور معاونت کی جس کے نتیجے میں پنجاب سٹیز پروگرام کی تشکیل مکمل ہوئی۔ حکومت پاکستان نے معاشی بحالی اور استحکام کے لیے گراں قدر خدمات انجام دی ہیں جن کے نتیجے میں پاکستان نازک اور حساس معاشی صورتحال سے باہر نکل آیا ہے۔ جو ایک خوش آئند امر ہے۔ محترم ایرک میسی نے کہا آپ مانیں یا نہ مانیں بیشمار مشکلات کے باوجود ہم مستقبل میں ایک مضبوط اور خوشحال ابھرتا پاکستان دیکھ رہے ہیں۔ ماضی سے سبق سیکھنا تاریخ کا ایک لازمی عمل ہے جو ادارے اور قومیں تاریخ سے سبق نہیں سیکھتے تاریخ ان کا جغرافیہ بدل دیتی ہے۔ اس پروگرام کے تحت پنجاب کے 16 سولہ اضلاع منتخب کیے گئے ہیں جن میں ماڈل شہری حکومتیں قائم کی جائیں گی۔ پی ایم ڈی ایف سی ان اضلاع کو تکنیکی مشاورت فراہم کرے گی۔ ہمارا ماٹو یہ ہے کہ عوام کو مقتدر بنایا جائے اور مقامی سطح پر انہیں حکمرانی میں شامل کیا جائے تاکہ وہ مشاورت سے اپنے بنیادی مسائل خود حل کر سکیں ۔ عوام کی شمولیت سے مقامی سطح تک اختیارات کی تقسیم کے نظام کو مکمل کیا جائے گا۔ یہ کمپنی سی پیک کے دوسرے مرحلے میں غربت کو دور کرنے کے سلسلے میں اہم کردار ادا کرے گی اور چھوٹی صنعتوں کو ترجیح دی جائے گی تاکہ عوام بھی پاکستان کی گروتھ میں شامل ہوسکیں اور پاکستان کے اسٹیک ہولڈرز بن جائیں۔ اس طرح پاکستان میں اجارہ داریاں بھی ختم ہو سکیں گی۔ پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2019 ایک مثالی اور معیاری ایکٹ ہے جس کی روشنی میں مقامی حکومتیں ٹیکس لگا کر اپنے اخراجات پورے کر سکیں گی اور ترقیاتی منصوبوں کو مکمل کیا جاسکے گا انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر لوکل باڈیز کا نظام جمہوریت کی نرسری اور ماں ہوتا ہے جو عوام کے لیے گڈگورننس کو یقینی بناتا ہے۔ سماجی انصاف کے مواقع فراہم کرتا ہے اور عوام کی شرکت کو یقینی بناتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے نوجوانوں کو چین کی طرح پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کے لیے لانگ مارچ کرنا پڑے گا اور استنبول اور لندن جیسے ترقی یافتہ مقامی حکومتوں کے مثالی ماڈلز پاکستان میں بھی پیش کرنے پڑیں گے۔ جناب ایرک میسی نے اپنے خطاب کے آخر میں کہا۔
موج بڑھے یا آندھی آئے دیا جلائے رکھنا ہے
گھر کی خاطر سو دکھ جھیلیں گھر تو آخر اپنا ہے
رات کٹھن یا دن ہو بوجھل ہنستے گاتے چلنا ہے
گھر کی خاطر سو دکھ جھیلیں گھر تو آخر اپنا ہے
پاکستان کے وزیراعظم عمران خان اور وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے التجا ہے کہ وہ مقامی حکومتوں کو پہلی ترجیح بنائیں تاکہ پنجاب کے عوام اپنے بنیادی مسائل خود حل کر کے اپنی روزمرہ مشکلات اور مصائب کو آسان بنا سکیں اور عزت کی زندگی بسر کر سکیں۔ جب تک پاکستان کی حکمران اشرافیہ عوام پر رحم کرتے ہوئے مقامی حکومتوں کی جانب نیک نیتی کے ساتھ توجہ نہیں دے گی پاکستان کے مسائل روز بروز بڑھتے جائیں گے اور عوام لاوارث ہی رہیں گے عوام کو اپنی قسمت کا آپ مالک بنانے کی ضرورت ہے جو با اختیار مقامی حکومتوں سے ہی ممکن ہے۔ مہنگائی تعلیم صحت صاف پانی صاف ہوا سڑکوں کی تعمیر شہر کی صفائی جیسے مسائل سے مقامی حکومتیں ہی بہتر طور پر نبٹ سکتی ہیں افسوس پاکستان میں سرخ فیتے کی پالیسی جاری ہے جس کی وجہ سے ترقیاتی منصوبے غیر معمولی تاخیر کا سبب بنتے ہیں۔