• news

بلوچستان اسمبلی کا اجلاس کورم پورا نہ ہونے پر ملتوی‘ سرکاری کارروائی نہ ہو سکی

کوئٹہ (بیورو رپورٹ) بلوچستان اسمبلی کا اجلاس کورم پورا نہ ہونے کی وجہ سے ملتوی کردیا گیا، اجلاس میں سرکاری کارروائی نہیں ہوسکی، بلوچستان اسمبلی کا اجلاس پیر کو پینتالیس منٹ کی تاخیر سے ڈپٹی سپیکر سردار بابرخان موسیٰ خیل کی زیرصدارت شروع ہوا۔ پوائنٹ آف آرڈر پر اظہار خیال کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف ملک سکندر ایڈووکیٹ نے کہا کہ بھارت نے آسام میں مسلمانوں پر ظلم و جبر کا بازار گرم کیا ہے جبکہ مقبوضہ کشمیر میں چار مہینوں سے کرفیو نافذ کرکے لوگوں پر عرصہ حیات تنگ کردیاگیا ہے۔ انہوںنے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں سفاکیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے بے گناہ مسلمانوں کو شہید کیا جارہا ہے اور نوجوانوں کو اغواء کیا جا رہا ہے۔ مسلمانوں پر شہریت کے دروازے بھی بند کردیئے گئے ہیں جو افسوسناک بھی ہے اور بین الاقوامی قوانین و اقوام متحدہ کے چارٹر کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔ عالمی برادری آسام اور مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں کے لئے آواز بلند کرے۔ انہوںنے دہلی کی جامعہ ملیہ میں طلباء پر تشددکی مذمت کی۔ جے یوآئی کے سید فضل آغا نے کہا کہ جس بھارت نے بنگلہ دیش کے مسلمانوں کو پاک فوج کے خلاف برسایا آج اس نے انہی مسلمانوں پر اپنی شہریت کے دروازے بند کردیئے ہیں۔ بی این پی کے رکن اختر حسین لانگو نے کہا کہ اپنے ضلع کے لئے دس ارب 27کروڑ 50لاکھ روپے مختص کرکے وزیراعلیٰ بلوچستان نے غریب عوام کی حق تلفی کی ہے اپوزیشن اراکین کے حلقوں کے حقوق پر ڈاکے ڈالے جارہے ہیں جو ان کی گڈ گورننس ایماندارانہ طرز حکومت کی اپنی نوعیت کی منفرد مثال ہے۔ جس پر انہیں مبارکباد پیش کرتا ہوں انہوںنے کہا کہ کوئٹہ کے9حلقوں میں حکمران جماعت کے لوگوں کو نوازا جا رہا ہے جو بازار میں ٹھیکیداروں کو منصوبے فروخت کررہے ہیں اور انہیں انتظامیہ کی بھرپور معاونت حاصل ہے۔ بی این پی کے ثناء بلوچ نے کہا کہ آج کا دن آئین کی بالادستی سے متعلق اہم دن ہے۔ اسلام آباد کی خصوصی عدالت کے سنگین غداری کے جرم میں فیصلہ کے بعد کوئی آئین شکنی اور قانون شکنی کا تصور نہیں کرے گا۔ وزیر خزانہ میر ظہور بلیدی نے ہندوستان میں شہریت کے حوالے سے متنازعہ قانون کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ قانون ہندوستان کی سیکولر ازم کے دعوئوں کی بھی نفی کرتا ہے اس قانون پر دنیا بھر کے مسلمانوں میں غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ میں اپنی اور صوبائی حکومت کی جانب سے اس قانون اور مودی کی فاشسٹ ذہنیت کی مذمت کرتا ہوں۔ انہوں نے اپوزیشن کی جانب سے پی ایس ڈی پی اور سپیشل اسسٹنٹس کے حوالے سے اٹھائے جانے والے نکات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ یہ تاثر قطعی طو رپر بے بنیاد ہے کہ صوبائی حکومت نے وفاق کو 37ارب روپے واپس کئے ہیں ہم نے بلوچستان کی ترقی اور عوام کی خوشحالی پر کبھی کوئی سمجھوتہ نہیں کیا نہ کریں گے ہم نے وفاقی پی ایس ڈی پی میں بلوچستان کے لئے بھرپور فنڈز مختص کرائے اب بھی ہم یہ سمجھتے ہیں کہ این ایف سی میں ہمارے فنڈز بہت کم ہیں آئندہ این ایف سی کے لئے صوبائی حکومت نے باقاعدہ سیکرٹریٹ قائم کردیا ہے اور ہم بلوچستان کا این ایف سی میں مقدمہ بھرپور انداز میں پیش کریں گے ہم چاہتے ہیں کہ بلوچستان کو اس کی ضروریات کے مطابق نئے فارمولے کے تحت زیادہ فنڈز ملیں۔ 30 اکتوبر تک صوبائی حکومت نے ملک کے دوسرے صوبوں کے مقابلے میں 195فیصد زیادہ فنڈز ریلیز کئے ہیں۔ رواں سال میں 1797نئی اور656پرانی سکیموں کے لئے34ارب روپے جاری کئے جاچکے ہیں۔ پہلی بار صوبے کے ہر ضلع اور ہرحلقے میں یکساں بنیاد پر ترقیاتی کام ہورہے ہیں صوبے کا کوئی ایسا حلقہ نہیںجہاں دو ارب روپے سے کم کے منصوبوں پر کام ہورہا ہو ایک میکانزم کے تحت پلاننگ کمیشن کی ہدایات کی روشنی میں کام کررہے ہیں، کوئی چیز بھی مبہم نہیں۔ صوبے کے عوام کو فائدہ ہو صوبے میں پراونشل فنانس کمیشن بھی قائم کردیاگیا ہے اور ایک فارمولہ بنا کر ہر علاقے کی ضروریات ، آبادی ، پسماندگی اور دیگر امور کو مد نظر رکھ کر کام کررہے ہیں۔ صوبائی وزیر سردار عبدالرحمان کھیتران نے کہا کہ صوبائی ترجمان کی جانب سے صوبائی وزیر سردار صالح بھوتانی کی میڈیا میں پگڑی اچھالنے کے عمل کی مذمت کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ جنرل پرویز مشرف نے اپنی پوری زندگی اس ملک کی حفاظت اور عوام کے تحفظ کے لئے وقف کردی تھی ان کو سزائے موت دینا درست نہیں۔ انہیں بھلے سزا دی جائے مگر غدار قرار نہ دیا جائے۔ صوبائی مشیر کھیل عبدالخالق ہزارہ نے کہا کہ بلوچستان کے 33اضلاع میں سپورٹس کمپلیکس قائم کئے جارہے ہیں۔ عوامی نیشنل پارٹی کے پارلیمانی لیڈر اصغرخان اچکزئی نے کہا کہ سانحہ اے پی ایس کے بعد نیشنل ایکشن پلان تشکیل دیا گیا جس پر عملدرآمد نہیں ہو رہا۔ سقوط ڈھاکہ میں ان لوگوں کا قصور یہ نہیں تھا کہ وہ الگ ہونا چاہتے تھے بلکہ ان کی عوامی اور جمہوری رائے کا احترام نہیں کیاگیا۔ انہوںنے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد اور عوامی و جمہوری رائے کا احترام کیا جائے۔ کورم کی نشاندہی پر ڈپٹی سپیکر نے اسمبلی کا اجلاس جمعہ کی صبح 11بجے تک ملتوی کردیا۔

ای پیپر-دی نیشن