• news

عالمی بنک کے تعاون سے جاری منصوبے جلد مکمل کرینگے: عثمان بزدار

لاہور(نیوز رپورٹر) وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار سے وزیراعلیٰ آفس میں عالمی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر پیچا موتھو ایلنگووان کی قیادت میں وفد نے ملاقات کی، جس میں عالمی بینک کے تعاون سے صوبے کے سماجی وانفراسٹرکچر کے شعبوں کی بہتری کیلئے جاری پروگرام اور مستقبل میں مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات میں زراعت، لائیوسٹاک، خوراک، تعلیم، سیاحت، اربن ڈویلپمنٹ اور ماحولیات کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔ ملاقات میںفیصلہ کیاگیا کہ عالمی بینک کے تعاون سے جاری سمارٹ پروگرام کی ری سٹرکچرنگ کی جائے گی اورسمارٹ پروگرام کو31دسمبر تک ری سٹرکچر کرلیا جائے گا۔ ملاقات میں اتفاق کیا گیا کہ پنجاب سٹیز پروگرام اور پنجاب گرین ڈویلپمنٹ پروگرام پر کام کی رفتار مزید تیز کی جائے گی اور عالمی بینک کے منصوبوں پر تیزرفتاری سے عملدرآمد کیلئے ضروری امور جلد نمٹائے جائیںگے۔ وزیراعلیٰ نے عالمی بینک کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عالمی بینک پنجاب حکومت کا ایک مضبوط پارٹنر ہے اورسماجی و انفراسٹرکچرکے شعبوںکی ترقی کیلئے عالمی بینک کا تعاون لائق تحسین ہے، ہم عالمی بینک کی معاونت کا خیرمقدم کرتے ہیںاور مستقبل میں بھی عالمی بینک سے بہترین کو آرڈینیشن کے ساتھ تعاون کرتے رہیںگے۔ کنٹری ڈائریکٹرعالمی بینک نے کہا کہ عالمی بینک پنجاب حکومت کے ساتھ قریبی تعاون کے تحت کام جاری رکھے گا۔سیکرٹری منصوبہ بندی و ترقیات نے بریفنگ میں بتایاکہ عالمی بینک پنجاب میں 9مختلف منصوبوں کیلئے 1.7ارب ڈالر کی مالی معاونت کررہا ہے اور 645 ملین ڈالر کے چار منصوبے پائپ لائن میں ہیں۔ بریفنگ کے دوران عالمی بینک کے تعاون سے جاری منصوبوں پر پیش رفت کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔دریں اثناء وزیراعلیٰ کی زیر صدارت اجلاس ہوا، جس میں سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت منصوبوں پر ہونے والی پیشرفت کاجائزہ لیاگیا۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت منصوبوں کو مقررہ مدت کے اندر مکمل کیا جائے۔ منصوبوں کی بروقت تکمیل سے نہ صرف وسائل کا درست استعمال یقینی بنایا جاسکتاہے بلکہ عوام بھی ترقیاتی منصوبوں کے ثمرات سے مستفید ہوتے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے ترقیاتی سکیموں اور فلاح عامہ کے پروگراموں پر کام کی رفتار تیزکرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ تعلیم اورصحت کیساتھ پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے منصوبے ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیے جائیں۔

ای پیپر-دی نیشن