• news

پی آئی سی واقعہ، سپریم کورٹ کے ججز پر مشتمل جوڈیشل کمشن بنایا جائے: پنجاب بار

لاہور(وقائع نگار خصوصی) پنجاب بار کونسل نے پی آئی سی واقعہ کی جوڈیشل انکوائری کرانے اور واقعہ میں ملوث ڈاکٹروں اور پیرامیڈیکل سٹاف کی گرفتاری کامطالبہ کر دیا ہے۔ پرویز مشرف کے خلاف فیصلے کی حمائت کر دی ۔ مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ پی آئی سی واقعہ کے محرکات جاننے کیلئے سپریم کورٹ کے جج پر مشتمل جوڈیشل کمشن بنایا جائے۔ پنجاب بارکونسل کے وائس چئیرمین شاہنواز اسماعیل گجر نے وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار، وزیرقانون پنجاب راجہ بشارت اور وزیراطلاعات فیاض الحسن چوہان کا وکالت کا لائسنس معطل کر دیا۔ وزیراعلی نے کیسے وکلاء پر تشدد گوارا کر لیا۔ واقعہ کے محرک ڈاکٹر عرفان کو فوری گرفتار کیا جائے۔ وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل امجد علی شاہ نے کہا کہ کا پی آئی سی واقعہ وکلاء کی کمیونٹی کوبدنام کرنے کی سازش ہے۔ حکومت کاسارے واقعہ میں کردار دکھائی نہیں دیا۔ مشرف کے ہاتھ وکلاء کے خون سے رنگے ہوئے ہیں۔ ہماری آنکھیں کھلی ہیں، جو ججز آزاد عدلیہ پر یقین رکھتے ہیں ان کے فیصلے بھی سامنے ہیں۔ فوج ہمارا ادارہ ہے اور اس کی عزت کرتے ہیں۔ تمام اداروں کی قیادت ذمہ داری کا مظاہرہ کرے۔ کالے کوٹ نے آزاد عدلیہ، آئین کی حکمرا نی اور بالا دستی کی بات کی۔ کچھ طاقتیں یہ نہیں چاہتی ہیں اور کالے کوٹ کو بدنام کرنا چاہتے ہیں ۔ صدر لاہور بار عاصم چیمہ نے کہا کہ جو میڈیا نے بنایا وہ حالات بالکل ایسے نہیں تھے پی آئی سی میں جو توڑ پھوڑ ہوئی وہ وکلاء نے نہیں بلکہ ڈاکٹروں نے کی ہے۔ ٹھیک ہے وہ جگہ صحیح نہیں تھی مگر وکلاء کو بھی پی آئی سی کے اندر مارا گیا صدر راولپنڈی بار جاوید ہاشمی نے وکلاء کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا عشق کا رشتہ ہے مت ٹکراؤ تاریخ سے سبق حاصل کرو کالے کوٹ کے تقدس کیلئے جان کے نذرانے پیش کریں گے۔ شفقت محمود چوہان نے کہا کہ آپ کو شائد یہ نہیں پتہ پوری انتظامیہ کہتی تھی کہ یہ کنونشن یہاں نہ کریں ہم سے ذمہ داری لینے کیلئے تحریری طور پر معاہدہ کیا گیا۔ ہم تو قانون کی حکمرانی کیلئے لڑنے والے ہیں۔ ہم میں سے کوئی بھی نہیں سوچ سکتا کہ کسی ہسپتال پر حملہ کرے۔ ڈاکٹرز ہمارے بھائی ہیں ہم کسی طبقے کے ساتھ نہیں لڑنا چاہتے، علی احمد کرد نے کہا کہ ہم ہر اس شخص کے ساتھ ہیں جو غریب ہے ہم ہر اس چودھری وڈیرے اور ظالم کے خلاف ہیں جو غریب کے ساتھ ناانصافی کرتا ہے۔ ہم وکلاء ایک ہیں۔ چودھری شاہ نواز اسماعیل گجر وائس چیئرمین پنجاب بار کونسل نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پی آئی سی واقعہ کے پس منظر پیش اور محرکات کو دیکھنا ہوگا حکومت وقت نے اس واقعہ پر اپنی رٹ کیوں نہیں قائم کی۔ ممتاز مصطفیٰ نے کہا کہ لاہور کے وکلاء کو دل و جان سے سلام کرتا ہوں پاکستان کی انتظامیہ کو پیغام دیتا ہوں جب لاہور اٹھتا ہے تو پورا پاکستان اٹھتا ہے۔ دوسری جانب حفیظ الرحمن چوہدری صدر لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن ،کبیر احمد چوہدری نائب صدر، فیاض احمد رانجھا سیکرٹری اور عنصر جمیل گجر فنانس سیکرٹری مشترکہ بیان میں کہا کہ ہم سخت رنجیدہ ہیں کہ پی آئی سی والے معاملے پر وکلاء کے کردار کو انتہائی غلط رنگ اور انداز سے پیش کیا۔ پی آئی سی والے واقعہ پر ہم افسوس اور دکھ کا اظہار کر چکے ہیں اور ڈاکٹر اور وکلاء معاشرے کے پڑھے لکھے دو طبقات ہیں جن کا کام صرف انسانیت کی خدمت کرنا و قانون کا احترام کرنا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن