مقبوضہ کشمیر: بھارت نے فروٹ منڈیوں میں خریداری بند کردی، سیبوں کی ہزاروں پیٹیاں خراب ہونے لگیں
سرینگر (این این آئی) مقبوضہ کشمیر میں جمعرات مسلسل 137ویں روزبھی بھارتی فوجی محاصرہ جاری رہا اور اسکے خلاف وادی کشمیر اور جموںکے مسلم اکثریتی علاقوں کے لوگوں میںبدستور شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے ۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق مقبوضہ علاقے میںبڑی تعداد میں بھارتی فوجیوں کی تعیناتی کے علاوہ دفعہ 144کے تحت سخت پابندیاں نافذ ہیں ۔ وادی کشمیرمیں 80لاکھ سے زائد کشمیریوں کو مسلسل لاک ڈائون کی وجہ سے شدید مشکلات کا سامنا ہے ۔ انٹرنیٹ ،پری پیڈ موبائل فون اور ایس ایم ایس سروسزبھی مسلسل معطل ہیں۔ ادھر وادی کشمیر میں لوگ سول نافرمانی کی تحریک کے ذریعے بھارت کے کشمیری مخالف اقدامات کے خلاف مزاحمت اوراپنے غم و غصہ کا اظہار جاری رکھے ہوئے ہیں ۔ اس تحریک کے دوان لوگ اپنی دکانیں اور تجارتی مراکز بند رکھتے ہیں اور سکول اور دفاتر نہیں جاتے ۔ دکانیں صبح اور شام کے اوقات میں صرف چند گھنٹوں کیلئے ہی کھولی جاتی ہیں۔بیشتر پبلک ٹرانسپورٹ بھی معطل ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سخت سردی کے باعث سرینگر کی شہرہ آفاق جھیل ڈل بھی منجمد ہو گئی ہے۔ادھر بھارتی حکومت کی طرف سے مقبوضہ وادی میں سیب خریدنے کیلئے متعارف کی گئی ایجنسی’’ ایگریکلچرل کوآپریٹیو مارکیٹنگ فیڈریشن آف انڈیا‘‘نے سیبوں کے ریٹ کم کرانے کیلئے فروٹ منڈیوں میں اپنا آپریشن بند کر دیا ہے جسکی وجہ سے ہزاروں کی تعداد میں سیبوں کی پیٹیاں خراب ہونا شروع ہو گئی ہیں۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق ضلع اسلام آباد کے علاقے بوٹینگو میں واقع فروٹ منڈی میں اس وقت پندرہ ہزار سے زائد سیبوں سے بھری پیٹیاں موجو د ہیں ، جن میں موجود سیب پڑے پڑے خراب ہونا شروع ہو گئے ہیں ۔ شوکت احمد گنائی نامی ایک باغ کے مالک نے بھارتی خبر رساںادارے کو بتا یا کہ بھارتی ایجنسی نے سات دسمبر کو اچانک سیبوں کی خریدار ی کا عمل روک دیاتھا ۔