بھارتی ارادے درست نہیں: شاہ محمود، مہم جوئی کا منہ توڑ جواب دینگے: ڈی جی آئی ایس پی آر
اسلام آباد(وقائع نگار خصوصی، سٹاف رپورٹر) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھارت کی طرف سے ایک اور جارحیت کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہریت کے نئے قانون کے خلاف ملک گیر احتجاج سے توجہ ہٹانے کیلئے ہمیں ہندوستان کی طرف سے نیا ناٹک رچانے کا خدشہ ہے۔ بھارت کے آرمی چیف کا بیان انتہائی غیر ذمہ دارانہ ہے۔ ہماری انٹیلی جنس نے غیر معمولی نقل و حرکت کو محسوس کیا ہے جو اس بات کا اشارہ دیتی ہے کہ ہندوستان کے ارادے درست نہیں ہیں۔ اپنے ویڈیو بیان میں انہوں نے کہا کہ میں آج پاکستانی قوم کی طرف سے نریندر مودی سرکار کو باور کروانا چاہتا ہوں کہ ہم پر امن لوگ ہیں لیکن 27 فروری کو مت بھولیے گا۔ اگر جارحیت کی گئی، فالس فلیگ آپریشن کیا گیا یا کسی بہانے کی آڑ میں آپ نے پاکستان پر حملہ آور ہونے کی کوشش کی تو پاکستانی افواج تیار ہیں۔ بروقت اور مناسب جواب دیا جائے گا اور پوری قوم افواج پاکستان کے ساتھ ہے اور پاکستان کے نظریئے، جغرافیے اور کشمیریوں کی حق خودارادیت کی تحریک کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی دکھائی دے گی ایسی غلطی نہ کرنا۔ میں نے ایک اور خط سلامتی کونسل کے صدر کو ارسال کیا۔ یہ میرا ساتواں خط تھا جس میں میں نے ان اقدامات کی نشاندہی کی ہے جن سے بھارت کے ناپاک عزائم ظاہر ہوتے ہیں۔ میں نے اس خط میں نے خاص طور پر چار اقدامات پر توجہ دلائی ہے۔لائن آف کنٹرول پر لگی ہوئی باڑ کو پانچ جگہ سے کاٹا ہے اس کے پیچھے کیا عزائم ہیں کیا کوئی نیا مس ایڈونچر ہونے جا رہا ہے؟ ان پر بھی ہمیں تشویش ہے۔جنوری 2019 سے اب تک تین ہزار مرتبہ لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔300 کے قریب نہتے انسانوں کو نشانہ بنایا گیا ہے ، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ میں سمجھتا ہوں کہ چین نے اس مسئلے کو سلامتی کونسل میں بروقت اس معاملے کو اٹھایا گیا ہے۔اب ان نئے اقدامات کو سامنے رکھتے ہوئے سلامتی کونسل کو اقوام متحدہ کے فوجی مبصر گروپ جو ہماری طرف بھی موجود ہیں اور بھارت میں بھی تعینات ہیں ان کے ذریعے چھان بین کروائی جائے اور وہ زمینی حقائق سے سلامتی کونسل کو آگاہ کریں۔ہم سمجھتے ہیں کہ اس سلسلے میں جلد از جلد تاریخ کا تعین کیا جائے ۔ مودی کے عزائم واضح ہیں۔
اسلام آباد (سٹا ف رپورٹر) ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے بھارتی آرمی چیف جنرل بپن راوت کے حالیہ بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی آرمی چیف کا بیان ہمیشہ کی طرح اس مرتبہ بھی دنیا کی توجہ شہریت ترمیمی ایکٹ (سی اے اے) پر ہونے والے مظاہروں سے ہٹانے کی کوشش ہے۔ اپنے ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ پاکستانی مسلح افواج مکمل طور پر تیار ہیں، بھارت کی کسی بھی مہم جوئی یا جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔