وکلاء کی ہڑتال جاری‘ حسان نیازی کی عبوری ضمانت منظور‘ رو پڑے
لاہور (اپنے نامہ نگار سے + وقائع نگار خصوصی) پی آئی سی واقعہ پر لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں وکلاء کی ہڑتال جاری رہی۔ ہزاروں مقدمات کی سماعت نہ ہو سکی جبکہ سائلین کو بھی شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ دوسری جانب عمران خان کے بھانجے بیرسٹر حسان نیازی انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش ہو گئے۔ عدالت نے انکی عبوری ضمانت ایک لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض منظور کر لی۔ حسان نیازی پی آئی سی حملہ کیس میں نامزد ہیں۔ ضمانت 24 دسمبر تک منظور کی گئی ہے۔ حسان نیازی ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ ان کو پی آئی سی میں پیش آنے والے واقعہ میں حقائق کے برعکس ملوث کیا گیا۔ الزامات لگائے گئے ان کا کوئی ثبوت پیش نہیں کیا گیا۔ گاڑی جلانے‘ ڈنڈا اٹھانے اور توڑ پھوڑ کے الزامات میں کوئی صداقت نہیں۔ انتظامیہ اور میڈیا نے ان کے خلاف پروپیگنڈا کیا۔ پولیس نے ان کو واقعہ میں ملوث کرنے میں دو سے تین دن لگا دیئے۔ ان کو بھگوڑا تک کہا گیا پوری دنیا کو ان کے خلاف کر دیا گیا۔ حسان نیازی نے مطالبہ کیا کہ مریضہ کے چہرے سے آکسیجن کا ماسک اتارنے کی فوٹیج سامنے لائی جائے۔ پی آئی سی واقعے کے کو کسی نے سپورٹ نہیں کیا۔ وکلاء نے اس واقعے پر شرمندگی کا اظہار کیا۔ وہ سینئر وکلاء کے مؤقف کے ساتھ ہیں۔ وزیراعظم کا بیٹا ہو یا بھانجا مگر سب قانون کے تابع ہیں۔ میں وکلاء کے ساتھ احتجاج کے لئے پی آئی سی گیا تھا۔ پی آئی سی کے واقعے پر سیاست نہ کی جائے۔ دوسروں کی ویڈیوز کو ان کے ساتھ منسوب کیا گیا۔ حسان نیازی پریس کانفرنس کے دوران رو پڑے اور کہا کہ میں خود وزیراعظم کو رپورٹ کروں گا۔ میڈیا نے ان کی فوٹیج کاٹ کاٹ کر چلائی۔ میڈیا کا کام ہے کہ پوری فوٹیج چلائے۔ کیا میری اپنی کوئی اوقات نہیں ہے‘ ساری دنیا کے سامنے میرے کپڑے اتار دیئے گئے۔ میں پی آئی سی میں موجود تھا‘ چھپ کر نہیں گیا تھا۔ پولیس نے پرامن احتجاج کی اجازت دی تھی اور میں اس پرامن احتجاج کا حصہ بنا۔