• news

پی آئی سی حملہ کیس، عدالت نے 24 وکلاء کو دو روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا

لاہور(وقائع نگارخصوصی+نامہ نگار) انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے پی آئی سی حملہ کیس میں گرفتار چوبیس ملزم وکلاء کودو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔ خصوصی عدالت نے سات ملزم وکلاء کو رہا کر دیا۔ پولیس نے گرفتار ملزم وکلاء کو سخت سکیورٹی میں عدالت پیش کیا۔ تفتیشی افسر نے ملزموں کے فوٹو گرافک ٹیسٹ کی رپورٹ عدالت پیش کی۔ انہوں نے بتایا کہ چوبیس وکلاء کے فوٹو گرافک ٹیسٹ میچ کر گئے ہیں۔ دریں اثنا جمعہ کو عدالت کی طرف سے ضمانت منظور ہونے والے سترہ وکلاء نے مچلکے جمع کرا دیئے جس پر عدالت کی طرف سے ان وکلاء کی رہائی کیلئے روبکار جاری کر دی گئی۔ انفارمیشن کمشن کی عدالت میں وکلاء اور ڈاکٹرز کے تنازعہ کے متعلق درخواست پر حکام نے سانحہ پی آئی سی کے حوالے سے انفارمیشن دینے سے انکار کر دیا، موقف اختیار کیا گیا کہ سانحہ پی آئی سی کی وجوہات منظر عام لائی جائیں اور اس میں ملوث افراد کو سزا دی جائے۔ بتایا جائے کہ سانحہ پی آئی سی میں کون کون سے ڈاکٹرز ملوث ہیں جن کی وجہ سے سانحہ پیش آیا۔ دوسری جانب آئی جی پنجاب نے پی آئی سی واقعہ پر ایڈیشنل آئی جی اظہر محمود کی سربراہی میں انکوائری کمیٹی بنا دی ہے۔ پی آئی سی توڑ پھوڑ کی تحقیقات پولیس افسروں میں سے کس کس نے کوتاہی کی۔ انکوائری کمیٹی ذمے داروں کا تعین کرے گی۔ انکوائری کمیٹی پولیس غفلت، کوتاہی، مس ہینڈلنک میں ملوث افسروں کی نشاندہی کرے گی۔ انکوائری کے لئے تشکیل دی جانے والی کمیٹی آئندہ ہفتے اپنی رپورٹ پیش کر ے گی۔ ایڈیشنل آئی جی اظہر حمید کھوکھر کی سربراہی میں ڈی آئی جی عمران محمود اور اے آئی جی اطہر اسماعیل پر مشتمل کمیٹی تمام اس واقعہ کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لے رہی ہے۔ انکوائری کمیٹی نے واقعہ کی تمام سی سی ٹی وی فوٹیجز دیکھنے کے علاوہ تھانہ پرانی انار کلی‘ تھانہ شادمان سمیت شہر کے مختلف تھانوں کے ایس ایچ اوز کے بیانات قلمبند کر لئے ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن