• news

احسن اقبال گرفتار، بلاول کا آج نیب پیشی سے انکار، مفتاح کی رہائی کا حکم

اسلام آباد+لاہور (نامہ نگار + وقائع نگار خصوصی+نیوز رپورٹر) نیب نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال کو نارووال کے اسپورٹس سٹی منصوبے میں مبینہ بدعنوانیوں سے متعلق کیس میں گرفتار کر لیا ہے۔ نیب راولپنڈی میں احسن اقبال پیش ہوئے، جہاں بعدازاں انہیں گرفتار کرلیا گیا۔ اس حوالے سے جاری نیب کے اعلامیے میں بتایا گیا کہ نیب راولپنڈی نے نارووال سپورٹس سٹی کمپلیکس سکینڈل میں رکن قومی اسمبلی احسن اقبال کو گرفتار کرلیا ہے۔ نیب اعلامیے میں کہا گیا کہ ملزم کا جسمانی ریمانڈ حاصل کرنے کے لیے انہیںآج 24 دسمبرکو احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ احسن اقبال کے خلاف نارووال سپورٹس کمپلیکس کی تعمیر میں مبینہ بدعنوانی کی تحقیقات جاری ہیں اور نیب راولپنڈی کے تفتیشی افسر پی ڈبلیو ڈی کی ٹیم کے ہمراہ نارووال کا دورہ کر چکے ہیں۔اپنی گرفتاری سے کچھ دیر قبل میڈیا سے بات کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا تھا کہ عمران خان کی دھمکیوں کے سامنے نہیں جھکیں گے۔ مسلم لیگ ن کی حکومت نے برسوں پرانے منصوبے مکمل کیے، مسلم لیگ ن کی کامیاب پالیسیوں کے خلاف جھوٹ بولا گیاانہوں نے کہا کہ15ماہ میں 12لاکھ افراد بیروزگار ہو چکے ہیں، پاکستان جتنا اعتماد کھوچکا ہے ماضی میں ایسا کبھی نہیں تھا، ملک کو حکومت کی نالائقی اور تباہی سے بچائیں گے۔ حکومت نیب کا نام اپنے ایجنڈے کے لئے استعمال کررہی ہے اور نیب کے ذریعے مخالفین کی کردار کشی کررہی ہے، حکومت کی ناکامی پر اٹھنے والی ہر آواز کو خاموش کرایا جارہا ہے، مسلم لیگ ن عمران خان کی دھمکیوں سے نہیں جھکے گی، نارووال سپورٹس سٹی منصوبے پر اب تک ڈھائی ارب روپے خرچ ہوئے ہیں لیکن مجھ پر الزام لگایا گیا کہ اس منصوبے میں 6ارب روپے کی کرپشن کی گئی، منصوبے کی منظوری اس وقت دی گئی جب میں اپوزیشن کا حصہ تھا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نیب کے ذریعے مخالفین کی کردار کشی کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ فارن فنڈنگ کیس پر کیوں شفاف ٹرائل نہیں ہوتا لیکن جھوٹ بول کر مسلم لیگ (ن)کی کارکردگی پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔احسن اقبال نے نارووال منصوبے پر بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ کابینہ، پارلیمنٹ اور اکنامک کونسل سے منظوری لی گئی اور منصوبے کی مالیت میں اضافہ تعمیر میں تاخیر کی وجہ سے ہوا، انہوں نے نارووال اسپورٹس سٹی منصوبے پر بھی اظہار خیال کیا اور کہا کہ یہ منصوبہ 2009 میں منظور ہوا، جب میں اپوزیشن میں تھا، یہ ساڑھے 7سو ملین کا منصوبہ تھا، اس پر سال کے بعد کام روک دیا گیا۔۔انہوں نے کہا تھا کہ نیب نے جس وقت اس کا نوٹس لیا اس وقت 85فیصد کام مکمل ہوچکا تھا اور 6کروڑ روپے مالیت کی آسٹرو ٹرف منگوائی گئی تھی۔تاہم احسن اقبال کا کہنا تھا کہ اب اس منصوبے کو ناکام بنانے کے لیے ڈھائی ارب روپے بھی ضائع کیے جارہے ہیں، نارووال کیا بھارت یا اسرائیل میں ہے۔ احسن اقبال نے استفسار کیا کہ کیا ایک نیوکلیئر طاقت رکھنے والے ملک کو اناڑی کے سپرد کیا جاسکتا ہے؟ خان صاحب عالم اسلام کے لیڈر بننے چلے تھے وہ پاکستان کے بھی نہ بن سکے، ان کی حکومت نے 3دوست ممالک کے ساتھ تعلقات کو تماشا بنادیا ہے، جس کی مثال نہیں ملتی۔ن لیگی رہنما نے مزید کہا تھا کہ احتساب کو سیاسی ایجنڈے سے جوڑدیں تو انتقامی ایجنڈا بن جاتا ہے، حکومت کی ناکامی پر اٹھنے والی ہر آواز خاموش کروائی جارہی ہے، عمران نیازی کی دھمکیوں سے ن لیگ جھکی ہے نہ خاموش ہوگی۔احسن اقبال نے یہ بھی کہا کہ 2013میں جب پلاننگ منسٹری میں آیا تو ادھورے منصوبے مکمل کرنے کا پروگرام بنایا، 2017 میں دنیا کا ہر سفیر پوچھتا تھا کہ سی پیک میں کیسے شامل ہوا جاسکتا ہے؟ نیب کی زیرحراست مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال کا طبی معائنہ مکمل کر لیا گیا۔ پولی کلینک ذرائع کے مطابق ڈاکٹرز نے احسن اقبال کو طبی طور پر فٹ قرار دیدیا ہے۔ احسن اقبال کا بلڈ پریشر اور شوگر لیول معمول کے مطابق ہے۔ مسلم لیگ (ن)کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے احسن اقبال کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ احسن اقبال کی بلاجواز گرفتاری نیب نیازی گٹھ جوڑ کا ایک ثبوت ہے ،چین پاکستان کی دوستی اور سی پیک کو مضبوط بنانے والے شخص کی گرفتاری قابل مذمت اور افسوسناک ہے نوازشریف کے پاکستان کی خدمت کرنے والی شاندار ٹیم کے ایک اور رکن کی گرفتاری اچھی روایت نہیںاحسن اقبال کی گرفتاری کا مقصد حکومت کی نالائقی اور نااہلی کو عوام کے سامنے بے نقاب ہونے سے روکنا ہے۔ اپنے مذمتی بیان میں سابق وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پارٹی کی تنظیم نو اور ملک بھر میں عوام کے مسائل کو اجاگر کرنے کے لئے سیاسی سرگرمیاں کررہے تھے جس ادھورے منصوبے کو مکمل کرنے پر احسن اقبال کو شاباش ملنا چاہئے تھی، اس میں ان کی گرفتاری سیاسی انتقام کی بدترین مثال ہے عمران نیازی حکومت سیاسی انتقام میں اندھی ہوچکی ہے جن لوگوں نے عوام اور پاکستان کی ایمانداری، محنت اور قومی جذبے سے خدمت کی، انہیں گرفتار کرکے اچھا پیغام نہیں دیاجارہا انہوں نے کہا کہ نوازشریف کا ہر سپاہی، ہر کارکن اور ہر ٹیم ممبر نیب نیازی گٹھ جوڑ سے گھبرا کر سچ بولنے سے باز نہیں آئے گاحکومت کی سی پیک، عوام اور پاکستان دشمن پالیسیوں کو بے نقاب کرتے رہیں گے کوئی جیل، کوئی جھوٹامقدمہ اور کوئی نیب نیازی گٹھ جوڑ ہمیں عوام کے حقوق کادفاع کرنے سے نہیں روک سکتا حکومت ملک اور وعوام کے مفادات کے تحفظ میں ناکام ہوچکی ہے، اس لئے سیاسی انتقام کے ذریعے توجہ ہٹانے میں مصروف ہے حکومت سیاسی مخالفین پر جھوٹے مقدمے بنانے اور جیل بھجوانے کے بجائے اہم قومی اور عوامی مسائل پر توجہ دے۔ مسلم لیگ (ن) کے رہنما طلال چوہدری نے احسن اقبال کی گرفتاری پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کو کنٹرول کرنے کے لیے نیب کو استعمال کیا جا رہا ہے۔ طلال چوہدری نے کہا کہ احسن اقبال کی گرفتاری نیب اور عمران خان کا گٹھ جوڑ ہے، احسن اقبال جانتے تھے کہ انہیں گرفتار کیا جائے گا مگر وہ اپنے نظریئے پر قائم رہے۔مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے دعوی کیا ہے کہ احسن اقبال کو بار بار یہ پیغام دیے جاتے رہے کہ آپ پیچھے ہٹ جائیں اور نہ بولیں۔ احتساب کے ادارے کی جانب سے احسن اقبال کی گرفتاری کے فوری بعد میڈیا سے گفتگو میں مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ احسن اقبال نے عمران خان کو وہ سب کہا جو وہ ہیں۔ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ احسن اقبال کو بار بار پیچھے ہٹنے اور نہ بولنے کا کہا جاتا رہا لیکن وہ دیگر تمام ساتھیوں شاہد خاقان عباسی، مفتاح اسمعیل، خواجہ سعد رفیق، حمزہ شہباز، مریم نواز، سلمان رفیق کی طرح ڈٹے رہے اور اس کا نتیجہ بھگت رہے ہیں، احسن اقبال سچائی کے ساتھ بولتے رہے، اسی پاداش میں عالمی گداگروں اور جھوٹے چوروں نے انہیں گرفتار کرادیا۔ان کا کہنا تھا کہ نارووال اسپورٹس سٹی کا منصوبہ پیپلزپارٹی کے دور میں منظور ہوا تھا، اس کی منظوری احسن اقبال نے نہیں دی تھی جبکہ یہ وہ مرا ہوا منصوبہ تھا جسے مسلم لیگ (ن) اور احسن اقبال نے زندہ کیا۔مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ نارووال اسپورٹس سٹی کی انکوائری ختم ہوچکی تھی اور نیب کو کچھ نہیں ملا تھا۔انہوں نے دعوی کیا کہ ایف آئی اے کے ڈائریکٹر نے عمران خان کی احسن اقبال اور خواجہ آصف کو گرفتار کرنے اور ان پر آرٹیکل 6 لگانے کی بات نہیں مانی۔بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'آرٹیکل 6 تو عمران خان پر لگنا چاہیے۔ کیونکہ وہ فارن فنڈنگ، منی لانڈرنگ میں ملوث ہیں۔ مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ جن لوگوں نے اس ملک کی خدمت کی انہیں اس لیے جیلوں میں ڈالا جارہا ہے کیونکہ بیرون ملک فارن فنڈنگ سے اس ملک کے خلاف سازش کی جارہی ہے۔ساتھ ہی انہوں نے یہ الزام لگایا کہ اس ملک کا وزیراعظم ملک کے خلاف سازش کر رہا ہے، سی پیک بند ہوگیا، ملک میں ترقی بند ہوگئی، تاریخی مہنگائی ہوگئی ہے۔انہوں نے کہا کہ احسن اقبال کی گرفتاری سے مسلم لیگ(ن)اور اس کے کارکنوں کو کوئی فرق نہیں پڑے گا کیونکہ اس انتقام سے ہمیں لڑنا آتا ہے اور ہم جھوٹ نہیں بولتے۔ترجمان مسلم لیگ(ن) نے کسی کا نام لیے بغیر کہا کہ 'تم نے جو کرنا ہے کرو، مزید لوگوں کو گرفتار کرو، دھمکیاں دو، یہ مسلم لیگ(ن) نہ بکنے والی ہے نہ جھکنے والی ہے'۔ احسن اقبال کے صاحبزادے سابق ضلع ناظم سیالکوٹ احمد اقبال نے کہا ہے کہ والد کا دامن صاف ہے ، یہ گرفتاری صرف حکومت پر تنقید کا نتیجہ ہے ان کے والد کی گرفتاری کیلئے وزیر اعظم عمران خان نے نیب پر دبا ڈالا ۔ ایف آئی اے کے سابق ڈی جی نے جب سیاسی دبا ئولینے سے انکار کیا تو انہیں سائڈ لائن کرکے مستعفی ہونے پر مجبور کردیا گیاپیر کواحسن اقبال کے صاحبزادے احمد اقبال نے والد کی گرفتاری پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ والد کا دامن صاف ہے ، یہ گرفتاری صرف حکومت پر تنقید کا نتیجہ ہے ، اس طرح کے ہتکھنڈوں سے نہ ہمارے حوصلے پست ہوں گے نہ ہی ہم پیچھے ہٹیں گے انہوں نے کہا کہ نارووال سپورٹس سٹی کمپلیکس کا منصوبہ پیپلز پارٹی کے دور میں شروع ہوا جس کا 90 فیصد کام مکمل ہوچکا ہے لیکن یہ پچھلے ایک سال سے بند پڑا ہوا ہے،پاکستان میں اس درجے کا سپورٹس کمپلیکس نہیں ہے احسن اقبال کے حوصلے پست کرنے کیلئے اس طرح کے ہتھکنڈے استعمال کیے جارہے ہیں، اس طرح کے ہتھکنڈوں سے نہ ہمارے حوصلے پست ہوں گے اور نہ ہم پیچھے ہٹیں گے ، جو آوازیں خان صاحب کو تنگ کرتی ہیں ان میں اضافہ ہوگا۔ مسلم لیگ (ن) کے خیبر پی کے کے صدر امیر مقام اور سابق وزیر خزانہ محمد اسحقٰ ڈار نے مسلم لیگی رہنمائوں شاہد خاقان عباسی، رانا ثنا اللہ ،خواجہ سعد رفیق کے بعد مسلم لیگی رہنما احسن اقبا ل کی گر فتاری کی شد ید مذ مت کی ہے اور کہا ہے کہ پاکستان کی تعمیر ترقی میں حصہ لینے والوں کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے ،مسلم لیگ ن کے رہنما امیر مقام نے کہا ہے کہ احسن اقبال ناصرف ،مسلم لیگ ن بلکہ پاکستان کا اثاثہ ہیں، پاکستان کی تعمیر ترقی میں حصہ لینے والوں کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے،ٹویئٹر پر اپنے ایک پیغام میں امیر مقام نے کہا کہ نیب کو سیاسی انتقام لینے کے لئے استعمال کیا جارہا ہے۔ پاکستان کی تعمیر ترقی میں حصہ لینے والے قائد نوازشریف، شاہد خاقان عباسی، محسن معیشت اسحاق ڈار خواجہ سعد رفیق کے بعد اب احسن اقبال کو اداروں کو استعمال کرکے سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا گیا۔امیر مقام نے کہا کہ نااہل ٹولے نے پاکستان کو اس جگہ پہنچا دیا ہے نوازشریف اور شہباز شریف کی قیادت میں ملک کو دوبارہ ٹریک پہ لانے کیلئے احسن اقبال اسحاق ڈار اور ان جیسے دوسروں قابل لوگوں کی ٹیم کی ضرورت ہے سا بق وزیر خزا نہ اسحا ق ڈار نے سما جی را بطو ں کی ویب سائٹ ٹو ئٹر پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ پا کستان مسلم لیگ(ن) کے سیکر ٹر ی جنرل احسن اقبال کو گر فتار کر نے وا لوں کو شر م آ نی چا ہیئے، احسن اقبال ایک ایما ندار ایک مخنتی انسان ہیں جن سے بھا ئیوں جیسا تعلق ہے، انہوں نے کہا کہ فا شزم کا خا تمہ ہو نا چا ہیئے اور فا شسٹوں پر اللہ کا قہر نا زل ہو گا، اللہ ہما رے ملک کو محفوظ ر کھے۔ نیب نے مسلم لیگ (ن) کے ایم این اے احسن اقبال کی گرفتاری سے سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کو آگاہ کر دیا۔ نیب نے سپیکر قومی اسمبلی کو لکھے گئے خط میں کہا ہے کہ نیب نارووال سپورٹس کمپلیکس کرپشن کیس کی تحقیقات کر رہا ہے۔ چیئرمین نیب نے احسن اقبال کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کئے ۔ وارنٹ گرفتاری جاری ہونے پر احسن اقبال کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے سابق جج ارشد ملک کیس میں تحقیقات کے سلسلے میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے نائب صدر سینیٹر پرویز رشید، ڈپٹی جنرل سیکرٹری عطاء اللہ تارڑ اور عظمیٰ بخاری کو طلب کرلیا۔ مریم نواز شریف کی جانب سے جج ارشد ملک کی سامنے لائی گئیں ویڈیوز کے کیس کی تحقیقات کے لیے ایف آئی اے نے مسلم لیگی رہنمائوں کے طلبی کے نوٹسز جاری کیے۔ جس کے مطابق عطا تارڑ کو جمعہ 27 دسمبر کو دن 11 بجے طلب کیا گیا ہے جبکہ سینیٹر پرویز رشید اور عظمیٰ بخاری کو 30 دسمبر کو طلب کیا گیا ہے۔ ایف آئی اے نے تینوں رہنماؤں کو سائبر کرائم ونگ میں درج مقدمے کی تحقیقات میں طلب کیا گیا اور انہیں سائبر کرائم ونگ کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت کی گئی۔ ذرائع کے مطابق عظمی بخاری لندن میں ہونے کے باعث پیش نہیں ہوں گی جبکہ پرویز رشید کے مطابق انہیں ابھی تک نوٹس کے حوالے سے کوئی معلومات نہیں۔ رہنما مسلم لیگ (ن) میاں جاوید لطیف نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں بھائیوں اور بیٹے سمیت نیب میں بیان ریکارڈ کروا دیا۔ لیگی رہنما سے تفتیشی ٹیم نے اڑھائی گھنٹے تک پوچھ گچھ کی۔ میاں جاوید لطیف اپنے بھائیوں انور لطیف، اختر لطیف، منور لطیف، امجد لطیف اور بیٹے احسن جاوید کے ہمراہ نیب میں پیش ہوئے۔ نیب نے مختلف جائیدادوں کی خریداری کے ذرائع مانگے۔ میاں جاوید لطیف کے 1 کنال کے ڈیرے اور 2 کنال کے گھر کی خریداری کے ذرائع بھی پوچھے گئے۔ ذرائع کے مطابق نیب نے میاں فلور ملز، نیو میاں فلور ملز، میاں لطیف پیپر ملز، میاں بلڈرز اور دو اینٹوں کے بھٹوں کی سرمایہ کاری کی تفصیلات بھی طلب کیں۔ نیب نے میاں جاوید لطیف اور ان کے ساتھیوں کو سوالنامہ بھی دیا ہے۔
کراچی (آئی این پی) پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی)کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے آج دسمبر کو طلبی کے نوٹس کے باوجود نیب میں پیش نہ ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمت ہے تو مجھے گرفتار کرو، میں گرفتار ہوکر زیادہ خطرناک ہوں گا،'نیب نے طلبی کا غیر قانونی نوٹس بھیجا ہے۔ کس بنیاد پر نیب نے طلب کیا ہے؟ سابق چیف جسٹس بھی کہہ چکے ہیں کہ بلاول بیگناہ ہے تو کیوں بلایا جارہا ہے، حکومت اپوزیشن کی آواز دبانے کی کوشش کر رہی ہے اور اس کا لیول یہ ہے کہ ایک بیٹے کو ماں کی برسی منانے نہیں دے رہی، عمران خان کے خلاف نیب کے مقدمات زیر التوا ہیں، ملک میں آمرانہ طرز عمل سے حکومت چلائی جارہی ہے جبکہ ایک جرم بھی ثابت نہیں ہوتا اور کیسز بنائے جاتے ہیں، حکومت اپوزیشن کے خلاف سازش کر رہی ہے اور اپوزیشن کے خلاف جھوٹے کیسز بنائے جارہے ہیں، پیپلز پارٹی پہلے کبھی دبا ئومیں آئی نہ آئندہ آئے گی،27 دسمبر کو بی بی شہید کی برسی لیاقت باغ راولپنڈی میں منائیں گے جبکہ ہمارے ساتھ 72 لوگ ہوں یا72 ہزار ہم لیاقت باغ جائیں گے، اگلا سال الیکشن کا سال ہے۔ اگلے سال یہ سارے سیاسی یتیم ملکی سیاست سے غائب ہو جائیں گے، حکمرانوں کو عدالتوں کے فیصلے غور سے پڑھنے چاہئیں کیونکہ ان کا حشر بھی بہت برا ہونے والا ہے۔ ایک سال میں جو اس ملک میں ہوا وہ سب کے سامنے ہے، دسمبر کے مہینے میں جو کچھ پیپلز پارٹی کے ساتھ ہو رہا ہے میں اس کی مذمت کرتا ہوں، مجھے نیب کا24دسمبر کا نوٹس ملا، پورے ملک کو پتہ ہے کہ میں دسمبر کو کیا کرتا ہوں، یہ میں اس کے لئے21دسمبر سے پورے ملک کے دورے کر رہا ہوں۔ نیب اور حکومت کا گٹھ جوڑ غیر آئینی ہے۔ ان لوگوں کو شرم آنی چاہیے، دنیا کی پہلی خاتون وزیراعظم کی برسی منانے سے روکا جا رہا ہے۔ حکومت مثبت تنقید برداشت نہیں کر رہی، نیب مجھے کس بنیاد پر طلب کر رہا ہے، نیب ملک کے تمام سیاسی جماعتوں کو نشانہ بنا رہا ہے، میں پہلے کبھی کسی کے دبائو میں نہیں آیا نہ ہی اب آئوں گا۔ ہم یہ کہتے ہیں کہ یہ آمر کا بنایا گیا کالا قانون ہے لیکن پھر بھی ہم نیب کے سامنے پیش ہوتے رہے، جس طرح سے حکمران آمرانہ حکومت چلانا چاہتے ہیں، اس سے اس ملک کا نقصان ہو گا، اپوزیشن کے سچ بولنے والوں کے خلاف کیس بنائے جاتے ہیں، الزام ثابت ہوئے بغیر انہیں گرفتار کیا جا رہا ہے، بتایا جائے کہ کے پی کے کے وزیر کو کوئی نوٹس ملا، پنجاب میں کرپشن کے حالات سب کے سامنے ہیں کوئی نوٹس آیا، نااہل ڈپٹی پرائم منسٹر منصوبوں کا افتتاح کر رہا ہے، اس پر کوئی بھی جی آئی ٹی نہیں بنائی جاتی۔ مولانا فضل الرحمان اور خادم حسین رضوی کو دھرنے کی اجازت دی جا سکتی ہے تو مجھے بھی دی جائے، یہ میرا حق ہے۔ شہباز شریف اپوزیشن لیڈر ہیں اس ملک کے، امید ہے وہ جلد پاکستان آئیں گے، جو پارلیمان کے اندر اور پارلیمان کے باہر ہم آہنگی پیدا کرنے میں اپنا کردار ادا کریں گے، میں قائدحزب اختلاف اور وزیراعظم عمران خان سے اپیل کرتا ہوں کہ جمہوریت کو صرف لفظوں میں نہیں بلکہ ہمارے عمل میں بھی نظر آنا چاہیے۔ ذرائع کے مطابق بلاول اور آصفہ بھٹو نے نجی ہسپتال میں سابق صدر زرداری کی عیادت بھی کی۔
اسلام آباد (وقائع نگار) اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایل این جی کیس میں گرفتار سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی 1 کروڑ روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض ضمانت کی درخواست منظور کر لی ہے۔ کیس کے ملزم سابق ایم ڈی پی ایس او شیخ عمران الحق کی ضمانت پہلے ہی منظور ہو چکی۔ سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اسی ریفرنس میں جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل میں ہیں جنہوں نے تاحال ضمانت کے لیے عدالت سے رجوع نہیں کیا۔ عدالت عالیہ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس میاں گل حسن اورنگ زیب پر مشتمل دو رکنی ڈویژن بنچ نے ایل این جی کیس میں گرفتار سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی درخواست ضمانت پر سماعت کی۔ وکیل کے مطابق مفتاح اسماعیل پر الزام لگایا گیا کہ کنسلٹنٹ کی تقرری غیرقانونی ہوئی، جبکہ کنسلٹنٹ کو یو ایس ایڈ نے لگایا، مفتاح اسماعیل اس وقت سوئی سدرن بورڈ میں بھی شامل نہیں تھے۔ نیب پراسیکیوٹر نے عدالتی استفسار پر بتایا کہ مفتاح اسماعیل 49 روز جسمانی ریمانڈ پر نیب حراست میں رہے۔ عبوری ریفرنس دائر کر دیا گیا ہے لیکن ایل این جی کیس کی تحقیقات جاری ہیں۔ چیئرمین سوئی سدرن کمپنی زہیر صدیقی گواہ ہیں جنہیں دھمکیاں دی جارہی ہیں۔ مفتاح اسماعیل کی ضمانت منظور کی گئی تو ان کے بیرون ملک فرار کا خدشہ ہے۔ چیف جسٹس نے کہا جرم ثابت ہونے تک ملزم بیگناہ تصور ہوتا ہے۔ مفتاح اسماعیل کو پابند کرتے ہیں کہ وہ رہائی کے بعد روزانہ تفتیشی افسر کو فون کریں گے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے سندھ روشن پروگرام کے تحت سولر لائٹس کی تنصیب کے منصوبے کا ٹھیکہ دینے میں مبینہ کرپشن کی نیب انکوائری میں سابق وزیر بلدیات سندھ شرجیل میمن کی 5 لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض یکم جنوری تک عبوری ضمانت منظور کر لی ہے۔ اسی نیب انکوائری میں سابق وزیر اعلی سندھ قائم علی شاہ بھی عبوری ضمانت پر ہیں جبکہ چار ملزمان اور دو کمپنیاں 29 کروڑ روپے میں پلی بارگین کر چکی ہیں۔ عدالت عالیہ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس لبنی سلیم پرویز پر مشتمل دو رکنی ڈویژن بنچ نے روشن سندھ پروگرام کے تحت سولرلائٹس کی تنصیب کے ٹھیکے میں مبینہ کرپشن کی نیب انکوائری میں سابق وزیربلدیات شرجیل میمن کی یکم جنوری تک عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں 5 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے داخل کرانے کی ہدائت کی ہے۔ عدالت نے درخواست ضمانت پرنیب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے یکم جنوری تک جواب بھی طلب کرلیا ہے۔ اسی نیب انکوائری میں سابق وزیر اعلی سندھ قائم علی شاہ بھی عبوری ضمانت پر ہیں جبکہ چار ملزمان اور دو کمپنیاں 92کروڑ روپے میں پلی بارگین کر چکی ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن