چیف جسٹس گلزار نے پہلا کیس سنا، ایگزیکٹو کے معاملات میں مداخلت نہیں کرینگے: سپریم کورٹ
اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) چیف جسٹس گلزار احمد نے پہلے کیس میں پنجاب کے پٹواری محمد نواز کی اپیل مسترد کرتے ہوئے خارج کردی ہے۔ عدالت نے قرار دیا کہ ثابت ہوتا ہے کہ محمد نواز نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی ، عدالتی احکامات کی بھی حکم عدولی کی گئی ہے۔ پٹواری کے وکیل نے جسٹس گلزار احمد کو چیف جسٹس کا منصب سنبھالنے مبارک پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ خود کو خوش نصیب سمجھتے ہیں کہ آپ پہلا کیس ان کا سن رہے ہیں۔ سپریم کورٹ کے سربراہ نے پٹواری کے وکیل سے استفسار کیا کہ آپ تو درخواستگزار ہیں احسان اللہ گرداور کے معاملے کو بیچ میں کیوں لا رہے ہیں، اس کو تو پنشن مل گئی ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ محمد نواز کا تو معاملہ ثابت ہے اس نے عدالتی حکم کے برخلاف کام کیا، محمد نواز پٹواری مس کنڈکٹ کا مرتکب پایا گیا ہے۔ وکیل پٹواری نے موقف اپنایا کہ بوجھ سارا پٹواری پر ڈال دیا گیا لیکن گرداور اور تحصیلدار بھی اس عمل میں ملوث تھے۔ جسٹس منصور علی شاہ نے استفسار کیا کہ آپ پٹواری محمد نواز کا کیس ہمیں بتائیں، انکوائری ہوئی اور فیصلہ محمد نواز کیخلاف آیا ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ آپ تحصیلدار اور گرداور کو کیس میں شامل کرنا چاہتے ہیں جسکا ریکارڈ ہمارے سامنے موجود نہیں، جسٹس منصور علی شاہ نے وکیل کو پٹواری کے کیس پر دلائل دینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ عدالت ایگزیکٹو کے معاملات میں مداخلت نہیں کرے گی۔ عدالت نے پٹواری محمد نواز کی اپیل خارج کر دی۔ واضح رہے پٹواری محمد نواز کو 2012 میں نوکری سے بر طرف کیا گیا تھا۔