بھارت میں مظاہرے جاری، مزید 2 ہلاک، 700 جیل منتقل، کانگریس کی ریلی جھاڑ کھنڈ میں بی جے پی کو بد ترین شکست
نئی دہلی،اسلام آباد( نیوز ایجنسیاں+نمائندہ نوائے وقت) بھارتی حزب اختلاف کی سب سے بڑی جماعت کانگریس کی جانب سے نئی دہلی مں احتجاج کیا گیا۔ اس احتجاج کی قیادت پارٹی لیڈر سونیا گاندھی نے کی۔ یہ احتجاج شہریت سے متعلق حال ہی میں منظور ہونے والے نئے قانون کی مخالفت میں ہے۔ مزید 2 افراد مارے گئے، ہلاکتیں 28 ہوگئیں، 200 افراد کو جیل بھیج دیا گیا۔ مسلم مخالف متنازعہ شہریت ترمیمی بل کے خلاف پرامن احتجاج کرنے والی بھارتی اداکارہ کو پولیس نے تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد گرفتار کر کے جیل منتقل کردیا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق فلم ساز میرا نائر نے ٹوئٹر پر اے سوٹ ایبل بوائے فلم کی اداکارہ صدف جعفر کی لکھن میں احتجاج کے دوران گرفتاری کی اطلاع دیتے ہوئے لکھا کہ یہ ہمارا بھارت ہے جہاں پرامن احتجاج کرنے پر اداکارہ کو گرفتار کر لیا گیا، انہوں نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ صدف جعفرکی رہائی کے مطالبے میں ان کا ساتھ دیں۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے حکومت مخالف نعرے لگائے۔ پولیس کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے صدف نہتی تھی اور مظاہرے میں نعرے بازی کررہی تھی اور قانون کے تحت پرامن احتجاج کرنا ہر شہری کا حق ہے۔ بالی ووڈ اداکار جاوید جعفری نے بھی مودی سرکار کے متنازعہ شہریت بل کی مخالفت کردی۔ بھارتی میڈیا کے مطابق جاوید جعفری بی جے پی حکومت کے متنازع حکومت کیخلاف جاری طلبہ تحریک کی حمایت میں بول پڑے۔ انہوں نے کہاکہ طلبہ سڑکوں پر اپنی زبردست طاقت دکھا رہے ہیں لیکن بھارتی میڈیا خاموش ہے۔ بالی ووڈ اداکار نے مودی سرکار پر طنز کرتے ہوئے کہاکہ کب تک چپ رکھو گے،جو کرنا ہے کرلو۔ اترپردیش میں 5200 افراد گرفتار کئے گئے ہیں۔ 67 دکانیں سیل کی گئیں اور پولیس سے جھڑپوں فائرنگ میں 18 افراد مارے گئے، چنائی میں بڑی ریلی نکالی گئی ۔ مودی کے خطاب کے بعد ’’میرا پی ایم اے‘‘ جھوٹا ہے سوشل میڈیا پر ٹرینڈ بن گیا۔ ایمنسٹی نے مودی کے جھوٹ کا پول کھول دیا، حراستی مرکز کی ویڈیو بھی جاری کردی۔ ادھر سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے بھارت کیطرف سے کشمیر میں مسلسل کرفیو کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ بھارت کے متنازعہ شہریت ترمیمی قانون پر تشویش ہے ، حکومت بھارتی مظالم کیخلاف آئی سی جے میں جائے۔سینیٹر رحمن ملک کی زیرصدارت اجلاس ہوا ۔ رحمن ملک نے کہاکہ قائمہ کمیٹی داخلہ نئے چیف جسٹس گلزار احمد کو مبارکباد و نیک خواہشات کا اظہار کرتی ہے۔کمیٹی نے بھارت میں متنازعہ بل کیخلاف مظاہروں کے باعث ہلاکتوں کی مذمت کی ۔ رحمن ملک نے کہاکہ کمیٹی داخلہ بھارت کی طرف سے کشمیر میں مسلسل کرفیو کی شدید مذمت کرتی ہے۔ بھارت کیطرف سے کشمیر میں کرفیو کا 140 واں دن ہے۔ اقوام متحدہ و دوسرے ہیومن رائٹس تنظیمیں کشمیر سے کرفیو ختم کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ کمیٹی اقوام متحدہ کا کشمیر میں کرفیو اٹھانے میں ناکامی پر مایوسی کا اظہار کرتی ہے۔سینیٹر رحمن ملک نے کہاکہ حکومت سے ایک بار پھر پرزور اپیل کرتے ہیں کہ بھارتی مظالم کیخلاف عالمی عدالت انصاف میں جائے۔سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے بھارت کے متنازعہ شہریت بل کے خلاف مذمتی قرارداد منظور کر لی ہے۔اعلامیہ کے مطابق اس قانون سے پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان کے غیر مسلم عوام کو بھارتی شہریت دی جا سکتی ہے واضح طور پر مذہبی بنیادوں پر امتیازی قانون ہے،قرار میں کہا گیا ہے کہ یہ قانون مذہبی بنیادوں پر انسانی حقوق کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے،دنیا کا کوئی بھی مذہب مذہبی بنیاد پر امتیازی سلوک کی اجازت نہیں دیتا،یہ متنازعہ قانون بھارت میں حکمرانوں کی متعصبانہ اور جانبدارانہ ذہنیت کی عکاسی کرتا ہے،اس قانون سے بھارتی حکمرانوں کا ظالمانہ چہرہ عوام کے سامنے عیاں ہو گیا ہے،یہ قانون بھارتی حکمرانوں کے ہندتوا نظریے کی تکمیل کی جانب بڑا قدم ہے۔مسلمانوں کو اقلیت نہیں سمجھا جاسکتا،بھارتی مسلمان ہندوؤں کے مساوی حقوق رکھتے ہیں،یہ بھارت حکمرانوں کی آئینی ذمہ داری ہے کہ وہ مسلمانوں کو برابر کے حقوق دے،دنیا کی نام نہاد اور سب سے بڑی جمہوریت نے اپنی قانون سازی سے بھارتی مسلمانوں کو انکے بنیادی انسانی حقوق سے محروم کر دیا ہے،بھارت کا یہ قانون آئین سے متصادم اور اپنے اندر بہت سے تضادات لیے ہوئے ہے،بھارت کا دانشور طبقہ اس قانون کو کسی صورت قبول نہیں کر سکتا،ایسا قانون خود بھارت کی سالمیت کو لے ڈوبے گا۔سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن اقوام متحدہ، او آئی سی، یورپی یونین اور ایمنسٹی انٹرنیشنل سے مداخلت کا مطالبہ کرتی ہے، قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے بین الاقوامی ادارے فوری طور پر اپنا کردار ادا کریں۔بھارت کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کو جھاڑکھنڈ کے ریاستی انتخابات میں بدترین شکست ہو گئی ہے۔ریاستی انتخابات میں بی جے پی کی شکست کی ایک اہم وجہ حالیہ منظور ہونے والے متنازعہ شہریت کے قانون کو قرار دیا جارہا ہے۔جھاڑکھنڈ میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے وزیراعلیٰ رگھوبر داس نے شکست تسلیم کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ شکست بی جے پی کی نہیں بلکہ ان کی ہے۔بھارتی میڈیا کے مطابق غیر حتمی انتخابی نتائج میں ریاست کی 81 نشستوں میں سے جھاڑ کنڈ مْکتی مورچا (جے ایم ایم) کی سربراہی میں بننے والے کانگریس اور راشٹریہ جنتا دل کے اتحاد کو 42 نشستوں پر کامیابی ملی۔ وفاق اور ریاست کی حکمران جماعت بی جے پی نے 28 نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔ کانگریس کے کارکنوں نے نئی دہلی میں بھی جیت کا جشن منایا۔