سیاسی یتیم پرچی سے پارٹی پر مسلط ہوئے، فردوس عاشق: بلاول اور ابو نے بھٹو کا فلسفہ غرق کر دیا، مراد سعید
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی،نمائندہ نوائے وقت) معاو ن خصوصی اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے بلاول بھٹو کے خطاب پر ردعمل میں کہا ہے کہ بلاول صاحب بی بی شہید کا مشن اور کمیشن اکٹھے نہیں چل سکتے۔ سیاسی یتیم وہ ہیں جو ایک پرچی سے پارٹی پر مسلط ہوئے۔ ایک دوسرے پر مقدمے بنانے والے آج ایک دوسرے کے وکیل بنے ہیں۔ لیاقت باغ کا خالی میدان کرپشن بچائو مہم سے لاتعلقی کا اعلان ذاتی مفاد کے بیانیے کو مسترد کرکے عوام نے کرپشن بچائو ٹولے کو الوداع کہا۔ حکومت کے خاتمے کا خواب دیکھنے کی بجائے سندھ سے بھوک اور افلاس کے راج کا خاتمہ کریں لکھی ہوئی تقدیر پڑھنے سے قوموں کی تقدیر نہیں بدلے گی۔ ایک ٹوئٹ میں انہوں نے کہا کہ مافیا کی حکومت نے لفافہ کلچر شروع کیا تھا، عمران خان کی مافیا کے خلاف جنگ جاری رہے گی۔ ترجمان سن لیں مافیا کی حکومت نے لفافہ کلچر شروع کیا تھا۔ اخبارات کے دفاتر پر حملے، نیوز پرنٹ بلیک میلنگ کی جاتی تھی۔ لوگوں کو آج بھی سیف الرحمن کا کردار یاد ہے۔ اخبارات، سیاسی مخالفین پر جھوٹے مقدمے درج کرنا ان کا مشغلہ تھا۔ اداروں کا قانون پر عمل کرنا ڈاکو، چور، مافیا کو برا لگتا ہے۔ عمران خان کی مافیا کے خلاف جنگ جاری رہے گی، چور لٹیروں ڈاکوؤں سے قوم کا مال نکلوانا عبادت ہے، نیک مقصد سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ تحریک انصاف کے رہنما مراد سعید نے بلاول بھٹو زرداری کی تقدیر پر ردعمل میں کہا ہے کہ امید تھی حادثاتی چیئرمین برسی کے موقع کو ’’ابو بچائو‘‘ مہم کے طور پر استعمال نہیں کریں گے بلاول، بینظیر کی بجائے اپنے والد کی سیاست کا تنقیدی جائزہ لیتے کرپشن کے دفاع کے سوا کوئی ہدف ہوتا تو بلاول آج کے دن کو خود احتسابی کیلئے استعمال کرتے۔ حادثاتی چیئرمین کے ساتھ سٹیج پر براجمان ٹولہ بھٹو کے نظریات کو زندہ درگور کرنے کا ذمہ دار ہے جس سیاسی فلسفے کے بھٹو خالق تھے اسے بلاول کے والد نے سمندر برد کردیا 5 سال تک بی بی کی روح قاتلوں کے تختہ دار پر لٹنے کی منتظر رہی بلاول کے والد نے لوٹ مار کا نظریہ متعارف کرایا بلاول بھٹو اور ان کے والد کی یسیاسی کا حقیقی چہرہ سندھ میں پھیلی بدحالی میں دیکھا جاسکتا ہے۔ بلاول کے والد ایوان صدر میں بیٹھ کر ٹھیکوں کی بولیاں لگاتے رہے اور نواز کے ساتھ مل کر آئین و پارلیمان اور جمہوریت سب کو داغدار کیا۔ آج حادثاتی چیئرمین اپنا قبلہ درست کرنے کی بجائے اداروں کو دھمکانے کی مہم پر نکلے ہیں۔ حادثاتی چیئرمین جتنا مرضی زور لگا لیں سندھ پر قبضہ مزید برقرا ر نہ رکھ پائیں گے۔ پنجاب کی طرح سندھ بھی جمہوری قزاقوں کے چنگل سے نجات حاصل کرے گا۔ سیاسی جیب تراشوں کی تجوریوں سے قوم کا مال برآمد کرائیں گے۔ عمران خان کی قیادت میں جمہوریت آگے بڑھے گی قوم اسلامی فلاحی مملکت کے قیام کا ہدف حاصل کرے گی۔شیخ رشید نے کہا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے راولپنڈی میں ہونے والے جلسے کے بعد مجھے جواب دینے کی ضرورت نہیں کیونکہ جلسے میں کچھ خاص نہیں تھا۔ یہ کوئی اتنا تاریخی جلسہ نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ کہ یہ کوئی تحریک چلانے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔ بلاول بھٹو نے کوئی نئی بات نہیں کی۔ بینظیر بھٹو کی شہادت کے کیس میں کوئی بھی ان میں سے پیشی پر نہیں گیا۔