مقبوضہ کشمیر: انڈین مظالم کیخلاف مظاہرے: بھارت بلیک آئوٹ ختم، قیدی رہا کرے: عالمی تھنک ٹینک
سرینگر ( نوائے وقت رپورٹ+نیٹ نیوز) مقبوضہ کشمیر میں 5 اگست سے مسلسل جاری فوجی محاصرے کی وجہ سے مصائب کے شکار کشمیریوںکی مشکلات شدید سرد موسم میں مزید بڑھ گئی ہیں ۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق وادی کشمیر میں جمعہ کو مسلسل145ویں روز بھی بھارتی فوجی محاصرہ جاری رہا ۔ وادی اور جموں ریجن اورلداخ کے مسلم اکثریتی علاقوںمیں خوف و ہراس کا ماحول مسلسل جاری ہے ۔ دفعہ 144کے تحت سخت پابندیاںنافذ ہیں اورچپے چپے پر بڑی تعداد میں بھارتی فوجی اور پولیس اہلکار تعینات ہیں۔ مقبوضہ علاقے میں انٹرنیٹ، پری پیڈ موبائل فون اور ایس ایم ایس سروسز بھی تقریبا گزشتہ 5 ماہ سے مسلسل معطل ہیں۔ جس سے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ نماز جمعہ کے بعد ہزاروں کشمیری پابندیاں توڑتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے اور بھارتی مظالم کیخلاف احتجاج کیا‘ انہوں نے آزادی کے حق میں نعرے لگائے۔ ضلع ڈوڈہ میں آتشزدگی کے ایک پراسرار واقعے میں اٹھارہ دکانیں خاکستر ہو گئیں۔ محدود انٹرنیٹ سہولیات کی وجہ سے صحافیوں کو قطاروں میں بیٹھ کر اپنی باری کا انتظار کرنا پڑ رہا ہے، وہیں ان پر یہ قدغن بھی عائد کی گئی ہے کہ خبروں کو ای میل کرنے کی اجازت اس وقت دی جاتی ہے جب انتظامیہ ان خبروں کی جانچ پڑتال کرتی ہے۔ میئر سرینگر کیخلاف تحریک عدم اعتمادناکام ہوگی۔ عالمی تھنک ٹینک انٹرنیشنل کرائسسز گروپ نے بھارت سے کہا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں جاری بلیک آؤٹ ختم کرے۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جبر سے بغاوت کو تقویت مل سکتی ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں سیاسی کارکنوں کی نظربندی ختم کی جائے۔ عالمی طاقتیں پاک بھارت تعلقات کی بحالی کیلئے کردار ادا کریں۔