مقبوضہ کشمیر: فوج نے کولگام کا محاصرہ کر لیا، سرچ آپریشن: نئے سال پر انٹرنیٹ سروسز بحال ہونگی: پولیس چیف
سرینگر(کے پی آئی )مقبوضہ کشمیر میں 5اگست سے مسلسل جاری فوجی محاصر ہ ہفتہ کو مسلسل146ویں روز بھی جاری رہا ۔ وادی اور جموں ریجن اورلداخ کے مسلم اکثریتی علاقوںمیں خوف و ہراس کا ماحول مسلسل جاری ہے ۔دفعہ 144کے تحت سخت پابندیاںنافذ ہیں اورچپے چپے پر بڑی تعداد میں بھارتی فوجی اور پولیس اہلکار تعینات ہیں۔ مقبوضہ علاقے میں انٹرنیٹ، پری پیڈ موبائل فون اور ایس ایم ایس سروسز بھی تقریبا گزشتہ 5 ماہ سے مسلسل معطل ہیں۔ غیر یقینی صورتحال کے دوران دکانیں صرف صبح کے وقت چند گھنٹوں کیلئے کھولی جاتی ہیں تاکہ لوگ اشیائے ضروریہ خرید سکیں ۔ دفاتر میں حاضری کم ہے جبکہ سڑکوں پر پبلک ٹرانسپورٹ کم نظر آرہی ہے،دریں اثناء جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام کے آوہٹو گاوں میں فوج اور مقامی پولیس نے تلاشی مہم شروع کی ہے۔پولیس نے کہا ہے کہ انہیں یہاں عسکریت پسندوں کے چھپے ہونے کا خدشہ ہے۔ فوج کی 34 آر آر نے پورے علاقے کو محاصرے میں لے لیا ہے۔علاقے میں چاروں طرف تیز روشنیوں کا انتظام کیا گیا ہے۔ ۔دوسری طرف شدید سرد موسم سے وادی کشمیر کے محصور عوام کی مشکلات مزید بڑھ گئی ہیں جنہیں پہلے ہی مسلسل فوجی محاصرے کی وجہ سے خوراک اور زندگی بچانے والی ادویات سمیت اشیائے ضرویہ کی شدید قلت کا سامنا ہے ۔نئی دہلی میں ایک اعلی سطحی سیکیورٹی اجلاس میں حصہ لینے کے بعد جموں و کشمیر کے پولیس چیف دلباغ سنگھ نے پولیس کنٹرول میں پولیس کے افسران کے ساتھ میٹنگ کی ۔اجلاس میں وادی کی سیکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ ڈی جی پی نے نئی دہلی میں حالیہ سیکیورٹی اجلاس میں کیے گئے کچھ فیصلوں کے بارے میں افسران کو آگاہ کیا۔ڈی جی پی نے موجودہ صورتحال پر اطمینان کا اظہار کیا اور عہدیداروں اور افسران کو ہدایت دی 'وہ وادی میں امن و امان برقرار رکھنے کے لئے ہر ممکن اقدام اٹھائیں'۔اجلاس کے دوران ڈی جی پی نے شرکا کو آگاہ کیا 'وزارت داخلہ امور نے اس بات کی منظوری دے دی ہے کہ نئے سال کے موقع پر انٹرنیٹ سروس مرحلہ وار بحال کی جاسکتی ہے۔