شہباز شریف دور میں 6کمپنیوں کو کم مارک اپ پر 53ارب 28 کروڑ سے زائد قرض دیا گیا: آڈیٹر جنرل کی رپورٹ
لاہور(کامرس رپورٹر) آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی رپورٹ برائے سال 2017-18 میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے دور میں صرف 6 کمپنیوں کو کم مارک ریٹ پر مجموعی طور پر 53 ارب 28 کروڑ 27 لاکھ روپے سے زائد کی رقم بطور قرضہ دئیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ رپورٹ میں نشاندہی کی گئی ہے کہ کمپنیوں کو دئیے گئے قرض پر آڈٹ کے لئے متعلقہ تمام تر دستاویزات جس میں بیلنس شیٹ، نفع و نقصان کی رپورٹ فراہم نہیں کی گئیں، حکومت اور کمپنیوں کے درمیان قرض کے معاہدے کی محکمہ قانون سے منظور کاپی بھی فراہم نہیں کی گئی،کمرشل کمپنیوں کو کم یا نرم سود پر قرضے دئیے گئے جبکہ خود پنجاب حکومت نے زیادہ سود پر بیرون ملک اور اندورن ملک سے قرضے لئے،کمپنیوں کو نوازنے کے لئے قرضوں کے گریس پیریڈ میں متعدد بار اضافہ کیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق ترکی کی کمپنیوں کے ذریعے لاہور کی صفائی کرنیوالی کمپنی ایل ڈبلیو ایم سی کو انتہائی کم سود پر 29 ارب 93 کروڑ 70 لاکھ روپے سے زائد کا قرض دیا گیا، ایل ڈبلیو ایم سی کو 2016-17 کے دوران بھی 31 کروڑ روپے کا قرض دیا گیا، پنجاب لائیو سٹاک اینڈ ڈیری ڈویلپمنٹ کو بھی 2016 سے 2017 کے دوران 7 ارب 65 کروڑ روپے دئیے گئے۔ راولپنڈی ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کو بھی 5 ارب 93 کروڑ روپے سے زائد کا قرض دیا گیا، پنجاب انڈسٹریل اسٹیٹ ڈویلمپنٹ اینڈ مینجمنٹ کمپنی نے بھی 6 ارب 46 کروڑ 68 لاکھ روپے سے زائد قرضہ حاصل کیا، پنجاب منرل کمپنی کو 1 ارب 63 کروڑ 30 کروڑ روپے قرض کی صورت میں دیا گیا،آشیانہ اقبال سکینڈل میں ملوث کمپنی پنجاب لینڈ ڈویلمپنٹ کمپنی کو بھی 83 کروڑ 99 لاکھ روپے کے قرض سے نوازا گیا، سیالکوٹ ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کو 50 کروڑ روپے قرض کی صورت میں دئیے گئے۔