چوہنگ: مبینہ تشدد سے کمسن گھریلو ملازمہ جاں بحق، مالکن شوہر سمیت گرفتار
لاہور (نمائندہ خصوصی) چوہنگ میں مالکن کے مبینہ تشدد سے کمسن گھریلو ملازمہ قتل، پولیس نے لاش پوسٹمارٹم کے لئے مردہ خانہ منتقل کردی، والد کی درخواست پر مقدمہ درج کرکے مالکن اور اس کے شوہر کو حراست میں لے لیا، ابتدائی پوسٹمارٹم رپورٹ کے مطابق بچی کے سر، چہرے اور جسم کے متعدد حصوں میں چوٹیں موجود ہیں۔ تفصیلات کے مطابق حجرہ شاہ مقیم دیپالپور کی رہائشی پندرہ سالہ ثنا مالکن کے مبینہ تشدد کے بعد زندگی کی بازی ہار گئی۔ ثنا گزشتہ دو ماہ سے ڈاکٹر حمیراکے گھر کام کاج کر رہی تھی۔ بچی کے والد جمشید علی کے مطابق ثنا 10 ہزار روپے ماہانہ پر گھریلو کام کے لئے رکھی گئی۔ جمشیدکے مطابق ڈاکٹر حمیرا اس کی بیٹی سے اکثر فون پر بات نہیں کرواتی تھی چار روز قبل ان کی ثنا سے بات ہوئی جس پر ثنا نے والد کو بتایا کہ وہ یہاں کام کرنا نہیں چاہتی۔ 31 دسمبر کی شام انہیں اطلاع دی گئی کہ ثنا سیڑھیوں سے گر کر جاں بحق ہوگئی ہے جب وہ گھر پہنچے تو بچی کے چہرے اور جسم پر تشدد کے نشانات تھے۔ پولیس کو اطلاع کی گئی جس نے موقع پر پہنچ کر لاش کو پوسٹمارٹم کے لئے مردہ خانہ منتقل کیا۔ پولیس نے ثنا کے جسم کے پانچ حصوں کے نمونے فزانک لیب بھجوا دئیے گئے، رپورٹ آنے کے بعد حتمی طور پر حقائق سامنے آئیں گے۔ پولیس نے مقتولہ ثناء کی نعش پوسٹمارٹم کے بعد ورثاء کے حوالے کر دی۔