پاکستان میں جاکر کھیلنے پر کوئی اعتراض نہیں‘ رسل ڈومنگونے بنگلہ دیش پر بجلی گرادی
لاہور ( سپورٹس ڈیسک) پاکستان کرکٹ ٹیم نے اپنی ا?ئندہ سیریز بنگلا دیش کے خلاف رواں ماہ اپنی ہوم گراؤنڈ پر کھیلنی ہے جس کے بعد مہمان بورڈ نت نئے بہانے کر کے اپنی ٹیم بھیجنے سے گریزاں ہے، ٹیم نہ بھیجنے کی وجہ پاکستانی میدانوں پر ٹیسٹ میچز نہ کھیلنا ہے، مہمان بورڈ کے چیئر مین کا کہنا تھا کہ غیر ملکی کوچز پاکستان جانے سے گریزاں ہیں تاہم بنگلا دیش کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ نے بنگال بورڈ کے خلاف جا کر بیان دے کر سب کو حیرت میں ڈال دیا اور پاکستان جانے کی حامی بھر لی۔ بنگلہ دیش کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ رسل ڈومنگو نے اعتراف کیا ہے کہ ٹیم کے کچھ کھلاڑی پاکستان جانا نہیں چاہتے اسلئے کرکٹ بورڈ ٹیم بھیجنے سے ہچکچا رہا ہے مجھے پاکستان جانے میں کوئی اعتراض نہیں ہے۔یاد رہے کہ بنگلا دیش کرکٹ بورڈ کے صدر نظم الحسن صدر کا کہنا تھا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کو پہلے ہی آگاہ کر دیا ہے کہ اگر ہماری ٹیم کے کھلاڑی تیار ہوئے تو اپنی ٹی ٹونٹی ٹیم پاکستان بھیجنے کے لیے تیار ہیں۔ اگر ٹیم تیار ہوئی تو ٹیم مینجمنٹ کے ساتھ سینئر کھلاڑی پاکستان بھیج دیں گے تاہم ہماری ٹیم کے چند سینئرز پلیئرز پاکستان جانے سے گریزاں ہیں۔نظم الحسن کا کہنا تھا کہ ہم اپنی حکومت کی کلیئرنس کا انتظار کر رہے ہیں، ہمیں اپنی سکیورٹی ایجنسیوں سے کلیئرنس بھی درکار ہے، یہاں میں ایک چیز واضح کر دوں کہ بورڈ کسی بھی کھلاڑی پر ٹور کے لیے دباؤ نہیں ڈال سکتا۔ غیر ملکی کوچنگ سٹاف بھی ٹیسٹ میچز کیلئے پاکستان جانے کو تیار نہیں۔بنگلہ دیشی ہیڈ کوچ رسل ڈومنگو کا کہنا تھا کہ ٹیم کے پاکستان جانے یا نہ جانیکا فیصلہ بورڈ نے کرناہے اور انہیں اس سے کوئی مسئلہ نہیں ہے۔اگر ٹیم کو کلیئرنس مل جاتی ہے تو وہ ضرور جائیں گے۔میں سمجھتا ہوں کہ مسئلے کو بات چیت سے ہی حل کیا جا سکتا ہے۔ ہمیں اس معاملے پربورڈ سے بات کرنی چاہئے پھر دیکھنا ہوگا کہ بورڈ کیا فیصلہ کرتا ہے۔واضح رہے کہ بنگلہ دیش کرکٹ ٹیم نے شیڈول کے مطابق ٹی ٹونٹی اور ٹیسٹ سیریزکیلئے پاکستان کا دورہ کرناہے لیکن یہ دورہ اسوقت غیر یقینی صورت حال سے دوچارہے۔بنگلہ دیش ٹیسٹ میچز نہ کھیلنے جبکہ پاکستان کرکٹ بورڈپاکستان میں ہی پہلے ٹیسٹ سیریزکھیلنے کے فیصلے پر قائم ہے۔اطلاعات کے مطابق بنگلا دیش کرکٹ ٹیم کا دورہ پاکستان سکیورٹی نہیں سیاست کی وجہ سے غیر یقینی صورتحال سے دوچارہے، بنگلہ دیش میں کچھ حلقے پاکستان کے دورے کے حق میں نہیں ہیں اور ان حلقوں کو بھارت کی جانب سے ہدایات مل رہی ہیں بھارت کسی بھی صورت پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی نہیں چاہتا اسلئے کبھی بورڈ حکام اور کبھی کھلاڑیوں کو دھمکیاں دی جاتی ہیں۔